آزاد امیدوار 101 نشستوں کے ساتھ سرفہرست
11 فروری 2024پاکستان میں جمعرات آٹھ فروری کو ہونے والے صوبائی اور قومی اسمبلی کے لیے انتخابات کے نتائج میں تاخیر پر نہ صرف پاکستان بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
اس حوالے سے ملکی الیکشن کمیشن شدید اعتراضات کی زد میں رہا ہے۔ الیکشن کمیشن کا موقف تھا کہ اس تاخیر کی وجہ ملک میں موبائل فون نیٹ ورک کی بندش بنی کیونکہ ریٹرنگ افسران کی جانب سے الیکشن کمیشن کو آن لائن نتائج بھیجنے کا سلسلہ اسی باعث رک گیا تھا۔
نگران وزارت داخلہ کی طرف سے تاہم مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ موبائل فون سروس کی بندش کی وجہ سکیورٹی سے جڑے تحفظات اور امن و امان بحال رکھنے کی کوشش تھی۔
آج اتوار 11 فروری کو پاکستان الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر قومی اسمبلی کی 264 نشستوں کے نتائج کا اعلان سامنے آ چکا ہے۔ ان نتائج کے مطابق آزاد امیدوار 101 نشستوں پر کامیاب ہوئے ہیں جن میں سے آٹھ کے علاوہ باقی سب پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار ہیں۔
آزاد امیدواروں کے بعد دوسرے نمبر پر پاکستان مسلم لیگ ن ہے جس نے 75 نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔ اس طرح یہ جماعت ملکی پارلیمان میں جانے والی سب سے بڑی جماعت بن گئی ہے، کیونکہ عمران خان کے حمایت یافتہ کامیاب ہونے والے امیدوار بطور آزاد ارکان اسمبلی کا حصہ بنیں گے۔
پاکستان پیپلز پارٹی قومی اسمبلی کی51 نشستوں پر کامیابی حاصل کر کے تیسرے نمبر پر ہے جبکہ ایم کیو ایم پاکستان 15 نشستوں کے ساتھ چوتھے نمر پر۔
خیال رہے کہ آٹھ فروری کو ہونے والے انتخابات میں کُل 266 نشستوں پر انتخابات ہوئے۔ ملک کی قومی اسمبلی کے لیے خواتین کے لیے 60 نشستیں مختص ہیں جبکہ اقلیتوں کے لیے 10 نشستیں مختص ہیں۔
ا ب ا/ک م (روئٹرز)