1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آزاد امیدوار 101 نشستوں کے ساتھ سرفہرست

11 فروری 2024

پاکستان الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر آٹھ فروری کو ہونے والے انتخابات کے تین روز بعد تک جاری ہونے والے نتائج کے مطابق آزاد امیدوار 101 نشستوں کے ساتھ سرفہرست ہیں۔

https://p.dw.com/p/4cGb3
Pakistan Wahlen
تصویر: AAMIR QURESHI/AFP/Getty Images

پاکستان میں جمعرات آٹھ فروری کو ہونے والے صوبائی اور قومی اسمبلی کے لیے انتخابات کے نتائج میں تاخیر پر نہ صرف پاکستان بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

اس حوالے سے ملکی الیکشن کمیشن شدید اعتراضات کی زد میں رہا ہے۔ الیکشن کمیشن کا موقف تھا کہ اس تاخیر کی وجہ ملک میں موبائل فون نیٹ ورک کی بندش بنی کیونکہ ریٹرنگ افسران کی جانب سے الیکشن کمیشن کو آن لائن نتائج بھیجنے کا سلسلہ اسی باعث رک گیا تھا۔

پاکستان الیکشن کمیشن کی عمارت کے باہر پولیس اہلکار
نتائج میں تاخیر کے سبب پاکستانی الیکشن کمیشن شدید اعتراضات کی زد میں رہا ہے۔ تصویر: FAROOQ NAEEM/AFP/Getty Images

نگران وزارت داخلہ کی طرف سے تاہم مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ موبائل فون سروس کی بندش کی وجہ سکیورٹی سے جڑے تحفظات اور امن و امان بحال رکھنے کی کوشش تھی۔

آج اتوار 11 فروری کو پاکستان الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر قومی اسمبلی کی 264 نشستوں کے نتائج کا اعلان سامنے آ چکا ہے۔ ان نتائج کے مطابق آزاد امیدوار 101 نشستوں پر کامیاب ہوئے ہیں جن میں سے آٹھ کے علاوہ باقی سب پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار ہیں۔

آزاد امیدواروں کے بعد دوسرے نمبر پر پاکستان مسلم لیگ ن ہے جس نے 75 نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔ اس طرح یہ جماعت ملکی پارلیمان میں جانے والی سب سے بڑی جماعت بن گئی ہے، کیونکہ عمران خان کے حمایت یافتہ کامیاب ہونے والے امیدوار بطور آزاد ارکان اسمبلی کا حصہ بنیں گے۔

نواز شریف اور مریم نواز
پاکستان مسلم لیگ ن نے 75 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ تصویر: AAMIR QURESHI/AFP/Getty Images

پاکستان پیپلز پارٹی قومی اسمبلی کی51 نشستوں پر کامیابی حاصل کر کے تیسرے نمبر پر ہے جبکہ ایم کیو ایم پاکستان 15 نشستوں کے ساتھ چوتھے نمر پر۔

خیال رہے کہ آٹھ فروری کو ہونے والے انتخابات میں کُل 266 نشستوں پر انتخابات ہوئے۔ ملک کی قومی اسمبلی کے لیے خواتین کے لیے 60 نشستیں مختص ہیں جبکہ اقلیتوں کے لیے 10 نشستیں مختص ہیں۔

آزاد ممبران اسمبلی کیا حکمت عملی بنائیں گے؟

ا ب ا/ک م (روئٹرز)