آسٹریلوی کرکٹ ٹیم چوبیس برس بعد پاکستان کا دورہ کرے گی
8 نومبر 2021پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق آسٹریلوی کرکٹ ٹیم سن 2022 کے اوئل یعنی مارچ اور اپریل میں پاکستان کے دورے پر آئے گی۔ سکیورٹی اور دوسرے انتظامات کے لیے آسٹریلوی حکام کا وفد اگلے ہفتوں میں پاکستان کا دورہ کرے گا اور اہم حکومتی اہلکاروں سے ملاقاتوں میں دورے کے تمام انتظامات اور پہلوؤں کو زیر بحث لائے گا۔
آسٹریلیا نے افغانستان کے ساتھ اپنا پہلا ٹیسٹ میچ موخر کر دیا
کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹو نِک ہاکلی نے پی سی بی کی پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی کے لیے کی جانے والی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ ان کا ادارہ اس دورے کے انتظامات، جن میں کھلاڑیوں کی سکیورٹی اور کووڈ انیس پروٹوکولز وغیرہ کو قریبی تعاون سے حتمی شکل دیں گے۔ نِک ہاکلی نے پاکستانی کرکٹ بورڈ اور سکیورٹی و انتظامی اداروں کے ساتھ مسلسل رابطہ کاری کی بھی تصدیق کی ہے۔
آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کا شیڈیول
مہمان ٹیم پاکستان پہنچ کر میزبان ٹیم کے خلاف تین ٹیسٹ میچ لاہور، کراچی اور راولپنڈی میں کھیلے گی۔ اس دورے کے دوران آسٹریلوی ٹیم محدود اوورز میں ٹی ٹوئنٹی اور ایک روزہ میچوں کی سیریز بھی کھیلے گی۔ محدود اوورز کے میچ لاہور میں انتیس مارچ سے لے کر پانچ اپریل کے درمیان کھیلے جائیں گے۔ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان ٹیسٹ میچوں کی سیریز ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا حصہ ہوں گے جب کہ ایک روزہ یعنی پچاس اوورز کے میچ ورلڈ کپ سپر لیگ میں شمار کیے جائیں گے۔
ٹی 20 ورلڈ کپ: پاکستان کی بھارت پر شاندار فتح
رمیز راجہ کا بیان
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجہ نے اس دورے کو ایک شاندار پیشرفت قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیم اور کئی نامی کھلاڑیوں کو بہت پسند کیا جاتا ہے کیونکہ یہ اس کھیل میں بہتر پرفارمنس دینے والی ایک ٹیم کا حصہ ہیں۔ راجہ کے مطابق چوبیس برسوں کے بعد اس ٹیم کی پاکستان آمد یقینی طور پر شائقین کے لیے بہترین کرکٹ دیکھنے کا شاندار موقع ہو گا۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسی طرح آسٹریلوی کھلاڑیوں کو بھی پاکستان کے نمائندہ اور مشہور شہروں کے کرکٹ گراؤنڈز پر جہاں کھیلنے کا موقع ملے گا وہاں وہ اس ملک میں پروقار میزبانی سے بھی لطف اندوز ہوں گے۔
بین الاقوامی کرکٹ سے محرومی
مارچ سن 2009 میں سری لنکا کی کرکٹ ٹیم پر دہشت گردانہ حملے کے بعد پاکستان انٹرنیشنل کرکٹ سے محروم ہو گیا تھا۔ اس حملے میں آٹھ افراد ہلاک اور کئی سری لنکن کھلاڑی زخمی بھی ہوئے تھے۔ اس حملے کے بعد پاکستان کو سن 2011 کے ورلڈ کپ کے شریک میزبانی سے بھی ہاتھ دھونا پڑا تھا۔
کیا کرکٹ کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے؟
مختلف ممالک کی ٹیموں کے ساتھ پاکستانی ٹیم اپنی ہوم سیریز متحدہ عرب امارات میں کھیلنے پر مجبور تھی۔ دسمبر سن 2019 میں سری لنکا ہی وہ پہلی ٹیم تھی، جس نے پاکستان میں ٹیسٹ سیریز کھیلی اور ایک دہائی کے بعد پاکستانی میدانوں میں کرکٹ میچوں کا انعقاد ہوا۔ سری لنکا کے دورے کے بعد جنوبی افریقہ اور بنگلہ دیش کی ٹیمیں بھی پاکستان کے دورے کر چکی ہیں۔
ع ح/ ع ا (اے پی،اے ایف پی)