اسرائیلی جیٹ طیاروں نے حملہ کیا ہے، شامی فوج
7 فروری 2018خبر رساں ادارے روئٹرز نے شامی سرکاری میڈیا کے حوالے سے بتایا ہے کہ بدھ کے دن اسرائیلی جنگی طیاروں نے لبنان سے متصل شامی علاقے جمرایا میں راکٹ حملے کیے ہیں۔ شامی سرکاری میڈیا کے مطابق یہ کارروائی صبح تین بجکر بیالیس منٹ پر کی گئی۔
اسرائیل نے حملے کیے ہیں، شامی فوج کا دعویٰ
’اسرائیل کا شام میں میزائل حملہ‘
شامی دارالحکومت میں اسلحے کے ڈپو پر اسرائیلی حملہ
بتایا گیا ہے کہ اس حملے کے نتیجے میں شامی دفاعی فضائی نظام متحرک ہو گیا اور متعدد راکٹ ہدف پر پہنچنے سے قبل ہی تباہ کر دیے گئے۔ تاہم یہ نہیں بتایا گیا ہے کہ اس کارروائی سے کتنا نقصان ہوا ہے۔ شامی فوج کے مطابق ماضی میں بھی اسرائیلی فضائیہ جمرایا میں واقع اس فوجی تنصیب کو نشانہ بنانے کی کوشش کر چکی ہے۔
ملکی فوج کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے، ’’شامی مسلح افواج کی جنرل کمانڈ اس حملے کے لیے اسرائیل کو ذمہ دار قرار دیتی ہے اور اس جارحیت کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔‘‘ دوسری طرف اسرائیلی فوجی ترجمان نے ان مبینہ حملوں پر ایک بیان میں کہا، ’’ہم ایسی رپورٹوں پر تبصرہ نہیں کرتے ہیں۔‘‘
ادھر سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے کہا ہے کہ ان میزائل حملوں میں دمشق کے نواح میں واقع دیہاتی علاقے جمرایا میں ’شامی اور اس کے اتحادی ملیشیا گروہوں‘ کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ اس بیان کے مطابق کچھ راکٹ ہدف کو نشانہ بنانے میں کامیاب بھی ہوئے ہیں۔ آبزرویٹری کے مطابق اسرائیلی فوج گزشتہ برس دسمبر میں بھی اس مقام کو نشانہ بنانے کی کوشش کر چکی ہے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق شام کی چھ سالہ خانہ جنگی کے دوران ملکی جنگی طیاروں نے شامی فوج اور اس کے اتحادی ملیشیا حزب اللہ کے سو سے زائد ٹھکانوں کا نشانہ بنایا ہے۔ اسرائیل ایران نواز جنگجو گروہ حزب اللہ کو ملکی سلامتی کی خاطر ایک بڑا خطرہ قرار دیتا ہے۔ یہ کالعدم عسکری گروہ شامی خانہ جنگی میں شامی صدر بشار الاسد کا حامی ہے۔