اسرائیل: شام سے ملحق متازعہ سرحد پر 20 افراد ہلاک
6 جون 2011خبر رساں روئٹرز نے شامی ٹیلی وژن کے حوالے سے بتایا ہے کہ مقبوضہ گولان پہاڑیوں پر فلسطین کے حق میں نکالی جانے والی ایک ریلی پر اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے کم از کم 20 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ اسرائیلی آرمی کے مطابق فائرنگ اس وقت کی گئی جب مظاہرین نے اسرائیلی سرحد کے اندر داخل ہونے کی کوشش کی۔ یہ ریلی 1967ء کی جنگ کے 44 برس مکمل ہونے پر نکالی گئی تھی۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ہلاکتوں کی تعداد 23 بتائی ہے۔
اس چھ روزہ جنگ کے بعد اسرائیل نے گولان کی پہاڑیوں پر قبضہ کیا تھا۔ اس دن کو یوم النقصہ یا شکست کا دن قرار دیا جاتا ہے۔ جرمن نیوز ایجنسی کے مطابق ریلی کے شرکاء نے فلسطینی جھنڈے اٹھا رکھے تھے جبکہ اسرائیلی فوجیوں نے بھی اپنی پوزیشنیں سنھالی ہوئی تھیں۔
ٹی وی رپورٹ کے مطابق مظاہرین نے اسرائیلی فوج پر پتھر برسائے اور نعرے بازی کی۔ تل ابیب میں اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ فوجیوں کو فوری طور پر فائر بندی کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔ ابھی تک اسرائیل کی طرف سے ہلاکتوں کے بارے میں کوئی بھی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔
تین ہفتے قبل یوم النکبہ کے موقع پر غزہ، لبنان اور شام کی اسرائیل کے ساتھ ملحقہ سرحد پر جمع ہونے والے مظاہرین پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے کم از کم 14 افراد ہلاک اور300 کے قریب زخمی ہو گئے تھے۔ ان پر تشدد واقعات کا آغاز اس وقت ہوا، جب شام کے ساتھ اسرائیلی سرحد پر ہزاروں مظاہرین نے اسرائیل کے زیر قبضہ گولان پہاڑیوں کے علاقے میں داخل ہونے کی کوشش کی تھی۔
شام اسرائیل سرحد پر سن 1974 کے بعد ہونے والا یہ خونریز ترین واقعہ تھا۔ یوم النکبہ اسرائیلی ریاست کے قیام کے خلاف ہر سال منایا جاتا ہے۔ دوسری جانب آج فلسطینی انتظامیہ کے صدر محمود عباس نے اعلان کیا ہے کہ وہ پیرس امن مذاکرات میں شمولیت کے لیے تیار ہیں۔ اس کے لیے انہوں نے 1967ء سے قبل کی سرحدوں کو تسلیم کرنے کی شرط رکھی ہے۔
رپورٹ: امتیاز احمد
ادارت: شادی خان سیف