1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی مندوب جارج مچل کا دورہء مشرقِ وسطیٰ

رپورٹ: شامل شمس ، ادارت: امجد علی10 جون 2009

مشرقِ وسطیٰ تنازعے کے حوالے سے امریکہ اور اسرائیل کے درمیان تعلقات سرد مہری کا شکار دکھائی دے رہے ہیں۔ اسرائیلی وزیرِ اعظم نتن یاہو جلد ہی اپنی حکومت کی پالیسی کا اعلان کرنے والے ہیں۔

https://p.dw.com/p/I6Vv
جارج مچل کا کہنا ہے کہ واشنگٹن کے نزدیک مسئلے کا واحد حل آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ہےتصویر: picture-alliance/ dpa
Obama Gesandter George Mitchell trifft Peres
جارج مچل نے اسرائیلی صدر شمعون پیریز سے بھی ملاقات کیتصویر: picture-alliance/ dpa

ان حالات میں امریکی مندوب برائے مشرقِ وسطیٰ جارج مچل کی اسرائیل آمد اہم قرار دی جا رہی ہے۔

امریکی مندوب برائے مشرقِ وسطیٰ جارج مچل کے دورہء اسرائیل کا مقصد بظاہر غربِ اردن میں اسرائیلی آبادیوں کے قیام کو روکنے کے حوالے سے امریکی صدر باراک اوباما کے بیانات سے پیدا ہونے والے امریکہ اسرائیل تناؤ کی شدّت کو کم کرنا ہے۔ اسرائیلی وزیرِ اعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق امریکی ایلچی اور وزیرِ اعظم نتن یاہو کے درمیان دو گھنٹے تک جاری رہنے والی ملاقات دوستانہ اور مثبت تھی۔ تاہم بعض مبصرین کے لئے یہ امر انتہائی اہمیت کا حامل ہے کہ اسرائیلی حکومت کو اس ملاقات کے بارے میں یہ کہنا پڑا کہ یہ ’دوستانہ اور مثبت‘ ماحول میں ہوئی۔

Benjamin Netanjahu
اسرائیلی وزیرِ اعظم جلد ہی سیکیورٹی امور پر اپنی پالیسی کا اعلان کرنے والے ہیںتصویر: AP


جارج مچل کے مطابق اوباما انتظامیہ کی خواہش ہے کہ شرقِ اوسط کے تنازعے کے حل کے حوالے سے عرب اسرائیل مذاکرات جلد از جلد شروع کیے جائیں اور اوباما انتظامیہ یہ بھی چاہتی ہے کہ مسئلے کا حل بھی جلد نکالا جائے۔ اس موقع پر امریکی سفیر نے اعلان کیا کہ وہ شام کا دورہ بھی کر رہے ہیں۔ یہ جارج مچل کا شام کا پہلا دورہ ہوگا۔

جارج مچل بدھ کے روز فلسطینی صدر محمود عبّاس اور وزیرِ اعظم سلام فیاض سے ملاقات کریں گے۔

Symbolbild Obama Besuch Nahost
اسرائیل کے شدّت پسند حلقے باراک اوباما کی مشرقِ وسطیٰ پالیسی کو فلسطینیوں کے حق میں قرار دے رہے ہیں


جارج مچل کا کہنا ہے کہ واشنگٹن کے نزدیک مسئلے کا واحد حل آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ہے۔

واضح رہے کہ امریکی صدر باراک اوباما نے حالیہ چند ہفتوں کے دوران اسرائیل سے کئی بار مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطین کے ’مقبوضہ‘ علاقوں میں اسرائیلی بستیوں میں توسیع کا سلسلہ فوری طور پر روک دے۔ دائیں بازو کی قیادت والی نو منتخب اسرائیلی حکومت اوباما کے اس مطالبے سے زیادہ خوش نہیں ہے۔ اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامن نتن یاہو چند دنوں میں سیکیورٹی امور کے حوالے سے اپنی کابینہ کی پالیسی کا باضابطہ اعلان کریں گے۔

باوجود اس کے کہ اسرائیل کے دورے کے موقع پر امریکی ایلچی جارج مچل نے اسرائیل کی سلامتی کے حوالے سے امریکی حکومت کی غیر مشروط حمایت کا بارہا ذکر کیا، مبصرین کے مطابق امریکہ اور اسرائیل کے درمیان تعلقات اپنی بہترین سطح پر نہیں ہیں۔ نتن یاہو کے پالیسی بیان سے اس امر کی تصدیق یا نفی ہونے کا امکان ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں