1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

انگلینڈ میں ٹرک سے ملنے والی انتالیس لاشیں، سب چینی شہری تھے

24 اکتوبر 2019

جنوب مغربی انگلینڈ میں ایک ریفریجریٹڈ ٹرک سے ملنے والی تمام انتالیس لاشیں چینی شہریوں کی تھیں۔ شمالی آئرلینڈ میں تین مقامات پر مارے گئے چھاپوں کے بعد اس بات کی برطانوی پولیس کے علاوہ چینی وزرات خارجہ نے بھی تصدیق کر دی۔

https://p.dw.com/p/3Rs2x
چالیس کے قریب چینی شہریوں کی لاشیں پولیس کو اس مال بردار ٹرک سے ملی تھیںتصویر: picture-alliance/empics/S. Rousseau

ان غیر ملکیوں کی لاشیں بدھ تیئیس اکتوبر کی صبح جنوب مغربی انگلینڈ میں ایسیکس کاؤنٹی کے ایک صنعتی علاقے میں ایک ایسے مال بردار ٹرک سے ملی تھیں جو تازہ یا منجمد اشیائے خوراک کی نقل و حمل کے لیے استعمال ہوتا تھا۔ اس بارے میں ایسیکس پولیس نے آج تصدیق کر دی کہ مرنے والے تمام 39 افراد چینی باشندے تھے۔

ساتھ ہی پولیس نے یہ بھی بتایا کہ ان ہلاک شدگان میں سے 31 مرد تھے اور آٹھ خواتین۔

قبل ازیں ان تین درجن سے زائد افراد میں سے ایک کے ایک کم عمر لڑکی ہونے کی اطلاع دی گئی تھی۔ تاہم بعد میں طے ہو گیا کہ بظاہر یہ نابالغ لڑکی بھی دراصل ایک بالغ چینی خاتون تھی۔

مبینہ ٹرک ڈرائیور گرفتار

نیوز ایجنسی اے پی نے لکھا ہے کہ برطانوی پولیس نے شمالی آئرلینڈ میں مارے گئے ایک چھاپے کے دوران ایک ایسے 25 سالہ مرد کو گرفتار کر لیا ہے، جس کے بارے میں شبہ ہے کہ وہی اس ٹرک کا ڈرائیور تھا۔

اس پر ان 39 غیر ملکیوں کے قتل کا شبہ ہے مگر اس پر ابھی تک باقاعدہ فرد جرم عائد نہیں کی گئی۔

اس ملزم پر الزام ہے کہ اسی نے اس ٹرک کو چلاتے ہوئے اسے برطانوی دارالحکومت لندن سے 32 کلومیٹر (20 میل) دور ایسیکس کاؤنٹی کے گریز (Grays) نامی علاقے میں اس جگہ تک پہنچایا تھا، جہاں یہ مال بردار ٹرک پولیس کو ملا تھا۔

اسی دوران برطانوی پولیس نے یہ تصدیق بھی کر دی ہے کہ ان درجنوں چینی شہریوں کی ہلاکت کے سلسلے میں آئرلینڈ میں تین مختلف املاک پر چھاپے مارے گئے اور اس ٹرک کے مبینہ ڈرائیور کو انہی میں سے ایک چھاپے کے دوران گرفتار کیا گیا۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا کہ ان چالیس کے قریب چینی باشندوں کی موت کن حالات میں ہوئی۔

Großbritannien | 39 Leichen in LKW Container gefunden
یہ ریفریجریٹڈ ٹرک پولیس کو ایک صنعتی علاقے میں پارک کیا ہوا ملا تھاتصویر: picture-alliance/empics/S. Rousseau

دوسری طرف یہ بات بھی اہم ہے کہ مشرقی اور مغربی یورپ سے برطانیہ پہنچنے کی کوشش میں بہت سے غیر یورپی اور غیر قانونی تارکین وطن اکثر مال بردار گاڑیوں میں چھپ کر کے رودبار انگلستان کے پار پہنچنے کی کاوش کرتے ہیں۔ ادھر بیجنگ میں چینی وزارت کارجہ نے بھی ان تمام ہلاک شدگان کے چینی شہری ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔

ماضی کے المیے کی بازگشت

نیوز ایجنسی روئٹرز کے مطابق انگلینڈ پہنچنے کی کوشش کے دوران غیر ملکی شہریوں کے اس طرح ہلاک ہو جانے کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے۔

اس سے قبل 2000ء میں بھی برطانوی پولیس کو جنوبی انگلینڈ میں ڈوور کی بندرگاہ سے ایک ایسا ریفریجریٹڈ ٹرک ملا تھا، جو ٹماٹروں کی مال مرداری کے لیے مخصوص تھا لیکن حکام کو اس میں سے 58 چینی باشندوں کی لاشیں ملی تھیں۔

کنٹینر بیلجیم سے انگلینڈ پہنچا

ایسیکس کاؤنٹی سے کل ملنے والے ٹرک کے بارے میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اس کا ریفریجریٹڈ کنٹینر والا حصہ بیلجیم کی ایک بندرگاہ سے ایک فیری کے ذریعے برطانیہ لایا گیا تھا۔

اس ٹرک کا ٹرانسپورٹر یا گاڑی کے طور پر رجسٹرڈ حصہ مشرقی یورپی ملک بلغاریہ میں رجسٹرڈ ہے اور اس نے اپنا سفر برطانیہ میں شمالی آئرلینڈ سے شروع کیا تھا۔

ان ہلاکتوں کے بارے میں یہ بات بھی اہم ہے کہ برطانیہ میں یہ اتنے زیادہ افراد کے قتل کی تفتیش کا 2005ء کے بعد سے آج تک کا سب سے بڑا واقعہ ہے۔ اس سے قبل وسیع پیمانے پر قتل کے کسی واقعے کی چھان بین انگلینڈ میں 2005ء کے ان دہشت گردانہ حملوں کے بعد کی گئی تھی، جن میں مجموعی طور پر 52 افراد مارے گئے تھے۔

م م / ع ا (اے پی، روئٹرز، ڈی پی اے، اے ایف پی)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں