بحران زدہ یونان کو چین کی مالیاتی پیشکش
3 اکتوبر 2010کئی ملکی دورہء یورپ پر آ ئے ہوئے وین جیاباؤ نے، جو کل ہفتہ کو یونان پہنچے تھے، کہا کہ یونانی معیشت میں بحالی کے آثار نمایاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین کو یقین ہے کہ یونان اپنی تاریخ کے شدید ترین مالیاتی بحران سے آہستہ آہستہ ہاہر نکل رہا ہے۔
اپنے اس خطاب میں چینی وزیر اعظم نے ایتھنز حکومت کو پیشکش کی کہ اگر وہ چاہے تو بیجنگ حکومت اپنے وسیع تر کرنسی ذخائر میں سے یونان کی مدد کے لئے مالی وسائل مہیا کر سکتی ہے۔
چینی وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ بیجنگ اب تک یونانی حکومت کی طرف سے جاری کردہ کافی زیادہ مالیاتی بانڈز خرید چکا ہے۔ لیکن اگر یونان نے بین الاقوامی مالیاتی منڈیوں میں مستقبل میں ایسے سرکاری بانڈز فروخت کے لئے دوبارہ پیش کئے، تو بیجنگ حکومت نئے سرے سے انہیں خریدنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
وین جیاباؤ نے یونانی ارکان پارلیمان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین مستحکم یورو کی حمایت کرتا ہے اور یورپی مالیاتی بانڈز کے اپنے پاس موجود ذخائر میں کوئی کمی کرنے کا اس کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
وین جیاباؤ کے اس دورے کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان سرمایہ کاری سے متعلق کئی مفاہمتی دستاویزات پر دستخط بھی کئے گئے۔ چین یونان میں وسیع تر براہ راست سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتا ہے۔
چینی وزیر اعظم کے دو روزہ دورہ ء یونان کے دوران بہت سی چینی اور یونانی کمپنیوں کے درمیان کئی مشترکہ منصوبوں کے حوالے سے معاہدے بھی طے پا گئے۔ یہ اشتراک عمل خاص طور پر جہاز رانی، ٹیلی مواصلات، سیاحت اور تعمیراتی شعبوں میں کیا جائے گا۔
ایتھنز میں ملکی پارلیمان سے خطاب میں وین جیاباؤ نے یہ بھی کہا کہ یونانی مالیاتی منڈیاں دوبارہ مستحکم ہونے لگی ہیں، بجٹ میں خسارہ بھی کم ہو رہا ہے اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بھی بڑھتا جا رہا ہے۔ ’’ان حقائق کی بنیاد پر بیجنگ کو ایتھنز کے مستحکم مالیاتی مستقبل پر ہر طرح سے اعتماد ہے۔‘‘
یونان کے ذمہ واجب الادا بیرونی قرضوں کی مالیت 110 بلین یورو یا قریب 150 بلین امریکی ڈالر بنتی ہے۔ ان قرضوں کی وجہ سے ہی یہ ملک اس سال مئی میں بڑی مشکل سے دیوالیہ ہو جانے سے بچا تھا۔
قریب ایک ہفتے دورانیے کے دورہء یورپ پر آئے ہوئے چینی وزیر اعظم کل پیر کو یونان سے برسلز روانہ ہو جائیں گے۔ برسلز میں وہ یورپی یونین اور چین کی سربراہی کانفرنس میں حصہ لیں گے۔ اس کے بعد وین جیاباؤ جرمنی، اٹلی اور ترکی بھی جائیں گے۔
رپورٹ: مقبول ملک
ادارت: عصمت جبیں