بھارتی جہاز کو پیش آئے حادثے کی تحقیقات شروع
22 مئی 2010حکام نے بتایا کہ باجپے ہوائی اڈے پر طیارہ دوران لینڈنگ کسی چیز سے ٹکرا کر پھسل گیا اور حادثے کا شکار ہو گیا۔ منگلور کا شمار بھارت کے ایسے ہوائی اڈوں میں ہوتا ہے، جہاں لینڈگ مشکل تصور کی جاتی ہے۔ ائیر ٹریفک کنٹرول کے مطابق حادثے کے وقت موسم خراب تھا۔ گزشتہ کئی دنوں سے بارشیں ہو رہی ہیں، خدشہ ہے کہ اسی وجہ سے پائلٹ کو دیکھنے میں مشکل پیش آئی ہو گی۔
ہوائی اڈہ اونچائی پر ہونے کی وجہ سے ، فائر بریگیڈ کو آگ بجھانے اور امدادی کاموں میں دشواریوں کا سامنا رہا۔ حادثے کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے اور بوئنگ کمپنی نے ہر قسم کا تعاون کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
بھارتی حکام نے بتایا کہ اس حادثے میں جہاں تقریباً 158 افراد ہلاک ہوئے وہیں طیارے میں سوار سات مسافر زندہ بچ گئے۔ بچ جانے والے ایک مسافر عمر فاروق نے بتایا کہ لینڈنگ کے وقت جب جہاز رن وے کے قریب آیا تو ایسا لگا کہ جہاز کسی چیز سے ٹکرایا اور پھر ایک دم اندر دھواں بھر گیا۔
ایئر انڈیا کے عہدیدار انوپ سریواستاوا نے بتایا کہ بوئنگ 737-800 ساخت کے اس طیارے میں سوار تمام مسافر بھارتی تھے۔ بھارت کے وزیر داخلہ پی چدم برم نے بتایا کہ پائلٹ برطانوی باشندہ تھا اور اسے دس ہزار گھنٹوں کا فضائی تجربہ بھی تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس سے پہلے کئی مرتبہ منگلور کے ہوائی اڈے پر لینڈ بھی کر چکا ہے۔
یہ طیارہ دبئی انٹر نیشنل ایئرپورٹ سے مقامی وقت کے مطابق ایک بجے صبح اڑا تھا اور بھارت میں جس وقت یہ لینڈ کر رہا تھا اُس وقت وہاں مقامی وقت صبح کے ساڑھے چھ بج رہے تھے۔
پاکستانی وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے اپنے بھارتی ہم منصب من موہن سنگھ کے نام ایک تعزیتی پیغام بھیجا ہے۔ وزیراعظم گیلانی نے پاکستانی حکومت، عوام اور اپنی جانب سے حادثے میں ہونے والی ہلاکتوں پر افسوس اور لواحقین کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہارکیا۔ ایئر انڈیا ایکسپریس بھارت کی قومی ایئر لائن ایئر انڈیا کی ذیلی کمپنی ہے۔ یہ کمپنی مسافروں کو کم قیمت ٹکٹس فراہم کرتی ہے۔
رپورٹ : عدنان اسحاق
ادارت : شادی خان سیف