بھارت: سکم میں سیلاب سے زبردست تباہی، 14 افراد ہلاک 102لاپتہ
5 اکتوبر 2023سکم کی ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے بدھ کو بتایا کہ شمالی سکم میں بادل پھٹنے کے بعد تیستا ندی میں اچانک سیلاب آجانے سے اب تک 14 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے۔
منگل کے روزاس سرحدی ریاست میں 23 بھارتی فوجی لاپتہ ہو گئے تھے لیکن بدھ کی رات کو ان میں سے ایک کو بچا لیا گیا تاہم 22 دیگر کا اب تک کوئی پتہ نہیں ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اب تک دو ہزار سے زائد افراد کو بچایا جاچکا ہے اور راحت اور بچاو کا کام تیزی سے جاری ہے۔ اس حادثے سے بیس ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ریاست کے مختلف حصوں میں تین ہزار سے زائد سیاح پھنسے ہوئے ہیں جب کہ تیستا ڈیم میں کام کرنے والے تقریباً 14 ورکرز بھی غار میں پھنس گئے ہیں۔
بھارت: ہمالیائی علاقے شدید بارشوں، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں ، کم از کم 33 ہلاکتیں
وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک میٹنگ میں صورت حال کا جائزہ لیا اور ریاستی حکومت کو تمام ممکنہ تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
فوج اور قومی ڈیزاسٹر ایکشن فورس (این ڈی آر ایف) کی قیادت میں متعدد ایجنسیاں متاثرہ علاقوں میں بچاو اور تلاش کے کاموں میں مصروف ہیں۔ بھارتی فضائیہ کو بھی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔
کیا یہ سیلاب نیپال میں آنے والے زلزلے کی وجہ سے آیا؟
حکام کا کہنا ہے کہ شمالی سکم کی لوناک جھیل میں بادل پھٹنے کی وجہ سے لاچن وادی کی تیستا ندی میں اچانک سیلاب کی صورت حال پیدا ہو گئی۔
مقامی میڈیا کے مطابق فوجی گاڑیوں کے بہنے کے سبب فورسز کے جوان بھی اس کی زد میں آئے اور وہ بھی سیلابی ریلے میں بہہ گئے ہیں۔
بھارتی ریاست آسام میں سیلابوں سے درجنوں افراد ہلاک، فصلیں اور لاکھوں مکانات تباہ
سکم چین سے متصل ایک سرحدی ریاست ہے جہاں بھارت نے بڑی تعداد میں اپنے فوجی تعینات کر رکھے ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ اس قدرتی آفت سے علاقے کی کئی فوجی تنصیبات کو بھی کافی نقصان پہنچا ہے۔
گوکہ حکام سیلاب کی وجہ بادل پھٹنے کو قراردے رہے ہیں تاہم سائنس داں یہ معلوم کرنے کی کوشش کررہے ہیں کہ آیا منگل کے روز نیپال میں آنے والے شدید زلزلے کی وجہ سے تو جھیل کو نقصان نہیں پہنچا تھا، جس کے بعد تیستا ندی میں سیلاب آگیا۔
گلوبل وارمنگ سے سال کے نصف سے زائد دنوں میں بارشوں کے پیٹرن میں تبدیلی
حکام کا کہنا ہے کہ فوری طورپر یہ طے کرنا مشکل ہے کہ آیا زلزلہ ہی سیلاب کی وجہ تھا لیکن بادل پھٹنے کی وجہ سے اتنے بڑے پیمانے پرتباہی نہیں ہوتی۔
بعض ماہرین، جنہوں نے جائے واقعہ کا دورہ کیا ہے، کا کہنا ہے کہ ہوسکتا ہے کہ زلزلے کی وجہ سے ہی سیلاب آیا۔