ترکی میں حزب اختلاف کا روس پر انتخابات میں مداخلت کا الزام
12 مئی 2023ترکی کی مرکزی اپوزیشن ریپبلکن پیپلز پارٹی (سی ایچ پی) نے روس پر ملک میں ہونے والے صدارتی و پارلیمانی انتخابات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ سی ایچ پی کا کہنا ہے کہ اس کے پاس اپنے رہنما اور صدارتی امیدوار کمال کلیچ دار اولو کے ان دعووں کے حق میں ''ٹھوس ثبوت'' موجود ہیں، جن کے مطابق اتوار کے انتخابات میں مداخلت کی آن لائن مہم کے پیچھے روس کا ہاتھ ہے۔
ترک صدر رجب طیب ایردوآن کی سیاسی زندگی پر ایک نظر
سی ایچ پی کے ایک سینئیر عہدیدار نے جرمن خبر رساں ایجنسی ڈی پی اے کو بتایا، ''ہاں، ہمارے پاس اس حوالے سے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔'' اس ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ پارٹی نے اس معاملے کے بارے میں ابھی روس کے اعلیٰ ایلچی سے رابطہ کرنے کا ارادہ نہیں کیا۔
موجودہ صدررجب طیب ایردوآن کے خلاف چھ جماعتی اپوزیشن اتحاد کے مشترکہ امیدوار کلیچ دار اولو نے جمعرات کو دیر گئے روس پر اتوار کے پارلیمانی اور صدارتی ووٹنگ سے قبل ''، جعلی مواد پر مشتمل سازشی ویڈیوز''بنانے کا الزام لگایا۔
اس ضمن میں کسی خاص واقعے کا حوالہ دیے بغیر اپنی ایک ٹویٹ میں کلیچ دار اولو نے لکھا، ''ترک ریاست سے ہاتھ ہٹاؤ۔'' اس سے چند گھنٹے قبل ایردوآن کے چار حریفوں میں سے ایک محرم انجے نے صدارتی دوڑ سے دستبردار ہو نے کا اعلان کیا تھا۔
حال ہی میں ان کی مبینہ اخلاق باختہ تصاویر گردش کرتی رہی تھی تاہم ان تصاویر کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں ہو سکی۔ کلیچ دار اولو نے اتوار کو ایک ریلی میں ایک مبینہ ویڈیو دکھائی۔ ویڈیو میں کاٹی گئی تصاویر میں کالعدم کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے ) کے ایک رکن کو سی ایچ پی کا انتخابی گانا گاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
حالیہ انتخابی جائزوں میں کلیچ دار اولوکو ایردوآن پر معمولی برتری حاصل ہے۔ جمعہ کے روز کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کلیچ دار اولو کے الزامات کی تردید کی ہے۔ ان کا کہنا تھا،'' ہم نے بارہا کہا ہے اور اصرار کیا ہے کہ ہم دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات اور انتخابی عمل میں مداخلت نہیں کریں گے۔
ش ر ⁄ ع ت (ڈی پی اے)