جرمنی: ویکسین نہ لگوانے والوں کے فوری ٹیسٹ فری نہیں ہوں گے
31 جولائی 2021جرمن اخبار 'بِلڈ‘ نے برلن حکومت کے دو وزراء کے نام ظاہر کیے بغیر بتایا ہے کہ وہ کورونا علامات کی تشخیص کے اینٹیجن ٹیسٹوں سے متعلق پالیسی میں تبدیلی چاہتے ہیں۔ اس اخبار کی رپورٹ کے مطابق جرمن حکومت اب مستقبل میں کم وقت میں کورونا کا مثبت یا منفی ٹیسٹ کروانے کے لیے کوئی ادائیگی نہیں کرے گی کیونکہ ملک کی مجموعی آبادی کا ایک بڑا حصہ کووڈ انیس نامی بیماری سے بچاؤ کی ویکسین لگوا چکا ہے۔
بيرونی ممالک میں تعطیلات گزار کر جرمنی لوٹنے والوں پر کڑی نظر
فوری کورونا ٹیسٹ
اس وقت جرمنی میں حکومتی دفاتر اور دوسری جگہوں، جن میں دکانیں اور ریستوراں وغیرہ شامل ہیں، میں داخل ہونے کے لیے فوری نتیجہ ظاہر کرنے والے انسٹنٹ ٹیسٹ کروانے کی پالیسی پر عمل جاری ہے۔
اس مقصد کے لیے کئی افراد نے اپنے کاروباری مراکز اور دکانوں پر کورونا ٹیسٹ کرنے والی مشینیں نصب کر رکھی ہیں۔ ایسی جگہوں پر ہر کسی کو مفت ٹیسٹ کی سہولت دستیاب ہے۔ اب اس میں ایک نئی تبدیلی لائی گئی ہے اور ایسے فوری ٹیسٹ ادویات کی دکانوں سے بھی کرائے جا سکیں گے۔
ویکسین نہ لگوانے والے ٹیسٹ کا خرچہ خود برداشت کریں
اس نئے حکومتی پلان کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ حکومت ایسے افراد کے کورونا ٹیسٹوں کے اخراجات برداشت نہیں کرے گی، جنہوں نے ابھی تک ویکسین نہیں لگوائی۔ حکمران یونین جماعتوں سی ڈی یو اور سی ایس یو کے قانون اور تحفظ صارفین سے متعلق پارلیمانی گروپ کے نائب سربراہ ٹورسٹن فرائی کا کہنا ہے کہ بچوں کے لیے مفت کورونا ٹیسٹوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔
جرمنی آنے والی تمام فلائٹس کے مسافروں کا کورونا ٹیسٹ لازمی
اس مجوزہ پلان کی حمایت میں وفاقی وزیر خزانہ اولاف شولس اور جنوبی جرمن صوبے باویریا کے وزیر اعلیٰ مارکوس زوئڈر پیش پیش ہیں۔
اولاف شولس کا تعلق چانسلر انگیلا میرکل کی مخلوط حکومت میں شامل سوشل ڈیموکریٹ پارٹی سے جب کہ مارکوس زوئڈر کا تعلق میرکل کی جماعت کرسچن ڈیموکریٹک یونین (سی ڈی یو) کی ہم خیال سیاسی پارٹی کرسچن سوشل یونین (سی ایس یو) سے ہے۔ ان دونوں سیاستدانوں نے اس منصوبے کی پرزور انداز میں وکالت کی ہے۔
کورونا وائرس کے مفت ٹیسٹوں پر حکومت کے تقریباﹰ ساڑھے تین بلین یورو خرچ ہو رہے ہیں۔ اس تناظر میں جرمن وزیر خزانہ شولس نے ان لوگوں کو بھی جلد ویکسین لگوانے کی تلقین کی ہے، جنہوں نے اب تک ویکسین نہیں لگوائی۔
ویکسینیشن میں مزید تیزی
جرمن سیاستدانوں نے اب ایسے شہریوں کو پرزور انداز میں ہدایت کرنا شروع کر دی ہے، جو اب بھی ویکسین لگوانے کے حوالے سے تذبذب کا شکار ہیں یا شکوک و شبہات کی بنیاد پر ایسے انجیکشن لگوانے سے ہچکچا رہے ہیں۔
کورونا: جرمنی میں کیسز میں نمایاں کمی، چین میں ٹیسٹنگ لازمی
اگست کے وسط میں جرمنی میں نیا تعلیمی سال بھی شروع ہونے والا ہے اور ملکی سیاستدانوں کی کوشش ہے کہ اس سے قبل وہ ایسے شہریوں کو بھی ویکسین لگوانے کا قائل کر لیں، جو اب تک ویکسینیشن مراکز جانے سے گریزاں ہیں۔
سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کی سیاستدان ساسکیا ایسکِن، جو جرمن شہروں کی ملکی تنظیم کی صدر بھی ہیں، نے بھی تجویز دی ہے کہ اسکولوں میں بھی بچوں کو ویکسین لگوانے کی مہم شروع کی جائے۔ انہوں نے موبائل ویکسین ٹیموں کو اسکولوں میں عارضی کیمپ قائم کرنے کا مشورہ بھی دیا۔
ع ح / م م (ڈی پی اے، اے ایف پی)