جہاز حادثہ:بدقسمت بھارتی کے سولہ عزیز بچھڑ گئے
23 مئی 2010سمیر شیخ نامی اس بھارتی کی بیوی، دو بچے اورتیرہ دیگر رشتے دار دبئی سے کرناٹک کے شہر منگلو آنے والے جہاز میں مارے گئے۔ ان سولہ لوگوں کا سفر پہلے ہی اداسی کے ماحول میں کٹ رہا تھا۔ یہ سب لوگ شیخ کی دادی کی آخری رسومات میں شرکت کرکے دبئی سے واپس بھارت لوٹ رہے تھے۔ حادثے کے وقت سمیر شیخ خود ممبئی میں تھے جہاں انہیں یہ اطلاع پہنچائی گئی۔
ایئر انڈیا کا ایکسپریس بوئنگ 737-800 منگلور کے باجپے ہوائی اڈے پراترنے کے بعد حادثے کا شکار ہوا۔ بھارتی حکام کے مطابق فوری طور پر حادثے کا سبب پتہ نہیں چل سکا ہے البتہ اتنا واضح ہے کہ جہاز رن وے کی حدود کے اندر رک نہیں سکا تھا۔
بھارتی تفتیش کاروں نے حادثے کی تحقیقات کی غرض سے اتوار کو تباہ شدہ جہاز کا تفصیلی معائنہ کیا۔ ہنگامی رابطے سے متعلق ایئر انڈیا کی عہدیدار ہرپریت سنگھ کا کہنا ہے کہ اب تک ستاسی لاشوں کی شناخت ہوچکی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جہاز کے اندر کی آوازوں کا ریکارڈ رکھنے والا ’بلیک باکس‘ مل گیا ہے۔
اتوارعلی الصبح ہی حادثے کے مقام کو سیل کرکے لگ بھگ پچیس تفتیش کاروں نے اپنے کام کا آغاز کیا ہے۔ حادثے کا شکار ہونے والا جہاز امریکی کمپنی بوئنگ کا تیار کردہ تھا۔ بوئنگ نے اعلان کیا ہے کہ وہ بھی اپنی تحقیقاتی ٹیم کو بھارت بھیج کرمعاملے کی جانچ کریں گے۔
بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ نے ہلاک شدگان کے لئے دو دو لاکھ اور زخمی ہونے والوں کے لئے پچاس پچاس ہزار کی امداد کا اعلان کیا ہے۔ ریاست کیرالہ سے کانگریس کے رہنماؤں نے مرکزی حکومت سے یہ امدادی رقم بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا مؤقف ہے کہ واقعہ کا شکار بننے والے افراد میں سے بیشتر اپنے کنبے کے واحد کفیل تھے، جو خیلجی ریاستوں میں محنت مزدوری کرتے تھے۔
منگلور کا حادثہ بھارتی فضائی تاریخ کے بدترین حادثوں میں سے ایک ہے۔ اس سے قبل 2000ء میں ایک مسافر جیٹ طیارہ مشرقی شہر پونے کے رہائشی علاقے میں حادثے کا شکار ہوا جس میں61 ہلاکتیں ہوئیں۔ 1996ء میں نئی دہلی کی فضائی حدود کے اوپر دو مسافر طیارے آپش میں ٹکرا گئے تھے، جن میں موجود تمام 349 لوگ مارے گئے تھے۔
گزشتہ ایک دہائی کے دوران بھارت میں ہوا بازی کی صنعت میں بہت تیزی سے ترقی ہوئی ہے۔ بھارت کی فضاؤں میں لگ بھگ دس نئی ڈومیسٹک فضائی کمپنیوں کے جہاز اڑنا شروع ہوئے ہیں۔ یورپی جہاز ساز اداے ایئر بس کے مطابق اگلے بیس سال میں بھارت کو مزید ایک ہزار مسافر طیاروں کی ضرورت ہوگی تاہم حالیہ حادثے نے سلامتی سے جڑے کچھ نئے سوالات نے جنم لیا ہے۔
رپورٹ : شادی خان سیف
ادارت : عدنان اسحاق