1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

حلال فوڈ اور مصنوعات، عالمی طلب میں تیز رفتار اضافہ

عصمت جبیں14 مارچ 2014

اسلامی قوانین کے مطابق خاص طور پر مسلمان صارفین کے لیے تیار کردہ معیاری مصنوعات اور حلال اشیائے خوراک کی عالمی صنعت کی مالیت کا اندازہ کئی سو بلین ڈالر لگایا جاتا ہے۔

https://p.dw.com/p/1BPrx
تصویر: picture alliance / dpa

حلال فوڈ اور حلال پروڈکٹس کی بین الاقوامی منڈی اس لیے بھی تیزی سے پھیل رہی ہے کہ عالمی سطح پر مسلمانوں کی آبادی میں تیز رفتار اضافہ ہو رہا ہے۔

اس مارکیٹ میں اپنی جگہ بنانے کی کوششیں صرف مسلم دنیا کے کاروباری ادارے ہی نہیں کر رہے بلکہ اس پھیلتی ہوئی کاروباری اور پیداواری صنعت سے فائدہ اٹھانے کی کاوشیں کرنے والوں میں برازیل سے لے کر امریکا اور آسڑیلیا تک کے ادارے بھی شامل ہیں۔

Schächten eines Schafes in Kairo
’حلال مصنوعات کی صنعت اتنی تیزی سے ترقی کر رہی ہے کہ عالمی سطح پر اس کی مالیت اگلے پانچ سال کے دوران دگنی ہو جائے گی‘تصویر: picture-alliance/dpa

یہ ادارے حلال مصنوعات کی بین الاقوامی منڈی میں اپنی جگہ بنانے کی جدوجہد میں ہیں۔ خلیج کی عرب ریاست متحدہ عرب امارات خود کو عالمی سطح پر اسلامی بینکاری اور اسلامی کاروبار کے مرکز کے طور پر مستحکم بنانا چاہتی ہے۔

دبئی انڈسٹریل سٹی کے سربراہ عبداللہ بلھول کے مطابق حلال مصنوعات کی صنعت اتنی تیزی سے ترقی کر رہی ہے کہ عالمی سطح پر اس کی مالیت اگلے پانچ سال کے دوران دگنی ہو جائے گی۔ نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں مسلمانوں کی کل آبادی کا اندازہ 1.6 بلین لگایا جاتا ہے۔

عالمی سطح پر مسلمانوں کی بہت بڑی اکثریت سؤر کا گوشت یا اس سے تیار کردہ مصنوعات کھانے اور شراب پینے سے پرہیز کرتی ہے۔ مسلمانوں کی بہت بڑی اکثریت ایسی مصنوعات کا استعمال بھی نہیں کرتی، جن میں الکوحل یا ایسے گوشت سے تیار کردہ اجزاء شامل کیے گئے ہوں۔

Halal Essen Supermarkt
عالمی سطح پر حلال مصنوعات کی برآمد میں ملائیشیا پہلے نمبر پر ہےتصویر: Miguel Medina/AFP/Getty Images

جرمنی میں حلال کنٹرول کے نام سے ایک ایسی کمپنی بھی گزشتہ چودہ برسوں سے کام کر رہی ہے جو پورے یورپ میں مختلف مصنوعات کے حلال اور اسلامی معیار کے مطابق ہونے کی تصدیق کرتی ہے۔ حلال کنٹرول نامی ادارے کی طرف سے یورپ میں تیار کردہ تقریبا سبھی حلال مصنوعات کی سرٹیفیکیشن کی جاتی ہے لیکن ایسی پروڈکٹس میں گوشت کی مصنوعات شامل نہیں ہوتیں۔

عالمی سطح پر حلال مصنوعات کی برآمد میں ملائیشیا پہلے نمبر پر ہے۔ ملائیشیا کے صنعتی اور پیداواری اداروں نے 2013ء کے دوران اعلیٰ معیار کی جو حلال مصنوعات دنیا کے مختلف ملکوں کو برآمد کیں، ان کی مالیت 9.8 بلین ڈالر رہی تھی۔

ماہرین کے مطابق اس وقت دنیا کی آبادی سات بلین بنتی ہے۔ 2050ء تک دنیا کی آبادی بڑھ کر نو بلین ہو جائے گی۔ لیکن تب تک عالمی آبادی میں اضافے کا 70 فیصد حصہ مسلمان ملکوں کی آبادی میں ہو گا۔ جہاں تک مغربی یا اکثریتی طور پر غیر مسلم آبادی والے ملکوں کا تعلق ہے تو حلال پروڈکٹس کی ایک بہت بڑی منڈی امریکا بھی ہے۔

امریکا میں حلال مصنوعات کے تیار کنندگان کو سرٹیفیکیٹ جاری کرنے والے ادارے فوڈ اینڈ نیوٹریشن کونسل آف امریکا کے مطابق دنیا کی اس سب سے بڑی معیشت میں حلال مصنوعات کی داخلی منڈی کی مالیت کا اندازہ 20 بلین ڈالر لگایا جاتا ہے۔