حلال فوڈ اور مصنوعات، عالمی طلب میں تیز رفتار اضافہ
14 مارچ 2014حلال فوڈ اور حلال پروڈکٹس کی بین الاقوامی منڈی اس لیے بھی تیزی سے پھیل رہی ہے کہ عالمی سطح پر مسلمانوں کی آبادی میں تیز رفتار اضافہ ہو رہا ہے۔
اس مارکیٹ میں اپنی جگہ بنانے کی کوششیں صرف مسلم دنیا کے کاروباری ادارے ہی نہیں کر رہے بلکہ اس پھیلتی ہوئی کاروباری اور پیداواری صنعت سے فائدہ اٹھانے کی کاوشیں کرنے والوں میں برازیل سے لے کر امریکا اور آسڑیلیا تک کے ادارے بھی شامل ہیں۔
یہ ادارے حلال مصنوعات کی بین الاقوامی منڈی میں اپنی جگہ بنانے کی جدوجہد میں ہیں۔ خلیج کی عرب ریاست متحدہ عرب امارات خود کو عالمی سطح پر اسلامی بینکاری اور اسلامی کاروبار کے مرکز کے طور پر مستحکم بنانا چاہتی ہے۔
دبئی انڈسٹریل سٹی کے سربراہ عبداللہ بلھول کے مطابق حلال مصنوعات کی صنعت اتنی تیزی سے ترقی کر رہی ہے کہ عالمی سطح پر اس کی مالیت اگلے پانچ سال کے دوران دگنی ہو جائے گی۔ نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں مسلمانوں کی کل آبادی کا اندازہ 1.6 بلین لگایا جاتا ہے۔
عالمی سطح پر مسلمانوں کی بہت بڑی اکثریت سؤر کا گوشت یا اس سے تیار کردہ مصنوعات کھانے اور شراب پینے سے پرہیز کرتی ہے۔ مسلمانوں کی بہت بڑی اکثریت ایسی مصنوعات کا استعمال بھی نہیں کرتی، جن میں الکوحل یا ایسے گوشت سے تیار کردہ اجزاء شامل کیے گئے ہوں۔
جرمنی میں حلال کنٹرول کے نام سے ایک ایسی کمپنی بھی گزشتہ چودہ برسوں سے کام کر رہی ہے جو پورے یورپ میں مختلف مصنوعات کے حلال اور اسلامی معیار کے مطابق ہونے کی تصدیق کرتی ہے۔ حلال کنٹرول نامی ادارے کی طرف سے یورپ میں تیار کردہ تقریبا سبھی حلال مصنوعات کی سرٹیفیکیشن کی جاتی ہے لیکن ایسی پروڈکٹس میں گوشت کی مصنوعات شامل نہیں ہوتیں۔
عالمی سطح پر حلال مصنوعات کی برآمد میں ملائیشیا پہلے نمبر پر ہے۔ ملائیشیا کے صنعتی اور پیداواری اداروں نے 2013ء کے دوران اعلیٰ معیار کی جو حلال مصنوعات دنیا کے مختلف ملکوں کو برآمد کیں، ان کی مالیت 9.8 بلین ڈالر رہی تھی۔
ماہرین کے مطابق اس وقت دنیا کی آبادی سات بلین بنتی ہے۔ 2050ء تک دنیا کی آبادی بڑھ کر نو بلین ہو جائے گی۔ لیکن تب تک عالمی آبادی میں اضافے کا 70 فیصد حصہ مسلمان ملکوں کی آبادی میں ہو گا۔ جہاں تک مغربی یا اکثریتی طور پر غیر مسلم آبادی والے ملکوں کا تعلق ہے تو حلال پروڈکٹس کی ایک بہت بڑی منڈی امریکا بھی ہے۔
امریکا میں حلال مصنوعات کے تیار کنندگان کو سرٹیفیکیٹ جاری کرنے والے ادارے فوڈ اینڈ نیوٹریشن کونسل آف امریکا کے مطابق دنیا کی اس سب سے بڑی معیشت میں حلال مصنوعات کی داخلی منڈی کی مالیت کا اندازہ 20 بلین ڈالر لگایا جاتا ہے۔