1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

خفیہ راز افشا کرنے والی چیلسی میننگ کی رہائی

10 مئی 2019

سابقہ امریکی خاتون فوجی اہلکار چیلسی میننگ کو توہین عدالت کے جرم میں دو ماہ کی سزا پوری ہونے پر رہا کر دیا گیا ہے۔ اس خاتون کو ورجینیا کی الیگزینڈریا جیل سے رہائی دی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/3IGyH
Chelsea Manning
تصویر: Getty Images/J. Taylor

بظاہر چیلسی میننگ کو رہائی تو مل گئی ہے لیکن اس خفیہ راز افشا کرنے والی سابقہ امریکی فوجی کو اگلے ہی ہفتے ایک عدالتی حکم کے تحت ایک اور گرینڈ جیوری کا سامنا ہے۔ میننگ کے وکیل کی جانب سے یہ ابھی سے واضح کر دیا گیا ہے کہ وہ مستقبل میں بھی کسی بھی جیوری کے سوالات کے جوابات دینے سے گریز کریں گی۔

چیلسی میننگ نے جس جیوری کے سامنے سوالات کے جواب دینے سے انکار کیا تھا، اُس کے قیام کی دستوری مدت بھی دس مئی کو ختم ہو گئی ہے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اگر چیلسی نے اگلے ہفتے گرینڈ جیوری کے سوالوں کے جواب دینے سے انکار کیا تو اُنہیں ایک مرتبہ پھر ایسی ہی سزا کا سامنا ہو سکتا ہے۔

چیلسی میننگ کے وکلاء کے مطابق گرینڈ جیوری میں اُن کی مؤکلہ کو ایسے سوالات کا سامنا تھا جن کا تعلق وکی لیکس کو خفیہ فائلوں کی فراہمی سے تھا۔ دوسری جانب یہ بھی ابھی تک واضح نہیں کہ امریکی وفاقی استغاثہ چیلسی میننگ کو جیوری کے سامنے حاضر ہونے کے لیے کیوں مجبور کر رہا ہے۔ جیوری کی کارروائی کے حوالے سے میننگ کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی بند کمرے میں کی جا رہی ہے اور اس میں شفافیت کم ہو سکتی ہے۔

Berlin Chelsea Manning bei Internetkonferenz re:publica
چیلسی میننگ کو اگلے ہی ہفتے ایک عدالتی حکم کے تحت ایک اور گرینڈ جیوری کا سامنا ہےتصویر: picture-alliance/dpa/J. Kalaene

دوسری جانب یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ اگر امریکی حکام وکی لیکس کے بانی جولیان اسانج کی برطانیہ سے حوالگی میں کامیاب ہو گئے تو چیلسی میننگ کا معاملہ پھر سے امریکی ذرائع ابلاغ میں نمایاں حیثیت اختیار کر جائے گا۔

چیلسی میننگ کو سن 2010 میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا، جب وہ بغداد میں تعینات تھیں۔ انہوں نے تقریباً سات لاکھ خفیہ امریکی دستاویزات کے علاوہ کئی ویڈیوز بھی وکی لیکس کو فراہم کی تھیں۔ ان میں وہ ویڈیو بھی شامل تھی، جس میں ایک امریکی فوجی ہیلی کاپٹر کے ذریعے کئی عام شہریوں کو گولیاں مار کر ہلاک کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

چیلسی میننگ کی پینتیس برس کی سزا کو سابق امریکی صدر باراک اوباما نے اپنے خصوصی اختیارات استعمال کرتے ہوئے کم کر کے سات برس کر دیا تھا۔ وہ مئی سن 2017 میں سزا مکمل ہونے پر رہا کی گئی تھیں۔

ایک روسی وکیل جو جنگل میں جا بسا