خلیج میکسیکو میں آلودگی، براؤن پیلیکن کے لئے خطرہ
9 جون 2010’75 نمبر‘ بڑا پریشان ہے۔ وہ اپنے لکڑی کے بنے بڑے سے پنجرے میں بار بار ایک سے دوسری طرف جاتا ہے اور پھر واپس لوٹتا ہے۔ وہ اپنے پنجرے میں لگے سرخ لیمپ کی نیم گرم شعاعوں میں اپنے پر پھڑپھڑانے کی کوشش تو کرتا ہے مگر کامیاب نہیں ہوتا۔ ’75 نمبر‘ دراصل ایک ایسا پرندہ ہے جسے ابھی حال ہی میں آبی پرندوں کے ایک امدادی مرکز میں لایا گیا ہے اور اس کا نمبر ہی اس کا نام ہے۔
مچھلیاں کھا کر زندہ رہنے والے اس پرندے کے لئے، جو ایک مادہ پیلیکن ہے، یہ بات سمجھنا مشکل ہے کہ وہ اس پنجرے میں بند کیوں ہے؟ لیکن اسے اس پنجرے میں بند اس لئے کیا گیا ہے کہ اس کی جان بچائی جا سکے۔ اس لئے کہ خیلج میکسیکو کے علاقے میں سمندر میں بہنے والے تیل کی وجہ سے اس کے اور اس جیسے سینکڑوں دوسرے ماہی خور پرندوں کے پَر اتنی بری طرح چپک گئے ہیں کہ ان کی زندگی خطرے میں ہے۔
بھورے رنگ کے اس پیلیکن کا تعلق آبی پرندوں کی ایک ایسی نسل سے ہے، جو خلیج میکسیکو کے شمالی ساحلی علاقوں میں پائی جاتی ہے اور یہ امریکی ریاست لوئیزیانا کا سرکاری پرندہ بھی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ پرندہ زیادہ تر لوئیزیانا کے ساحلی علاقوں میں اور اتنی زیادہ تعداد میں پایا جاتا ہے کہ وہ اس امریکی ریاست کی باقاعدہ پہچان بن چکا ہے۔
خلیج میکسیکو کے تیل سے آلودہ ساحلی پانیوں میں ایسے پرندے اتنی زیادہ تعداد میں متاثر ہوئے ہیں کہ پرندوں کے تحفظ کے بین الاقوامی تحقیقی مرکز IBRRC نے لوئیزیانا کے ساحلی علاقوں میں Buras اور تین دیگر مقامات پر ہنگامی بنیادوں پر ایسے جانوروں کو بچانے کے لئے چار حفاظتی مرکز بھی قائم کر دئے ہیں۔
IBRRC کے ماہرین کے مطابق اب تک ایسے سینکڑوں پرندے خلیج میکسیکو میں بہنے والے تیل سے متاثر ہو چکے ہیں اور خدشہ ہے کہ آئندہ دنوں میں ایسے پرندوں کی مجموعی تعداد مزید اضافے کے ساتھ کئی ہزار تک بھی ہو سکتی ہے، جنہیں اگر بر وقت بچانے کی کوشش نہ کی گئی تو ان کے پروں سے چپکنے والا تیل ان کے لئے جان لیوا بھی ہو سکتا ہے۔
خلیج میکسیکو کے شمالی ساحلی علاقوں میں پایا جانے والا یہ بھورا پیلیکن ایک ایسی نسل کا آبی پرندہ ہے، جس کا نام امریکی حکومت نے ابھی نومبر 2009ء میں ہی ان پرندوں کی فہرست سے خارج کیا تھا، جن کی بقا خطرے میں ہے۔ اس وقت ایسے بھورے آبی ماہی خوروں کی مجموعی آبادی کا تخمینہ 40 ہزار کے قریب لگایا جاتا ہے۔
امریکی قانون کے مطابق سمندر میں تیل کی وجہ سے متاثر ہونے والے ایسے پرندوں کو بچانے کی کوششوں پر جتنی بھی رقوم خرچ ہوں گی، وہ برٹش پٹرولیم نامی اس تیل کمپنی کو ادا کرنا ہوں گی، جس کے آئل پلیٹ فارم پر کئی ہفتے قبل پیش آنے والا حادثہ اس ماحولیاتی تباہی کا سبب بنا۔
رپورٹ: مقبول ملک
ادارت: امجد علی