خواتین پر جنسی حملے، تین پاکستانی حراست میں
31 مئی 2016ایسی اٹھارہ خواتین ہیں جنہوں نے ہفتہ 28 مئی کو ہونے والے اس اوپن ایئر میوزک میلے کے دوران ان پر کیے جانے والے جنسی حملوں کے بارے میں پولیس کو رپورٹ کی تھی۔ ان افراد کو حراست میں لیے جانے کے بعد پولیس اس بات کا بھی تعین کر رہی ہے کہ آیا اس دوران ان خواتین کو ان کی نقدی اور دیگر قیمتی اشیا سے بھی محروم کیا گیا تھا یا نہیں۔ اس میوزک میلے میں قریب چار لاکھ افراد نے شرکت کی تھی۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق خواتین کی جانب سے ان حملوں کی رپورٹ درج کرانے کے بعد تین پاکستانی افراد کو حراست میں لیا گیا۔ اٹھائیس سے لے کر اکتیس برس کی عمروں کے ان تینوں پاکستانیوں نے جرمنی میں پناہ کی درخواستیں دے رکھی ہیں۔ پولیس کے مطابق انہیں دو سے تین مزید افراد کی تلاش ہے جو ان حملوں میں ملوث ہیں۔ خواتین نے پولیس کو درج کرائی جانے والی رپورٹ میں لکھا تھا کہ ان پر حملہ کرنے والے افراد کا تعلق جنوبی ایشیا سے معلوم ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ اسی نوعیت کا واقعہ جرمنی کے شہر کولون میں بھی پیش آیا تھا۔ نئے سال کی شب کولون میں خواتین پر بڑے پیمانے پر جنسی حملے کیے گئے تھے۔ ان حملوں میں شمالی افریقی اور عرب ممالک سے تعلق رکھنے والے افراد شامل تھے۔ اس واقعہ کے بعد جرمنی میں مشرق وسطیٰ سے جرمنی پہنچے والے پناہ گزینوں کے حوالے سے خدشات میں اضافہ دیکھنے میں آیا تھا۔