خیبر ایجنسی میں نیٹو ٹرک پر حملہ، دو افراد ہلاک
15 اکتوبر 2010پشاور سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق آج جمعہ کو علی الصبح خیبر ایجنسی کے شاہ خاص نامی گاؤں کے نواح میں نیٹو کے ایک مال بردار ٹرک پر یہ حملہ تقریباﹰ ایک درجن مسلح طالبان نے کیا، جس دوران فائرنگ کرنے کے علاوہ اس ٹرک پر پٹرول بم بھی پھینکے گئے۔
ایک مقامی پولیس اہلکار محمد ارشد خان کے مطابق ان شدت پسندوں نے پہلے فائرنگ کر کے اس ٹرک کے ڈرائیور اور اس کے ساتھی کو ہلاک کیا اور پھر اس ٹرک کو آگ لگا دی گئی۔ پاکستانی خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد اس حملے کے بعد جائے وقوعہ سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
یاد رہے کہ نیٹو افواج کی طرف سے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی اور پاکستانی علاقے میں کاروائی کے نتیجے میں دو فوجیوں کی ہلاکت کے بعد اسلام آباد نے احتجاجاﹰ 30 ستمبر کو پاکستان اور افغانستان کے درمیان وہ سرحدی راستے بند کر دئے تھے، جن کے ذریعے نیٹو دستوں کے لئے رسد افغانستان پہنچتی تھی۔
نیٹو دستوں کے لئے براستہ پاکستان اس سپلائی لائن کو امریکہ کی طرف سے معذرت کے بعد گزشتہ اتوار کو دوبارہ کھولا گیا تھا۔
افغانستان میں نیٹو کی مسلح افواج کے لئے سامان رسد زیادہ تر طورخم کی پاک افغان سرحد کے ذریعے ہی افغانستان پہنچایا جاتا ہے۔ پاکستان کے راستے نیٹو کی سپلائی لائن کی بندش کے عرصے میں، جب ایسے ہزاروں ٹرک کئی پاکستانی علاقوں میں سرحد پار کرنے کی اجازت کے انتطار میں تھے، عسکریت پسندوں کی طرف سے ایسے ٹرکوں اور ٹینکروں پر حملوں میں واضح اضافہ ہو گیا تھا۔ اس دوران بیسیوں ٹینکروں اور ٹرکوں کو آگ لگا دی گئی، جو کروڑوں کے نقصان کا باعث بنی۔
رپورٹ: سمن جعفری
ادارت: مقبول ملک