اے ایف ڈی کے ایک سیاستدان سے ایف بی آئی کی پوچھ گچھ
17 اپریل 2024جرمن اخبار 'ڈیئر اشپیگل‘ کی منگل 16 اپریل کو شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یورپی پارلیمان کے انتخابات کے لیے جرمنی کی انتہائی دائیں بازو کی جماعت اے ایف ڈی کے اہم ترین امیدوار میکسیمیلیئن کراہ سے امریکی تفتیشی ادارے ایف بی اے نے ایک روس نواز شخص سے ممکنہ رقوم کے حصول کے حوالے سے پوچھ گچھ کی۔ یہ تفتیش دسمبر 2023ء میں اس وقت ہوئی جب وہ کراہ نیویارک میں نوجوان ری پبلکنز کے ایک ایونٹ میں شرکت کے بعد واپس جرمنی آ رہے تھے۔
جرمن سیاسی پارٹی اے ایف ڈی کا یوتھ ونگ زیر نگرانی
2024 کے یورپی انتخابات، دائیں بازو کی کامیابی کی پیش گوئی
جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کی طرف سے جب میکسیمیلیئن کراہ سے اس بارے میں دریافت کیا گیا تو ان کا کہنا تھا: ''مجھ سے میرے یوکرین میں ایک رابطے کے بارے میں بطور گواہ سوالات کیے گئے تھے، ہاں میں نے ضرورت کے مطابق معلومات فراہم کر دی تھیں۔‘‘
ڈیئر اشپیگل اور جرمنی کے پبلک براڈکاسٹر زیڈ ڈی ایف کی تحقیق کے مطابق امریکی تفتیش کار مبینہ طور پر ایک چیٹ میسیج کے بارے میں شک وشبہات کا شکار تھے، جس میں ایک روس نواز ایکٹیوسٹ نے اس بات کی یقین دہانی کروائی تھی کہ کراہ کے 'تیکنیکی اخراجات‘ کے لیے 'زر تلافی/معاوضے‘ سے متعلق مسئلہ حل ہو گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس پیغام میں مزید کہا گیا کہ مئی کے بعد ''چیزیں ویسے ہی ہوں گی جیسی فروری سے پہلے تھیں۔‘‘ ان الفاظ سے اندازہ ہوتا ہے کہ کراہ کو اس سے قبل کچھ وقت سے خفیہ طریقے سے ادائیگیاں ہوتی رہی تھیں۔ جرمن حکام اس حوالے سے تحقیقات کر رہے ہیں۔
میکسیمیلئن کراہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ انہوں نے روس نواز ایکٹیوسٹ سے اپنے تعلقات کبھی نہیں چھپائے اور یہ کہ ان کے بارے میں معلومات کراہ کے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر بھی موجود ہیں۔
'ڈیئر اشپیگل‘ کے مطابق میکسیمیلیئن کراہ کا مزید کہنا تھا، ''الزامات بے بنیاد اور خود ساختہ ہیں۔‘‘ مزید یہ کہ انہوں نے مذکورہ ایکٹیوسٹ سے کسی طرح کی وصولیاں، معاشی فوائد یا دیگر معاوضے حاصل نہیں کیے۔
کراہ کا مؤقف تھا کہ ایکٹیوسٹ ممکنہ طور پر انہیں ایک اوپرا ٹکٹ کے پیسے لوٹانا چاہتے تھے یا پھر ممکن ہے کہ وہ چیٹ میسیج کسی اور شخص کو بھیجا جانا مطلوب تھا۔
خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق کراہ کا نام ایک اور روس نواز انٹرنیٹ پلیٹ فارم وائس آف یورپ (وی او ای) سے روابط کے تناظر میں بھی سامنے آ چکا ہے۔
رواں برس مارچ کے اختتام پر چیک ری پبلک نے ایک خفیہ تحقیقات کے بعد وی او ای کو قومی پابندیوں کی فہرست میں شامل کر دیا تھا۔ اس ویب کے بارے میں خیال تھا کہ یہ روسی زیر اثر ایک آپریشن کا حصہ تھی جس کا مقصد یوکرین کی علاقائی سالمیت، خودمختاری اور آزادی کو نقصان پہنچانا تھا۔
ا ب ا/ا ا (ڈی پی اے، ڈیئر اشپیگل)