دہشت گردی کا ہر واقعہ ہمارے عزم کو مضبوط بناتا ہے، نواز شریف
10 اگست 2016کوئٹہ میں دہشت گردانہ حملے کے دو روز بعد پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف نے پارلیمنٹ سے خطاب میں کہا ہے کہ دہشت گردوں کا جلد ہی خاتمہ کر دیا جائے گا اور اس کے لیے تمام تر ممکنہ اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔
وزیراعظم نے اپنی تقریر میں کہا کہ حکومت پاکستان ملک کو تمام نسلوں اور مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد کے لیے محفوظ بنانے کے لیے کوششیں جاری رکھے گی۔ دو روز قبل کوئٹہ میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے میں 72 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ اس حملے میں کوئٹہ کے وکلاء کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
پارلیمنٹ سے خطاب کے دوران وزیراعظم نے کہا کہ ملک کے دشمنوں کے ناپاک عزائم کو مات دینے کے لیے پاکستان کی خفیہ ایجنسیاں دن رات کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب ایک متفقہ قومی ایجنڈا ہے، جس کو ہر صورت پایہء تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔
نواز شریف نے کہا، ’’کوئٹہ حملے کے پیچھے وہی سوچ ہے، جس کے تحت دیگر دہشت گردانہ حملوں کے ذریعے پاکستانیوں کو نشانہ بنایا گیا، کوئٹہ حملہ ایک منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا تھا، یہ سوچ پاکستان اور خصوصی طور پر بلوچستان میں امن کی دشمن ہے۔‘‘
وزیراعظم کے خطاب کے بعد وزیر داخلہ چودھری نثار علی نے نام لیے بغیر محمود خان اچکزئی کے اس بیان کو تنقید کا نشانہ بنایا، جس میں انہوں نے ان سکیورٹی اور خفیہ ایجنسیوں کے اہلکاروں کو اس وجہ سے بر طرف کرنے کا مطالبہ کیا تھا کہ وہ کوئٹہ حملہ روکنے میں ناکام رہے ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ اپنے ملک کی ایجنسیوں کو مورد الزام ٹہرانے کے بجائے ہمسایہ ممالک کی پاکستان میں سرگرمیوں کی مذمت کرنی چاہیے۔