1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستیوکرین

روس معنی خیز سفارتکاری نہیں چاہتا، امریکی وزیر خارجہ

9 جولائی 2022

امریکی وزیر خارجہ کے مطابق ایسے کوئی اشارے نہیں کہ روس جی ٹوئنٹی کے ساتھ تعاون کرنا چاہتا ہے۔ تاہم بالی منعقدہ جی ٹوئنٹی سمٹ کے موقع پر امریکی اور چینی وزرائے خارجہ باہمی تعلقات میں بہتری لانے پر متفق ہو گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/4DtpU
Indonesien | US Außenminister Antony Blinken trifft Chinas Außenminister Wang Yi
تصویر: Stefani Reynolds/PoolAP/picture alliance

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے ہفتے کے دن کہا ہے کہ واشنگٹن حکومت کو ایسا محسوس نہیں ہو رہا کہ یوکرین جنگ کے حوالے سے ماسکو حکومت جی ٹوئنٹی رکن ممالک کے سفارتکاروں کے ساتھ بات چیت کرنا چاہتا ہے۔ یوکرین میں جارحیت کی وجہ سے روس کو عالمی تنقید اور پابندیوں کا سامنا ہے جبکہ کوشش ہے کہ ماسکو اس جنگ کے خاتمے کے لیے پرامن طریقے سے رضامند ہو جائے۔

روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف انڈونیشیا کے تعطیلاتی جزیرے بالی میں جمعے کے دن جاری جی ٹوئنٹی کی ایک میٹنگ کو بیچ میں ہی چھوڑ کر چلے گئے تھے۔ ادھر روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے بھی کہا ہے کہ یورپ میدان جنگ میں روس کو شکست نہیں دے سکتا ہے۔

ہفتے کے دن اپنے چینی ہم منصب وانگ ژی سے ملاقات کے بعد امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ 'ایسے اشارے نہیں کہ روس معنی خیز سفارتکاری کے حق میں ہے‘۔ انہوں نے مزید کیا کہ یوکرین بحران کے حل کی خاطر اگر کوئی موقع ملا تو واشنگٹن اسے ضائع نہیں کرے گا۔

ادھر یوکرین نے مغربی اتحادی ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ روسی جارحیت کے خلاف کییف کو مزید اسلحہ فراہم کریں۔ یوکرینی سفیر آندرے کیلن کے بقول روسی افواج یوکرین کے ڈونباس خطے میں پیش قدمی کر رہی ہیں اور اگر یوکرینی افواج کو جدید اسلحہ وقت پر مل گیا تو توقع ہے کہ روسی فوج کو سخت مزاحمت دیکھائی جا سکے گی۔

جرمنی اور امریکا سمیت متعدد ممالک اس تنازعے میں یوکرین کو اسلحہ اور فوجی سازوسامان فراہم کر رہے ہیں تاہم کییف مزید اسلحے کا متمنی ہے۔ مغربی دفاعی اتحاد نیٹو نے بھی یوکرین کے ساتھ مکمل یک جہتی کا اعلان کر رکھا ہے اور یہ عسکری اتحاد یوکرینی افواج کو تربیت بھی فراہم کر رہا ہے۔

چین کے ساتھ بہتر تعلقات پر اتفاق

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اپنے چینی ہم منصب وانگ ژی کے ساتھ ملاقات کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ دونوں ممالک باہمی مفادات کے حصول کی خاطر باہمی تعلقات کو بہتر بنانے پر متفق ہو گئے ہیں۔

جی ٹوئنٹی وزرائے خارجہ کے اجلاس کے موقع پر ہوئی اس ملاقات میں فریقین نے اتفاق کیا کہ مشترکہ مفادات کے لیے چین اور امریکا کا ورکنگ گروپ مشاورت کا سلسلہ شروع کرے گا تاکہ امریکہ اور چین کے سفارتی، سیاسی اور اقتصادی تعلقات میں بہتری کے لیے مزید نتائج حاصل کیے جا سکیں۔

بلنکن اور ژی کے مابین اکتوبر کے بعد یہ پہلا براہ راست رابطہ تھا۔ دونوں ممالک کی طرف سے کہا گیا ہے کہ یہ ملاقات تعمیری نوعیت کی تھی، جو خوشگوار ماحول میں ہوئی۔ امریکی وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ چین کے روس کے ساتھ قریبی تعلقات پر واشنگٹن حکومت تحفظات کا شکار ہے۔ صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے دہرایا کہ یوکرین میں روسی جارحیت کے تناظر میں بیجنگ کا رویہ نیوٹرل نہیں ہے۔

ع ب، ع ا (اے ایف پی، روئٹرز)

یوکرینی شہریوں کی اپنے تباہ شدہ گھر مرمت کرنے کی کوشش

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید