زیلنسکی یورپ کے دورے پر، اتحادیوں کا مدد جاری رکھنے کا عزم
9 فروری 2023فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں نے بدھ کے روز اپنے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ فرانس مضبوطی سے یوکرین کے ساتھ کھڑا رہے گا۔ ماکروں نے اس عزم کا اظہار بدھ کے روز پیرس کے ایلیزے پیلس میں اپنے یوکرینی ہم منصب وولودومیر زیلنسکی سے ملاقات کے دوران کیا۔
فرانسیسی صدرنے زیلنسکی اور جرمن چانسلر اولاف شولس کے ساتھ رات گئے عشائیے سے قبل بات کرتے ہوئے کہا کہ فرانس ''یوکرین کی فتح اور اس کے جائز حقوق کے دوبارہ قیام میں مدد کرنے کے لیے پرعزم ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ پیرس کییف کو ہتھیار پہنچانے کے لیے ''کوششیں جاری رکھے گا‘‘۔
ماکروں نے مزید کہا کہ روس کو جنگ جیتنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی ہے اور یہ کہ دونوں رہنما جرمن چانسلر اولاف شولس کے ساتھ جنہوں نے پیرس کا بھی دورہ کیا تھا، کییف کی جنگی کوششوں کو برقرار رکھنے کی ضروریات پر بات چیت کریں گے۔
روسی فوجی مداخلت سے تیرہ ملین یوکرینی بے گھر، اقوام متحدہ
اتحادیوں کی مستقل حمایت
شولس نے زیلنسکی کواتحادیوں کی مستقل حمایت کا یقین دلایا۔ جرمن چانسلر نے کہا کہ ایک سال قبل شروع ہونے والے روسی حملے کے بعد سے جرمنی اور اس کے شراکت داروں نے یوکرین کی مالی اور انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر امداد کے ساتھ ساتھ ہتھیاروں کی فراہمی جاری رکھی ہے۔
شولس نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا، ''جب تک ضروری ہو ہم ایسا کرتے رہیں گے۔‘‘
شولس نے کہا کہ جمعرات کو یورپی یونین کے سربراہی اجلاس میں رہنما کییف کے ساتھ یکجہتی کا مضبوط اظہار کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں برسلز کو ایک واضح پیغام لے کر جا رہا ہوں،'' یوکرین کا تعلق یورپی خاندان سے ہے۔‘‘
'گیم چینجر‘
دریں اثنا زیلنسکی نے فرانس اور جرمنی پر زور دیا کہ وہ یوکرین کو جدید طیارے بھیج کر ''گیم چینجر‘‘ بنیں۔ یوکرین کے صدر نے کہا کہ ان کے پاس وقت بہت کم ہے اور یہ کہ وہ اب امن کے لیے اور روس کی طرف سے شروع کی گئی جنگ کو روکنے کے لیے درکار ہتھیاروں کی بات کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ فرانس اور جرمنی گیم چینجر بننے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور وہ (زیلنسکی) آج کی بات چیت کو اسی تناظر میں دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یوکرین کو جتنی جلدی طویل فاصلے تک مار کرنے والے بھاری ہتھیار ملیں گے اور پائلٹوں کو جدید طیارے ملیں گے، وہ اتنی ہی جلدی اس روسی جارحیت کو ختم کر دیں گے۔
اس سے قبل بدھ کو زیلنسکی نےلندن کا دورہ کیا۔ 24 فروری 2022 ء کو روس کے حملے کے بعد سے یہ ان کا دوسرا غیر ملکی دورہ تھا۔ اس سے قبل زیلنسکی نے دسمبر میں واشنگٹن کے دورہ کیا تھا، جہاں انہوں نے صدر جو بائیڈن سے ملاقات اور امریکی کانگریس سے خطاب کیا تھا ۔ زیلنسکی کی آج جمعرات نو فروری کو برسلز میں ہونے والے یورپی یونین کے رہنماؤں کے سربراہی اجلاس میں شرکت کی بھی توقع ہے۔
ش ر ⁄ ک م (اے ایف پی، اے پی، ڈی پی اے، روئٹرز)