سویڈن حوالگی کے فیصلے کے خلاف اسانج اپیل کر سکتے ہیں
5 دسمبر 2011ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف جولین اسانج کے وکلاء کی دائر کردہ اپیل میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ ان کے مؤکل کو سپریم کورٹ میں اپیل کا حق نہیں دیا گیا ہے۔ اس اپیل پر ہائی کورٹ کے جسٹس جان تھامس نے فیصلہ سناتے ہوئے انہیں سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرنے کا حق دے دیا ہے۔ اس فیصلے کے تحت اب یقینی طور پر جولین اسانج کی سویڈن جلد منتقلی نہیں ہو سکے گی۔
جج کے سامنے اسانج کے وکیل نے یہ مؤقف اختیار کیا کہ یورپی براعظم کے اندر جو وارنٹ گرفتاری جاری کیے جاتے ہیں وہ عدالتی اتھارٹی کے بغیر ہوتے ہیں۔ یہ واضح نہیں ہو سکا کہ جج اس دلیل سے متفق ہیں یا نہیں لیکن انہوں نے اسانج کو ضرور ریلیف دیا۔ اب وہ اگلے چودہ دن کے اندر اندر سپریم کورٹ میں اپیل کر سکتے ہیں۔ ہائی کورٹ کے جج کے نزدیک سپریم کورٹ میں اسانج کو ریلیف ملنے کے امکانات بہت ہی کم ہیں لیکن وہ اس انتہائی معمولی چانس کو بھی استعمال کریں گے اور اس نکتے کی وضاحت کریں گے جو ان کے سامنے پیش کیا گیا ہے۔
عدالتی فیصلے کے بعد جولین اسانج نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے عدالت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اسے درست فیصلہ قرار دیا۔ سویڈن کے استغاثہ نے بھی اس فیصلے کی تعریف کی ہے۔
اسی برس فروری کے مہینے میں لندن کی ایک عدالت کے جج ہووارڈ رِڈل نے جولین اسانج کے خلاف فیصلہ دیتے ہوئے انہیں سویڈن حکام کے حوالے کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔ اسانج مسلسل اس کا دعویٰ کرتے ہیں کہ اگر ان کو سویڈن حکام کی تحویل میں دیا گیا تو وہ شفاف مقدمے کا سامنے نہیں کر سکیں گے۔ ان کے وکلاء کی ٹیم نے ماتحت عدالت کے فیصلے کو لندن ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا تھا۔
بعد میں لندن میں قائم ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے جولین اسانج کی اپیل کو مسترد کرتے ہوئے انہیں سویڈن منتقل کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔ ہائی کورٹ نے اس فیصلے میں ان کو سپریم کورٹ میں اپیل کرنےکا حق بھی نہیں دیا تھا۔ لندن میں پیر کے روز عدالتی کارروائی کے وقت اسانج کے حامی بینروں کے ساتھ جمع تھے۔ ان پر اسانج اور میننگ کی رہائی کے مطالبے درج تھے۔ میننگ سے مراد ان کی وکی لیکس سے رابطے میں ملوث ہونے کے شبے میں گرفتار بریڈلی میننگ ہے، جو اس وقت امریکی ریاست کنساس کی فورٹ لیون ورتھ جیل میں قید ہے۔ بریڈلی میننگ امریکی فوج کے تجزیہ کار ہے۔
جولین اسانج کو سویڈن میں دو خواتین کی جانب سے جنسی زیادتی کے الزامات کا سامنا ہے۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: حماد کیانی