سی آئی اے اور آئی ایس آئی روابط: تناؤ مگر تعطل نہیں
25 فروری 2011پاکستانی خفیہ ادارے کے اس سینیئر اہلکار کے مطابق لاہور میں امریکی شہری ریمنڈ ڈیوس کے ہاتھوں دو پاکستانیوں کے قتل کی وجہ سے دونوں خفیہ اداروں کے تعلقات میں کشیدگی پیدا ہوئی ہے۔ اس تناؤ کی وجہ یہ ہے کہ ریمنڈ ڈیوس سی آئی اے کے کنٹریکٹ ملازم ہیں اور یہ بات آئی ایس آئی کو نہیں بتائی گئی تھی۔
مبینہ طور پر ریمنڈ ڈیوس نے گولیاں مار کر لاہور میں دو پاکستانی شہریوں کو ہلاک کر دیا تھا اور اس کے بعد انہیں حراست میں لے لیا گیا تھا۔
پاکستانی خفیہ ادارے کے اس سینیئر اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبررساں ادارے کو بتایا کہ اس وقت دونوں خفیہ اداروں کے درمیان معمول کی سرگرمیاں رکی ہوئی ہیں، مگر ایسا بھی نہیں کہ ان کے مابین جنگ کا سا ماحول ہو۔
ایک اور خفیہ اہلکار نے روئٹرز کو بتایا کہ یہ کہنا ہرگز درست نہ ہوگا کہ دونوں ایجنسیاں مل کر کام نہیں کر رہیں، ’ہم علحیدہ ہونے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ دونوں ایجنسیاں جانتی ہیں، کہ خطے کے وسیع تر مفاد اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے ایسا کرنا مناسب نہیں ہو گا۔ سی آئی اے اور آئی ایس آئی کو ہرصورت مل کر کام کرنا ہے۔‘
36 سالہ ڈیوس پر قتل کے الزام کے تحت جاری مقدمے کی سماعت آج ہو رہی ہے۔ سی آئی اے کے کنٹریکٹ ملازم ریمنڈ ڈیوس لاہور میں امریکی قونصلیٹ کے لیے سکیورٹی کے فرائض انجام دیتے تھے۔ امریکہ پاکستان سے مطالبہ کر رہا ہے کہ ریمنڈ ڈیوس لاہور میں سفارتی امور کی انجام دہی کے لیے متعین تھے، اس بنا پر انہیں سفارتی استثنیٰ دیا جائے، تاہم پاکستان اس معاملے کو عدالت کے ذریعے حل کرنے پر مصر ہے۔ ماہرین کے مطابق پاکستان میں امریکہ کے خلاف پایا جانے والا ’عوامی غصہ‘ حکومتِ پاکستان کو اس معاملے پر امریکی مطالبات تسلیم کرنے سے روک رہا ہے۔
واضح رہے کہ ریمنڈ ڈیوس نے اپنے ابتدائی بیان میں کہا تھا کہ انہوں نے ذاتی دفاع میں ان افراد پر گولی چلائی، جو موقع پر ہی ہلاک ہو گئے جبکہ پاکستانی دفتر استغاثہ نے ڈیوس کے اس بیان کو رد کر دیا تھا۔
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت : عاطف بلوچ