عمران خان آکسفورڈ یونیورسٹی میں چانسلر کے امیدوار؟
25 جولائی 2024معروف تعلیمی ادارے آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کی نشست ہانگ کانگ کے سابق گورنر اور اکیس سال تک اس عہدے پر فائز رہنے والے 80 سالہ لارڈ پیٹن کے استعفیٰ کے بعد خالی ہوئی ہے۔ چانسلر شپ کا باوقار عہدہ یونیورسٹی کے کسی فارغ التحصیل فرد، جو بالعموم سیاست داں ہوتے ہیں، کو دی جاتی ہے۔
برطانوی ارکان پارلیمان کا عمران خان کی رہائی کا مطالبہ
’’پی ٹی آئی پر پابندی سے جمہوریت کمزور ہو گی‘‘
عمران خان نے آکسفورڈ یونیورسٹی کے کیبل کالج سے 1972 میں معاشیات اور سیاسیات کی تعلیم حاصل کی تھی۔ انہوں نے 1971 میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کے لیے پہلی مرتبہ کھیلا اور بعد میں آکسفورڈ یونیورسٹی کی کرکٹ ٹیم کی کپتانی بھی کی۔ عمران خان سن 2005 میں بریڈ فورڈ یونیورسٹی کے چانسلر بنے اور سن 2014 تک اس عہدے پر فائز رہے۔
جیل سے ہی انتخاب لڑیں گے
آکسفورڈ یونیورسٹی نے اس مرتبہ پہلی بار چانسلر کا الیکشن روایتی پولنگ کے بجائے آن لائن کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب تک چانسلر کے انتخابات میں حصہ لینے اور ووٹ ڈالنے والے افراد یونیورسٹی کے روایتی لباس میں حاضر ہوکر اپنا ووٹ ڈالتے تھے۔
برطانوی روزنامہ دی ٹیلی گراف کے مطابق عمران خان کے میڈیا مشیر زلفی بخاری نے بتایا،"عمران خان آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے لیے الیکشن لڑیں گے کیونکہ عوام کی طرف سے اس کے لیے ان سے اصرار کیا جا رہا ہے۔"
زلفی بخاری کے مطابق جیسے ہی عمران خان کی طرف سے منظوری مل جائے گی،"ہم اس کا اعلان عوامی طورپر کردیں گے اور اس کے لیے دستخطی مہم شروع کریں گے۔"
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان اس وقت گزشتہ سال 9 مئی کو پاکستانی فوج کے خلاف مظاہروں اور تشدد کو ہوا دینے کے الزام میں جیل میں ہیں۔ انہیں کئی دیگر مقدمات کا بھی سامنا ہے۔ تاہم وہ تمام الزامات کی تردید کرتے ہیں۔
زلفی بخاری کے مطابق چونکہ اس مرتبہ الیکشن آن لائن ہوگا اس لیے عمران خان اس میں آسانی سے حصہ لے سکتے ہیں۔
جیتنے کی امید کتنی ہے؟
آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کا عہدہ بظاہر رسمی ہوتا ہے لیکن وہ یونیورسٹی کی تمام بڑی تقریبات کی صدارت کرتا ہے۔
چانسلر کے انتخاب میں یونیورسٹی کے تقریباًساڑھے تین لاکھ فارغ التحصیل حصہ لیتے ہیں۔
تجزیہ کاروں کے مطابق عمران خان کی جیت کا امکان کم نظر آتا ہے۔ کیونکہ سابق وزرائے اعظم سر ٹونی بلیئر اور بورس جانسن بھی یونیورسٹی کے چانسلر بننے کے امیدواروں میں شامل ہیں۔
دریں اثنا منگل کے روز، برطانوی پارلیمنٹ کے دو درجن سے زائد اراکین نے ہاؤس آف لارڈز کے کمیٹی روم میں ایک سماعت کے دوران عمران خان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ اس اجلاس میں پاکستان میں جمہوری اصولوں کے خاتمے اور سابق وزیر اعظم کی ''غیر قانونی قید'' پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ج ا/ ص ز (خبر رساں ادارے)