عمران خان کا دورہ امریکا جولائی میں، ٹرمپ سے بھی ملیں گے
30 جون 2019پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد سے اتوار تیس جون کو ملنے والی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق پاکستان کے سائنس اور ٹیکنالوجی کے وزیر فواد چوہدری نے آج بتایا کہ خاص طور پر امریکا اور افغان طالبان کے نمائندوں کے مابین دوحہ میں مذاکرات کے آغاز اور اب اس مکالمت کے ممکنہ طور پر ایک بہت نازک مرحلے میں داخل ہو جانے کے بعد یہ اسلام آباد اور واشنگٹن کے اعلیٰ ترین حکومتی عہدیداروں کا اپنی نوعیت کا پہلا سیاسی مذاکراتی رابطہ ہو گا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ افغانستان میں دیرپا قیام امن کی خاطر امریکا اور افغان طالبان کے مابین قطر میں ہونے والی بات چیت، جس کے اب تک متعدد ادوار مکمل ہو چکے ہیں، ایک خوش آئند پیش رفت ہے۔ اس پاکستانی وزیر نے یہ بھی کہا کہ ان مذاکرات کو ممکن بنانے کے سلسلے میں پاکستان کی کوششوں کا امریکا کی طرف سے واضح طور پر اعتراف کیا جاتا ہے۔
قبل ازیں گزشتہ ہفتے اپنے دورہ برسلز کے دوران پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی کہا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان اگلے ماہ اس لیے امریکا کا دورہ کریں گے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ علاقائی نوعیت کے متعدد انتہائی اہم امور پر بات چیت کر سکیں۔
دوطرفہ بنیادوں پر صدر ٹرمپ کے اقتدار میں آنے کے بعد سے لے کر اب تک اسلام آباد اور واشنگٹن کے باہمی تعلقات میں کافی کھچاؤ بھی پایا جاتا ہے، جس کا سبب افغانستان میں پاکستان کے کردار کے سلسلے میں صدر ٹرمپ کی طرف سے اسلام آباد پر کھل کر کی جانے والی تنقید بھی بنی تھی۔ اس کے علاوہ ڈونلڈ ٹرمپ ہی کے دور میں امریکا پاکستان کے لیے فوجی اور غیر فوجی نوعیت کی اربوں ڈالر کی امداد بھی معطل کر چکا ہے۔
م م / ع ح / اے پی