1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں ضمانت مل گئی

20 نومبر 2024

اسلام آباد ہائیکورٹ نے بطور وزیراعظم سرکاری تحائف کی غیر قانونی فروخت کے مقدمے میں عمران خان کی ضمانت پر رہائی کا حکم دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4nD8F
اسلام آباد ہائیکورٹ نے سرکاری تحائف کی غیر قانونی فروخت کے مقدمے میں عمران خان کی ضمانت پر رہائی کا حکم دیا ہے
اسلام آباد ہائیکورٹ نے سرکاری تحائف کی غیر قانونی فروخت کے مقدمے میں عمران خان کی ضمانت پر رہائی کا حکم دیا ہےتصویر: Mohsin Raza/REUTERS

اسلام آباد ہائیکورٹ نے بطور وزیراعظم سرکاری تحائف کی غیر قانونی فروخت کے مقدمے میں عمران خان کی ضمانت پر رہائی کا حکم دیا ہے۔ اسی مقدمے میں ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پہلے ہی ضمانت پر رہا ہو چکی ہیں۔

پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کی ہائیکورٹ نے آج بروز  بدھ سابق وزیراعظم عمران خان کو سرکاری تحائف کی غیر قانوی فروخت یا  توشہ خانہ کے نام سے مشہور مقدمے میں ضمانت دے دی ہے۔ تاہم ان کے خلاف دائر دیگر مقدمات کی وجہ سے اس مقدمے میں ضمانت ملنے کے باوجود حزب اختلاف کے رہنما ابھی جیل میں ہی رہیں گے۔

تاہم اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے ضمانت کا حکم دیا جانا عمران خان کے لیے اس مقدمے میں حوصلہ افزائی کا باعث ہے، جس میں انہیں بطور وزیر اعظم  اپنی اہلیہ بشریٰ بی بی کے ساتھ مل کر سرکاری قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ریاستی تحائف اپنے پاس رکھنے اور فروخت کرنے کا الزامات کا سامنا ہے۔

عمران خان، جنہیں 2022 میں پارلیمنٹ میں عدم اعتماد کے ووٹ کے بعد وزیر اعظم کے عہدے سے معزول کر دیا گیا تھا، اپنے خلاف لگائے گئے ان الزامات کی تردید کرتے ہیں۔ ان کے خلاف بدعنوانی کے الزامات پر اس مقدمے کی سماعت جولائی میں شروع ہوئی تھی اور اب بھی جاری ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سرکاری تحائف کی غیر قانونی فروخت کے مقدمے میں عمران خان کی ضمانت پر رہائی کا حکم دیا ہے
اسلام آباد ہائیکورٹ نے سرکاری تحائف کی غیر قانونی فروخت کے مقدمے میں عمران خان کی ضمانت پر رہائی کا حکم دیا ہےتصویر: Abdul Majeed/AFP

خان اب تک 150 سے زائد مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں اور انہیں پاکستانی قانون کے تحت  تین سال، 10 سال، 14 سال اور سات سال سمیت متعدد  دیگر مقدمات میں بھی سزائیں سنائی  جا چکی ہیں۔ بعد میں عدالتی اپیلوں میں ان کی سزاؤں کو کالعدم قرار دے دیا گیا لیکن ان کے خلاف دیگر زیر التوا مقدمات کی وجہ سے اسے رہا نہیں کیا جا سکتا۔

عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ خان کو رہا کر دیا جائے گا لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے سربراہ کی ضمانت پر رہائی کی راہ میں کم از کم آٹھ مقدمات کھڑے ہیں۔  ایک سال سے زیادہ عرصے سے راولپنڈی اڈیالہ جیل میں قید عمران خان نے اپنی بے گناہی برقرار رکھی ہے اور وہ دلیل دیتے ہیں  کہ یہ مقدمات انہیں عوامی حلقوں سے دور رکھ کر سیاسی طور پر ایک طرف کرنے کی کوشش ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سرکاری تحائف کی غیر قانونی فروخت کے مقدمے میں عمران خان کی ضمانت پر رہائی کا حکم دیا ہے
اسلام آباد ہائیکورٹ نے سرکاری تحائف کی غیر قانونی فروخت کے مقدمے میں عمران خان کی ضمانت پر رہائی کا حکم دیا ہےتصویر: AAMIR QURESHI/AFP/Getty Images

ان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف  (پی ٹی آئی) بھی ان کی رہائی کا مطالبہ کرتی رہی ہے۔ خان کے حامیوں کے اجتماعات پر حکومتی پابندی کے باوجود ان کی رہائی کا مطالبہ کرنے کے لیے اتوار چوبیس دسمبر  کو اسلام آباد میں ایک بڑی ریلی کی کال دی  گئی ہے۔

 پاکستان کے قوانین سرکاری افسران اور سیاست دانوں کو اجازت دیتے ہیں کہ وہ غیر ملکی معززین کی طرف سے دیے گئے تحائف اپنے پاس رکھ سکتے ہیں، لیکن انہیں ان تحائف کی اصل مارکیٹ ویلیو اور انہیں فروخت کرنے کے بعد کمائی گئی رقم کا اعلان کرنا چاہیے۔

 گزشتہ ماہ اسی کیس میں ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو ضمانت پر رہا کیا گیا تھا لیکن انہیں اپنے شوہر کے ساتھ سماعت کے لیے آئندہ بھی عدالت میں پیش ہونا پڑے گا۔

ش ر⁄ ک م (اے پی، روئٹرز)