غریبوں کو بینکاری سہولتیں ملنی چاہئیں، مکھرجی
20 جولائی 2010مکھرجی نے یہ بات نئی دہلی میں ’’غریبوں کے مالیاتی اشتمال‘‘ کے موضوع پر منعقدہ کانفرنس میں خطاب کے دوران کہی۔ اس کانفرنس میں بھارتی بینکاروں، مالیاتی شعبے سے وابستہ حکومتی عہدیداران، ماہرین اور کاروباری شخصیات نے شرکت کی۔
تیزی سے اقتصادی ترقی کی راہ پر گامزن بھارت میں سرکاری اعدادوشمار کے مطابق لگ بھگ ساڑھے چار ملین افراد خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔
مکھرجی نے بینکوں اور موبائل فون کمپنیوں پر زور دیا کہ وہ اپنے کاروبار میں جدت لائیں اور غریبوں کی ان سہولیات تک رسائی ممکن بنائیں۔ مکھرجی نے اپنے خطاب میں کہا، ’پورے کے پورے معاشی نظام کو اس معاملے پر مل کر کام کرنا چاہیے، بلا شبہ ہدف بہت بڑا ہے۔ ‘
تجزیہ کاروں کے مطابق بھارت کی اقتصادی ترقی کے ثمرات آبادی کے پس ماندہ طبقوں تک اس وقت پہنچیں گے جب انہیں سستے قرضوں سمیت دیگر سہولیات فراہم کی جائیں گے۔ گزشتہ مالی سہ ماہی میں بھارت کی معیشت میں 8.6 فیصد کی بڑھوتری دیکھی گئی تھی۔ تاہم ایشیا کی اس تیسری بڑی معیشت میں بیشتر شہری اب بھی بینکاری کی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔
ایک اعشاریہ دو ارب کی آبادی والے اس ملک میں آدھی سے بھی کم آبادی کا کسی بینک میں کھاتہ موجود ہے۔ دیگر بھارتی باشندے روایتی طریقوں سے بھاری شرح سود پر رقم حاصل کرتے ہیں۔ بھارت کے مرکزی بینک کے اعداد و شمار کے مطابق نو کروڑ کسانوں میں سے محض ستائیس فیصد ایسے ہیں جو باضابطہ طریقوں سے قرض حاصل کرتے ہیں۔
بھارت میں قرض فراہم کرنے والے دوسرے سب سے بڑے بینک ICICI کے چیف ایگزیکٹیو چندا کوشھار نے وزیر خزانہ کو اب اس ضمن میں اقدامات اٹھانے کا یقین دلایا۔ بھارت میں چھوٹے قرضے فراہم کرنے والے بھی متعدد ادارے موجود ہیں۔ مرکزی بینک کے قوانین کی روح سے پرچون کی دکان، موبائل فون کی دکان اور پیٹرول پمپ جیسے مقام بھی ’منی بینک‘ کی طرز پر کام کرسکتے ہیں۔
بھارتی اقتصادی ماہرین کے نزدیک وہاں موجود چھ سو ملین سے زائد موبائل فون صارفین، بینکوں کے لئے امکانی سرمائے کی حیثیت رکھتے ہیں۔ ترقی یافتہ ممالک میں موبائل فون کے ذریعے ہی رقوم کی منتقلی اور مختلف ادائیگیاں کی جاتی ہیں۔ بھارتی ایئرٹیل نامی موبائل کمپنی کے ایگزیکٹیو آفیسر سنجیو کپور کا کہنا ہے کہ موبائل فون کمپنیاں بینکوں کا نعم البدل بننے میں دلچسپی نہیں رکھتی تاہم ایک حد تک معاونت فراہم کرنے پر تیار ہیں۔
نئی دہلی حکومت کے تحت بہت جلد ہر شہری کو اس کا ایک شناختی نمبر دیا جائے گا، جس سے ان کی شناخت کے ساتھ ساتھ مالیاتی سہولیات تک رسائی میں بھی سہولت ملے گی۔ بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ کے مشیر سیم پٹروڈا بھارت کی معاشی ترقی کے حوالے سے کہتے ہیں، ’اگر ہم اسی طرح ارب پتی پیدا کرتے رہیں تو اس سے لمبے عرصے تک کی بات نہیں بنے گی، اصل میں ہمیں زمینی حقائق پر دھیان دینا ہوگا۔‘
رپورٹ: شادی خان سیف
ادارت: ندیم گِل