غزہ ميں جنگ بندی کے مطالبات بڑھتے ہوئے
17 دسمبر 2023برطانيہ کے اخبار 'سنڈے ٹائمز‘ ميں چھپنے والے مشترکہ آرٹيکل ميں برطانوی وزير خارجہ ڈيوڈ کيمرون اور ان کی جرمن ہم منصب انالينا بيئربوک نے غزہ ميں ديرپا جنگ بندی پر زور ديا ہے۔ ان دونوں وزراء نے اپنے آرٹيکل ميں لکھا کہ ''بہت زيادہ شہری ہلاک ہو چکے ہيں‘‘ اور اسرائيل پر زور ديا کہ وہ عسکريت پسند تنظيم حماس کے خلاف اپنے فوجی آپريشن کو جلد اختتام تک لائے۔
البتہ انہوں نے يہ بھی واضح کيا کہ فوراً فائر بندی کرواتے ہوئے يہ اميد رکھنا کہ وہ کسی طرح مستقل ہو جائے، شايد درست عمل نہيں ہو گا۔ ان کے مطابق ''يوں وہ وجہ نظر انداز ہو گی، جس سبب اسرائيل کو اپنا دفاع کرنا پڑ رہا ہے‘‘۔
غزہ میں تین اسرائيلی یرغمالیوں کی حادثاتی ہلاکت، تل ابیب میں مظاہرے
امریکی دباؤ کے باوجود اسرائیل طویل جنگ پر مصر
اسرائیل حماس جنگ: فائر بندی قرارداد کی بھرپور حمایت
دريں اثناء فرانسيسی وزير خارجہ کيتھرين کولونا نے بھی فلسطينی علاقوں کی صورتحال پر گہری تشويش ظاہر کرتے ہوئے ''فوری اور ديرپا‘‘ جنگ بندی کی ضرورت پر زور ديا۔ انہوں نے تل ابيب ميں اپنے اسرائيلی ہم منصب ايلی کوہن سے ملاقات کے بعد يہ بيان ديا۔ فرانسيسی وزير نے اپنے بيان ميں بالخصوص ان متاثرہ اسرائيلی خواتين کو نہ بھلانے کا ذکر کيا، جو ''عسکريت پسند تنظيم حماس کے جنگجوؤں کی جانب سے جنسی جرائم‘‘ کا نشانہ بنيں۔
تازہ ترين صورت حال
ہفتے اور اتوار کے درميان مقبوضہ مغربی کنارے ميں طولکرم مہاجر کيمپ پر اسرائيلی کارروائی ميں پانچ فلسطينی ہلاک ہو گئے۔ اسی دوران اسرائيلی دفاعی افواج کے بھی دو مزيد فوجيوں کی ہلاکت کا بتايا گيا ہے۔ عسکريت پسند تنظيم حماس کی جانب سے سات اکتوبر کو اسرائيل پر کيے گئے دہشت گردانہ حملے کے بعد شروع ہونے والی جنگ ميں اب تک 18,800 سے زائد فلسطينی ہلاک ہو چکے ہيں۔ اسرائيل نے اکتوبر کے اواخر ميں زمينی کارروائی کا آغاز کيا، جس ميں اب تک 121 فوجی ہلاک ہو چکے ہيں۔ حماس کے سات اکتوبر کے حملے ميں بارہ سو سے زائد اسرائيلی ہلاک ہو گئے تھے۔
قطر کی ثالثی جاری
دريں اثناء ايسی اطلاعات ہيں کہ حماس کی جانب سے يرغمال بنائے گئے بقيہ اسرائيليوں کی رہائی کے ليے مذاکرات جاری ہيں۔ نيوز ايجنسيوں کے مطابق اسرائيلی خفيہ ايجنسی موساد کے سربراہ ڈيوڈ بارنيا نے قطری وزير اعظم محمد بن عبدالرحمان الثانی سے اکاناً جمعے کی شب ناروے ميں ملاقات کی۔ اس ملاقات ميں غزہ ميں جنگ بندی و اسرائيلی يرغماليوں پر تبادلہ خيال ہوا۔ تاہم باضابطہ طور پر فريقين نے ان مذاکرات کی تصديق نہيں کی ہے۔
يہ امر اہم ہے کہ اسرائيلی فوج کی فائرنگ سے حادثاتی طور پر تين اسرائيلی يرغماليوں کی ہلاکت کے بعد حکومت پر دباؤ بڑھ گيا ہے۔ اس واقعے کی تفتيش ابھی جاری ہے اور اسی دوران تل ابيب ميں احتجاجی مظاہرے بھی کيے گئے۔ حماس کے جنگجو سات اکتوبر کے حملے ميں تقریبا 240 اسرائيليوں کو يرغمال بنا کر لے گئے تھے۔
ادھر حماس نے اتوار کو اعلان کيا کہ غزہ ميں اسرائيلی کارروائيوں کے رکنے تک قيديوں کے تبادلے يا اسرائيلی يرغماليوں کی رہائی پر کسی مذاکراتی عمل کا حصہ نہيں بنا جائے گا۔
پچھلے ماہ قطر کی ثالثی کے نتيجے ميں اسرائيل اور حماس کے مابين ايک ہفتے پر محيط عارضی جنگ بندی ہوئی تھی۔ اسی دوران حماس کے زير حراست 105 اسرائيلی يرغماليوں کو رہا کيا گيا جب کہ اندازہ ہے کہ 120 يرغمالی اب بھی غزہ ميں حماس کی قيد ميں ہيں۔
ع س / ر ب / ا ا (نیوز ایجنسیاں)