1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

غزہ ميں جنگ بندی کے مطالبات بڑھتے ہوئے

17 دسمبر 2023

فرانسيسی، برطانوی اور جرمن وزرائے خارجہ نے غزہ ميں جنگ بندی پر زور ديا ہے۔ غزہ اور مغربی کنارے ميں اسرائيلی دفاعی افواج کی کارروائياں جاری ہيں اور اطلاع ہے کہ اسرائيلی يرغماليوں کی رہائی کے ليے مذاکرات آگے بڑھ رہے ہيں۔

https://p.dw.com/p/4aGTS
Israel Gazastreifen Granate
تصویر: Leo Correa/AP Photo/picture alliance

برطانيہ کے اخبار 'سنڈے ٹائمز‘ ميں چھپنے والے مشترکہ آرٹيکل ميں برطانوی وزير خارجہ ڈيوڈ کيمرون اور ان کی جرمن ہم منصب انالينا بيئربوک نے غزہ ميں ديرپا جنگ بندی پر زور ديا ہے۔ ان دونوں وزراء نے اپنے آرٹيکل ميں لکھا کہ ''بہت زيادہ شہری ہلاک ہو چکے ہيں‘‘ اور اسرائيل پر زور ديا کہ وہ عسکريت پسند تنظيم حماس کے خلاف اپنے فوجی آپريشن کو جلد اختتام تک لائے۔

برطانوی وزير خارجہ ڈيوڈ کيمرون اور ان کی جرمن ہم منصب انالينا بيئربوک
تصویر: Odd Andersen/AFP/Getty Images | Dan Kitwood/POOL/AFP/Getty Images

 البتہ انہوں نے يہ بھی واضح کيا کہ فوراً فائر بندی کرواتے ہوئے يہ اميد رکھنا کہ وہ کسی طرح مستقل ہو جائے، شايد درست عمل نہيں ہو گا۔ ان کے مطابق ''يوں وہ وجہ نظر انداز ہو گی، جس سبب اسرائيل کو اپنا دفاع کرنا پڑ رہا ہے‘‘۔

غزہ میں تین اسرائيلی یرغمالیوں کی حادثاتی ہلاکت، تل ابیب میں مظاہرے

امریکی دباؤ کے باوجود اسرائیل طویل جنگ پر مصر

اسرائیل حماس جنگ: فائر بندی قرارداد کی بھرپور حمایت

دريں اثناء فرانسيسی وزير خارجہ کيتھرين کولونا نے بھی فلسطينی علاقوں کی صورتحال پر گہری تشويش ظاہر کرتے ہوئے ''فوری اور ديرپا‘‘ جنگ بندی کی ضرورت پر زور ديا۔ انہوں نے تل ابيب ميں اپنے اسرائيلی ہم منصب ايلی کوہن سے ملاقات کے بعد يہ بيان ديا۔ فرانسيسی وزير نے اپنے بيان ميں بالخصوص ان متاثرہ اسرائيلی خواتين کو نہ بھلانے کا ذکر کيا، جو ''عسکريت پسند تنظيم حماس کے جنگجوؤں کی جانب سے جنسی جرائم‘‘ کا نشانہ بنيں۔

تازہ ترين صورت حال

ہفتے اور اتوار کے درميان مقبوضہ مغربی کنارے ميں طولکرم مہاجر کيمپ پر اسرائيلی کارروائی ميں پانچ فلسطينی ہلاک ہو گئے۔ اسی دوران اسرائيلی دفاعی افواج کے بھی دو مزيد فوجيوں کی ہلاکت کا بتايا گيا ہے۔ عسکريت پسند تنظيم حماس کی جانب سے سات اکتوبر کو اسرائيل پر کيے گئے دہشت گردانہ حملے کے بعد شروع ہونے والی جنگ ميں اب تک 18,800 سے زائد فلسطينی ہلاک ہو چکے ہيں۔ اسرائيل نے اکتوبر کے اواخر ميں زمينی کارروائی کا آغاز کيا، جس ميں اب تک 121 فوجی ہلاک ہو چکے ہيں۔ حماس کے سات اکتوبر کے حملے ميں بارہ سو سے زائد اسرائيلی ہلاک ہو گئے تھے۔

اسرائیل - حماس جنگ: یرغمالیوں اور قیدیوں کا تبادلہ

قطر کی ثالثی جاری

دريں اثناء ايسی اطلاعات ہيں کہ حماس کی جانب سے يرغمال بنائے گئے بقيہ اسرائيليوں کی رہائی کے ليے مذاکرات جاری ہيں۔ نيوز ايجنسيوں کے مطابق اسرائيلی خفيہ ايجنسی موساد کے سربراہ ڈيوڈ بارنيا نے قطری وزير اعظم محمد بن عبدالرحمان الثانی سے اکاناً جمعے کی شب ناروے ميں ملاقات کی۔ اس ملاقات ميں غزہ ميں جنگ بندی و اسرائيلی يرغماليوں پر تبادلہ خيال ہوا۔ تاہم باضابطہ طور پر فريقين نے ان مذاکرات کی تصديق نہيں کی ہے۔

تل ابيب ميں احتجاجی مظاہرے بھی کيے گئے
تصویر: AHMAD GHARABLI/AFP

يہ امر اہم ہے کہ اسرائيلی فوج کی فائرنگ سے حادثاتی طور پر تين اسرائيلی يرغماليوں کی ہلاکت کے بعد حکومت پر دباؤ بڑھ گيا ہے۔ اس واقعے کی تفتيش ابھی جاری ہے اور اسی دوران تل ابيب ميں احتجاجی مظاہرے بھی کيے گئے۔ حماس کے جنگجو سات اکتوبر کے حملے ميں تقریبا 240 اسرائيليوں کو يرغمال بنا کر لے گئے تھے۔

ادھر حماس نے اتوار کو اعلان کيا کہ غزہ ميں اسرائيلی کارروائيوں کے رکنے تک قيديوں کے تبادلے يا اسرائيلی يرغماليوں کی رہائی پر کسی مذاکراتی عمل کا حصہ نہيں بنا جائے گا۔

پچھلے ماہ قطر کی ثالثی کے نتيجے ميں اسرائيل اور حماس کے مابين ايک ہفتے پر محيط عارضی جنگ بندی ہوئی تھی۔ اسی دوران حماس کے زير حراست 105 اسرائيلی يرغماليوں کو رہا کيا گيا جب کہ اندازہ ہے کہ 120 يرغمالی اب بھی غزہ ميں حماس کی قيد ميں ہيں۔

غزہ پٹی میں اسرائیلی فوج کی زمینی کاررائیوں میں اضافہ

ع س / ر ب / ا ا (نیوز ایجنسیاں)