فرانس کی کریڈٹ ریٹنگ میں کمی، جرمن پوزیشن برقرار
14 جنوری 2012عالمی اقتصادی امور پر نگاہ رکھنے والے ادارے اسٹینڈرڈ اینڈ پُوورز (Standard and Poor's) نے نو یورپی ملکوں کی کریڈٹ ریٹنگ میں کمی کا اعلان کیا ہے۔ ان ملکوں میں خاص طور پر یورپ کی اہم اقتصادی ملک فرانس کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ فرانس کو ٹاپ لیول ٹرپل اے سے ایک درجہ نیچے کردیا گیا ہے۔ دو دوسری ریٹنگ ایجنسیوں فِچ (Fitch) اور مُوڈیز (Moody's) نے ابھی فرانس کی ٹرپل اے پوزیشن میں کمی کا اعلان نہیں کیا ہے۔
اسی طرح ایک اور مضبوط معیشت کے حامل یورپی ملک آسٹریا کی بھی کریڈٹ ریٹنگ میں کمی لائی گئی ہے۔ فرانس اور آسٹریا کی ریٹنگ کو ٹرپل اے سے کم کر کے ڈبل اے پلس میں رکھا گیا ہے۔ فرانس کی معیشت کا رواں برس کے دوران اکنامک تشخص مزید مشکلات کا سامنا کرسکتا ہے۔
یورپ کی سب سے بڑی اقتصادی قوت جرمنی اس ریٹنگ میں کمی کے طوفان سے بچ گئی ہے۔ اس کی ٹرپل اے پوزیشن بدستور برقرار رکھی گئی ہے۔ جرمنی کے علاوہ بیلجئم، ہالینڈ، فن لینڈ اور لکسمبرگ کی ٹرپل اے ریٹنگ بھی قائم ہے۔
تاہم ابھی ایسے خطرے اور اندیشے موجود ہیں کہ رواں برس کے دوران یورپی قرضوں کے بحران اور یورو کرنسی میں عدم استحکام کی وجہ سے جرمن معیشت میں سکڑاؤ پیدا ہو سکتا ہے لیکن دوسری طرف جرمن مارکیٹوں میں خریداروں کی مسلسل حرکت خاصی حوصلہ افزاء ہے۔
بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی اسٹینڈرڈ اینڈ پوورز (S&P) نے اٹلی کی ریٹنگ میں دو درجے کی کمی لاتے ہوئے اسے ٹرپل بی پلس پر رکھا ہے اور رواں برس اس کی اقتصادیات کو درپیش مسائل کے تناظر میں منفی اثرات کا ذکر بھی کیا ہے۔ اسی طرح اسپین، پرتگال اور قبرص کی کریڈٹ ریٹنگ کو بھی دو درجے کی کمی کا سامنا ہے۔ مالٹا، سلوواکیہ اور سلووینیہ کی ریٹنگ میں ایک درجے کی کمی کی گئی ہے۔ یونان کی اقتصادیات پہلے ہی ریڈ زون میں ہے یعنی دیوالیہ پن کے خطرات سے دوچار ہے۔
اسٹینڈرڈ اینڈ پُوورز کے اعلان کے بعد عالمی مالی منڈیوں میں ایک طرح کی افراتفری دیکھی گئی۔ امریکی اسٹاک مارکیٹوں میں حصص کی قیمتوں میں کمی نے سرمایہ کاروں کے اعتماد توڑ کر رکھ دیا۔ ڈاؤ جونز اور ناصڈاق اسٹاک مارکیٹوں میں خاصی کمی ریکارڈ کی گئی۔ لندن اور فرینکفرٹ کے بازار حصص ویسے ہی مندی پر بند ہوئے تھے۔ اسٹینڈرڈ اینڈ پُوورز کے اعلان کے وقت ایشیائی مالی منڈیاں بند ہو چکی تھیں وگرنہ وہاں بھی حصص کی قیمتوں میں کمی دیکھی جاتی۔ اس بات کا امکان ہے کہ پیر کے روز ایشیائی اور یورپی مالی منڈیوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: امتیاز احمد