فٹ بال: عالمی چیمپئن شپ کا تاج سپین کے سر پر سجا
12 جولائی 2010سپین پہلی بار ورلڈ چیمپئن بنا:
اتوار کو جوہانسبرگ میں کھیلے گئے ورلڈ کپ فائنل میں سپین نے ہالینڈ کو صفر کے مقابلے میں ایک گول سے شکست دی۔ سپین کے کھلاڑی آندریس انیئیستا نے میچ کے 116 ویں منٹ میں اپوزیشن کے نیٹ میں گول داغا اور یوں اپنی ٹیم کے سر پر عالمی چیمپئن شپ کا تاج سجانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔
جہاں ہالینڈ نے فائنل تک پہنچنے سے پہلے اپنے تمام میچ جیت لئے تھے، وہاں سپین کو ٹورنامنٹ کے پہلے ہی میچ میں سوئٹزرلینڈ کے ہاتھوں شکست اٹھانا پڑی تھی۔ لیکن اس شکست کے بعد سپین نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ سپین نے لیگ میچوں میں ہونڈوراس اور چلی کے خلاف کامیابی حاصل کی، دوسرے مرحلے میں پرتگال کو شکست دی، کوارٹر فائنل میں پیراگوائے کو مات دی، سیمی فائنل میں اپنے روایتی حریف جرمنی کو باہر کر دیا جبکہ فائنل میں ہالینڈ کو بھی ہرا دیا۔
دوسری جانب ہالینڈ نے لیگ مرحلے میں ڈنمارک، جاپان اور کیمرون کی ٹیموں کو شکست دی، دوسرے راوٴنڈ میں سلوواکیہ کے خلاف کامیابی حاصل کی، کوارٹر فائنل میں برازیل جیسی مضبوط ٹیم کو ہرایا، سیمی فائنل میں یوروگوائے کو شکست دی لیکن فائنل میں سپین کے خلاف اس کی ایک نہ چلی۔
فائنل کے پہلے دونوں ہافز میں کوئی بھی ٹیم گول کرنے میں کامیاب نہیں رہی لیکن پھر اضافی وقت میں سپین کی قسمت جاگی اور ہالینڈ کے ستارے ایک بار پھر گردش میں ہی رہے۔ ہالینڈ کی ٹیم تیسری مرتبہ فائنل تک پہنچنے میں کامیاب ہوئی تھی لیکن ہر بار اسے ناکامی کا ہی سامنا کرنا پڑا۔
جنوبی افریقہ کے ساکر سٹی سٹیڈیم میں تقریباً پچاسی ہزار تماشائیوں نے فائنل میچ کا لطف اٹھایا۔
ورلڈ کپ فُٹ بال ٹورنامنٹس کی تاریخ:
سن 2006ء کا ورلڈ کپ ٹائٹل اٹلی نے جیتا تھا، جس میں اطالوی ٹیم نے فرانس کو شکست دی تھی۔ یہ ٹورنامنٹ جرمنی میں منعقد ہوا تھا۔ اس سے پہلے سن 2002ء کے فُٹ بال ورلڈ کپ ٹورنامنٹ میں برازیل نے جرمن ٹیم کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کر لیا تھا۔ برازیل اب تک ریکارڈ پانچ مرتبہ ورلڈ چیمپئن بن چکا ہے جبکہ اطالوی ٹیم چار بار عالمی چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کر چکی ہے۔ اس کے بعد جرمن ٹیم تین بار، ارجنٹائن اور یوروگوائے کی ٹیمیں دو دو مرتبہ جبکہ انگلینڈ اور فرانس کی ٹیمیں ایک ایک مرتبہ عالمی چیمپئن بنی ہیں۔
سن 2010ء کا ورلڈ کپ فُٹ بال ایونٹ انیسواں ٹورنامنٹ تھا۔ دوسری عالمی جنگ کے باعث سن 1942ء اور 1946ء میں فیفا ورلڈ کپ ٹورنامنٹ منعقد نہیں ہو سکے تھے۔
اِس بار فُٹ بال کی تاریخ میں ایسا پہلی مرتبہ ہوا کہ فیفا ورلڈ کپ ایونٹ افریقی براعظم میں کھیلا گیا۔ جنوبی افریقہ میں گیارہ جون سے شروع ہونے والے انیسویں ورلڈ کپ ٹورنامنٹ کا فائنل گیارہ جولائی کو کھیلا گیا، جس میں سپین نے جیت حاصل کی۔
عالمی پریس: سپین کو شاباش، ہالینڈ کی سرزنش
عالمی پریس نے پیر کو ورلڈ چیمپئن سپین کی زبردست الفاظ میں ستائش کی۔ ہالینڈ کی ٹیم کی طرف سے فائنل میں انتہائی ’رَف‘ کھیل پیش کرنے کی وجہ سے اسے شدید نکتہ چینی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
برطانیہ کے مشہور اخبار ’دی گارڈین‘ نے فیفا پر زور دیا کہ وہ ہالینڈ کے خلاف سخت کارروائی کرے۔ پورے ورلڈ کپ ایونٹ کے دوران ہالینڈ کو بائیس پیلے کارڈ دکھائے گئے، جو اس بات کا واضح ثبوت ہیں کہ اس ٹیم کے کھلاڑی کس قسم کا کھیل پیش کر رہے تھے۔
جرمنی میں سنسنی خیز خبروں کے لئے مشہور اخبار ’بلڈ‘ نے بھی فائنل میں ہالینڈ کے کھیل پر نکتہ چینی کی جبکہ سپین کو زبردست مبارک باد پیش کی۔ اخبار نے اپنی سرخی میں لکھا:’’یہ ایک بدصورت فائنل تھا۔‘‘
رپورٹ: گوہر نذیر گیلانی
ادارت: امجَد علی