فیڈل کاسترو کی یاداشتیں شائع
3 اگست 2010کیوبا کے انقلابی رہنما فیڈل کاستروکی ڈکٹیٹر ’’فلجینچو باتستا‘‘ کے خلاف مسلح جدوجہد پر مشتمل انکی یاداشتوں پر مبنی کتاب کا پہلا حصہ شائع کردیا گیا ہے۔ ابھی یہ سوانعمری دس ہزار کی تعداد میں شائع کی گئی ہے اور جلد ہی مزید پچاس ہزار مارکیٹ کردی جائیں گی۔ کاسترو کی یاداشتوں کا دوسرا حصہ بھی طباعت کے لئے تیار ہے۔
کاسترو نے کیوبا کے دارالحکومت ہوانا میں ایک خصوصی تقریب کے دوران اپنی 896 صفحاتی کتاب The Strategic Victory کی نقاب کشائی کی۔ تقریب میں ’’رامیرو والدیس‘‘ اور ’’گیئرمو گارسیا‘‘ سمیت فیڈل کاسترو کے ساتھ’’سیرامائیسترا‘‘ میں لڑنے والے ان کے بہت سے قریبی ساتھیوں نے بھی شرکت کی۔
فیدل کاسترو اس سال تیرہ اگست کو 84 برس کے ہو رہے ہیں، کتاب کی تقریب میں ان کا کہنا تھا کہ اس کتاب نے انکی جدوجہد کی یادیں تازہ کردیں۔ ان کا مزیدکہنا تھا کہ انکو یقین نہں تھا کہ وہ اس کتاب کی اشاعت اپنی زندگی میں دیکھ پائیں گے۔نقاب کشائی کی تقریب میں اظہار خیال کرتے ہوئےکاسترو نے امریکہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایہ اور کہا کے امریکہ نے فلجینچو باتستا کو نہ صرف ٹینک،جہاز اور مشین گنیں دیں تھیں بلکہ قیدیوں کو قتل اورتشدد کرنا بھی سکھایا۔ فیڈل کاسترو نے امریکہ پر دوبارہ یہ الزام لگایا کہ وہ کیوبا کے جاسوس گیراردو ہارنینڈز کو بھی تشدد کا نشانہ بنا رہا ہے۔ یاد رہے گیراردو ہارنینڈز کو سن2001 میں امریکہ نےقتل کی سازش کے الزام میں لمبی سزا سنائی تھی۔
فیڈل کاسترو نے یکم جنوری 1959سے لے کر فروری سن 2006 میں اپنی علالت تک کیوبا پر حکومت کی۔ چار سال قبل شدید علالت کے باعث حکومت اپنے بھائی کو سونپ دی تھی۔سن 2008 کے انتخابات کے بعد فیڈل کاسترو کے بھائی راؤل کاستروکیوبا کے باقاعدہ سربراہ بن گئے تھے مگر علیل انقلابی لیڈر فیدل کاسترو اب بھی کمیونسٹ جماعت کے سربراہ یا فرسٹ سیکریٹری ہیں۔
فیڈل کاسترو شدید علالت کے باوجود، کتاب کی تقریب میں تقریباﹰ چار سال بعد دوبارہ کسی پبلک فورم پر دیکھے گئے ہیں۔ دو روز قبل اتوار کو انہوں نے چینی وزیر خارجہ یانگ ژی شی سے ملاقات کے دوران انہیں بھی اپنی کتاب پیش کی تھی۔
فیدل کاسترو کے بارے میں دنیا کے کئی مصنفین نے بےشمار کتابیں تحریر کی ہیں۔ سن 2008 میں کاسترو کے 100 گھنٹے کے انٹرویو پر مشتمل کتاب Fidel Castro:My life کے نام سے شائع ہوئی تھی جو کہ انقلابِ کیوبا اور کاسترو کے عالمی لیڈروں کے ساتھ تعلقات پر مبنی ہے۔
رپورٹ: سمن جعفری
ادارت: عابد حسین