قادری کا دھرنا ختم کرنے کا اشارہ: حکومت سے مذاکرات جاری
17 جنوری 2013جمعرات کی صبح ابرآلود موسم میں دھرنے میں شامل افراد سے خطاب کرتے ہوئے طاہر القادری نے پیپلز پارٹی کی قیادت میں قائم مرکزی حکومت کو جمعرات کی سہ پہر تین بجے کا الٹی میٹم دیا تھا۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ اب دھرنا نہیں ہو گا بلکہ اگلا قدم اٹھایا جائے گا۔ تاہم انہوں نے اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ یہ اگلا قدم کیا ہو گا۔ قادری نے حکومت کو اپنے دیے گئے مطالبات پر مذاکرات کی دعوت ایک بار پھر دی۔ قادری کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ مشکل موسم میں اپنے حامیوں کا مزید امتحان نہیں لینا چاہتے۔
دھرنے کی قیادت کے لیے ٹرک میں بنائے گئے خاص بُلٹ پروف کیبن میں حکومتی ٹیم طاہر القادری سے مذاکرات کرنے پہنچی۔ قادری کے ایک ترجمان کے مطابق حکومت کی ٹیم دس اراکین پر مشتمل ہے۔ اس سے قبل مذاکرات شروع کرنے کے حکومتی فیصلے کا اعلان وفاقی وزیر اطلاعات قمر الزمان کائرہ نے کیا تھا۔ اس کے علاوہ وزیر مملکت برائے اطلاعات صمصام بخاری نے بھی کہا تھا کہ حکومت مذاکرات کے لیے تیار ہے۔
مذاکراتی ٹیم میں تمام اتحادیوں کے نمائندے شامل ہیں۔ حکومتی وفد کی قیادت چوہدری شجاعت حسین کر رہے ہیں۔ آٹھ وفاقی وزراء اس مذاکراتی عمل میں شامل ہیں۔ پاکستانی میڈیا کے مطابق حکومت کے طاہر القادری کے ساتھ مذاکرات کا یہ دوسرا دور ہے۔ اس سے قبل چوہدری شجاعت حسین اور پرویز الہٰی لاہور میں لانگ مارچ سے قبل بات چیت کے لیے گئے تھے۔
ادھر حکومتی ایوانوں میں بھی اس صورت حال پر صلاح مشورے جاری رہے۔ بعض حلقوں کے مطابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کی کابینہ میں طاہر القادری کے ساتھ مذاکرات شروع کرنے پر زور دیا گیا۔ مذاکرات کے لیے اطلاعات کے وزیر مملکت صمصام بخاری کی قیادت میں وفد کو تشکیل دینے کی باتیں بھی سامنے آئیں۔
پاکستانی حکومت مارچ میں پارلیمنٹ تحلیل کرنے کے مؤقف پر قائم رہتے ہوئے مئی میں انتخابات کروانا چاہتی ہے۔ مختلف مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ طاہر القادری بھی دھرنا ختم کرنے کے لیے کوئی موقع چاہتے تھے۔
پاکستان کی سیاسی فضا منگل کے روز اس وقت پریشان کُن ہوگئی تھی جب سپریم کورٹ کے ایک تین رکنی بینچ کی جانب سے موجودہ وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کو ایک سابقہ کرپشن کیس میں گرفتار کرنے کا حکم دیا۔ اس وقت اسلام آباد کے مرکزی علاقے بلیو ایریا میں دھرنے کے شرکاء سے طاہر القادری تقریر کر رہے تھے۔
پاکستان کے معاملات پر نگاہ رکھنے والے مبصرین کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال نے بحرانوں کے شکار پاکستان کو مزید مشکلات کے شکنجے میں ڈال دیا ہے۔
(ah/aba ( AFP, Reuters