مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے پاکستان کی بھارت کو نئی پیشکش
14 اگست 2015آج ملکی یوم آزادی کے موقع پر پاکستانی صدر ممنون حسین نے ٹیلی وژن پر خطاب کرتے ہوئے ایک مرتبہ پھر اپنے ہمسایہ ملک بھارت کو دیرینہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے مذاکرات کی پیش کش کی ہے۔ اس موقع پر صدر ممنوں حسین کا کہنا تھا کہ پاکستان ’’امن اور بقائے باہمی‘‘ پر یقین رکھتا ہے لیکن یہ اپنے دفاع اور سلامتی پر سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ پاکستان اور بھارت کے مابین تعلقات میں خرابی کی بنیادی وجہ کشمیر کا تنازعہ ہی ہے۔ یہ دونوں ہمسایہ ملک 1947ء میں اپنی آزادی کے بعد سے تین جنگیں لڑ چکے ہیں اور ان میں سے دو کشمیر کی وجہ سے لڑی گئیں۔
’’کشمیریوں کی مدد جاری رکھیں گے‘‘
دوسری جانب آج یوم آزادی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بھارت میں تعینات پاکستانی سفیر عبدالباسط نے کہا ہے کہ پاکستانی قوم نے ہمیشہ کشمیریوں کی آزادی کی جدوجہد میں ان کا ساتھ دیا ہے۔ تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان نے، ’’ہمیشہ بھارت کے ساتھ تعلقات خوشگوار رکھنے کی کوشش کی ہے‘‘۔
پاکستانی سفیر کا کہنا تھا، ’’یہ نقطہ بہت واضح ہے، پاکستان اُس وقت تک کشمیریوں کی حمایت جاری رکھے گا، جب تک وہ اپنے حقوق حاصل نہیں کر لیتے۔ بعض اوقات اس طرح کی آزادی کی تحریکیں کئی برسوں یا ادوار تک چلنے کے بعد کامیاب ہوتی ہیں۔‘‘ یاد رہے کہ ماضی میں بھی پاکستانی سفیر کی طرف سے کشمیریوں کی حمایت کا اعلان کیا گیا تھا، جس کے بعد بھارت نے سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ جاری امن مذاکرات معطل کر دینے کا اعلان کیا تھا۔
بھارتی وزیر اعظم کی مبارکباد
دریں اثناء بھارت کے قوم پرست وزیراعظم نریندر مودی نے آج پاکستان کے یوم آزادی کے موقع پر مبارکباد پیش کی ہے۔ سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹوئٹر پر مودی کی طرف سے کی جانے والی پوسٹ میں لکھا گیا ہے، ’’یوم آزادی کے موقع پر پاکستانی عوام کے لیے مبارکباد اور نیک خواہشات۔‘‘ بھارتی وزیراعظم کی طرف سے یہ مبارکباد ایک ایسے وقت میں پیش کی گئی ہے، جب دونوں ملکوں کے مابین سفارتی کشیدگی اپنے عروج پر ہے۔ حالیہ ہفتوں میں بھارتی زیر کنٹرول پنجاب اور جموں و کشمیر میں عسکریت پسندوں نے حملے کیے تھے، جن کا الزام دہلی حکومت نے پاکستان پر عائد کیا تھا۔
یوم آزادی پر سرحدی کشیدگی
دوسری جانب پاکستانی سکیورٹی عہدیداروں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب بھارتی سکیورٹی فورسز کی طرف سے پاکستانی علاقوں اور فوجیوں پر فائرنگ کی گئی ہے۔ جبکہ بھارتی فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل منیش مہتا نے یہی الزام پاکستانی سکیورٹی فورسز پر عائد کیا ہے۔ منیش مہتا کے مطابق کشمیر کے علاقے میں فائرنگ کا آغاز پاکستان نے کیا تھا جبکہ ان کی طرف سے جوابی کارروائی کی گئی ہے۔