1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ملکی سلامتی کی ذمہ داریاں پوری نہیں کر سکتے، عراقی جنرل

12 اگست 2010

برطانوی روزنامے ٹیلیگراف کے مطابق عراقی فوج کے سربراہ جنرل بباقِر زیباری نے کہا ہے کہ ملکی مسلح دستے سال 2020ء تک قومی سلامتی کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے قابل نہیں ہے۔ لہٰذا امریکی فوج کو تب تک عراق سے جانا نہیں چاہیے۔

https://p.dw.com/p/OmSQ
تصویر: U.S. Army

اخبار کے مطابق ملکی سلامتی کے موضوع پر بغداد منعقدہ ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جنرل بباقِر زیباری کا کہنا تھا کہ امریکی مدد کے بغیر عراقی فوج کے لئے ملک کو درپیش سکیورٹی خطرات سے نمٹنا ممکن نہیں ہوگا۔

امریکی صدر اوباما کے منصوبے کےمطابق عراق میں موجود امریکی افواج اپنے جنگی آپریشن اسی ماہ یعنی اگست کے آخر تک ختم کر دیں گی۔ اِس وقت عراق میں موجود امریکی فوجیوں کی تعداد 64 ہزار ہے۔ یہ تعداد بھی اگست کے آخر تک کم کر کے 50 ہزار تک کر دی جائے گی۔ تاہم یہ 50 ہزار امریکی فوجی سال 2011ء تک عراق ہی میں رہتے ہوئے عراقی سکیورٹی فورسز کو تربیت دینے کے علاوہ امدادی سرگرمیوں میں بھی حصہ لیتے رہیں گے۔

Barack Obama Präsident Atlanta Irak Abzug
امریکی صدر باراک اوباما نے اپنے اس فیصلے پر اطمینان کا اظہار کیا ہےکہ امریکی فوج رواں ماہ کے آخر تک عراق میں اپنے جنگی آپریشن ختم کر دے گی۔تصویر: AP

زیباری کو خدشہ ہے کہ جب تک امریکی افواج کا انخلاء جاری رہے گا، تب تک حالات درست رہیں گے مگر اصل مسئلہ سال 2011ء کے بعد شروع ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ عراقی سیاستدانوں کو اس عرصے کے بعد پیش آنے والے مسائل سے نمٹنے کے لئے ابھی سے سوچ بچار کرنا چاہیے۔ عراقی فوج کے سربراہ نے کانفرنس سے اپنے خطاب میں کہا: ’’اگر مجھ سے پوچھا جائے تو میں عراقی سیاستدانوں کویہی کہوں گا کہ امریکی فوج کو سال 2020ء تک عراق میں رکنا چاہیے، جب تک کہ خود عراقی فوج مکمل طور پر حالات سے نمٹنے کے قابل نہیں ہو جاتی۔‘‘

عراق میں سال 2006-07 کے خراب ترین حالات کے بعد پرتشدد واقعات میں کمی دیکھنے میں آئی تاہم گزشتہ ماہ یعنی جولائی کے دوران وہاں بم دھماکوں، فائرنگ اور دیگر دہشت گردانہ کارروائیوں میں ہلاکتوں کی تعداد اچانک واضح حد تک زیادہ ہو گئی۔

امریکی حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ حالات ابھی مزید خراب ہو سکتے ہیں کیونکہ القاعدہ سے تعلق رکھنے والے دہشت گرد سیاسی عمل کو سبوتاژ کرنے اور مارچ میں ہونے والے انتخابات کے بعد نئی حکومت کے قیام کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کی کوشش کریں گے۔

ادھرگزشتہ روز واشنگٹن میں امریکی حکام نے عراقی سکیورٹی فورسز کی عسکری صلاحیتوں اور ملکی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کیا ۔ امریکی صدر باراک اوباما نے سول اور فوجی حکام پر مشتمل اپنی سکیورٹی ٹیم کے ساتھ عراق کی صورتحال پر غور کے بعد اپنے اس فیصلے پر اطمینان کا اظہار کیا کہ امریکی فوج رواں ماہ کے آخر تک عراق میں اپنے جنگی آپریشن ختم کر دے گی۔ وائٹ ہاؤس کے ترجمان رابرٹ گبس نے اخبار نویسوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ طے شدہ منصوبے کے مطابق اس ماہ کے آخر تک عراق میں اپنی جنگی کارروائیاں ختم کرنے کے فیصلے پر قائم ہے۔

رپورٹ: افسر اعوان

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں