1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نیا ریکارڈ: روس نے اکٹھے پچپن نئے سیٹلائٹ خلا میں بھیج دیے

5 نومبر 2024

روس نے منگل پانچ نومبر کو اکٹھے پچپن نئے مصنوعی سیارے زمین کے مدار میں بھیج دیے، جو ایک نیا ریکارڈ ہے۔ ان میں نجی طور پر تیار کردہ دو ایرانی سیٹلائٹ بھی شامل ہیں، جو گہرے ہوتے ہوئے روسی ایرانی روابط کا ثبوت ہیں۔

https://p.dw.com/p/4mdfw
 ووستوشنی کوسموڈروم نامی روسی خلائی مرکز
پچپن اسپیس سیٹلائٹس لے کر ایک روسی راکٹ ووستوشنی کوسموڈروم نامی روسی خلائی مرکز سے زمین کے مدار کی طرف روانہ ہواتصویر: Sergei Savostyanov/TASS/IMAGO

روسی دارالحکومت ماسکو سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق روس اور ایران متعدد شعبوں میں ایک دوسرے کے ساتھ قریبی تعاون کر رہے ہیں۔ تاہم روسی ماہرین نے پانچ نومبر کو مقامی وقت کے مطابق نصف شب کے بعد دو بج کر 18 منٹ پر ایک راکٹ کے ذریعے بیک وقت جو 55 سیٹلائٹ زمین کے مدار میں بھیجے، ان میں ایران کے دو مصنوعی سیاروں کا شامل ہونا اس امر کا ثبوت ہے کہ ماسکو اور تہران کے مابین اسپیس ٹیکنالوجی کے شعبے میں بھی اشتراک عمل کتنا گہرا ہوتا جا رہا ہے۔

خلا کی طرف روانگی روس کے ووستوشنی کوسموڈروم سے

روسی خلائی ایجنسی روسکوسموس کے مطابق ان ساڑھے چار درجن سے زائد اسپیس سیٹلائٹس کو لے کر ایک سویوس راکٹ مشرق بعید کے روسی خطے میں ووستوشنی کوسموڈروم سے خلا کی طرف روانہ ہوا۔

سویوس نامی روسی راکٹ کے ذریعے خلا میں بھیجے گئے پچپن سیٹلائٹس میں دو ایرانی سیٹلائٹ بھی شامل ہیں
سویوس نامی روسی راکٹ کے ذریعے خلا میں بھیجے گئے پچپن سیٹلائٹس میں دو ایرانی سیٹلائٹ بھی شامل ہیںتصویر: Sergei Savostyanov/TASS/IMAGO

روسکوسموس کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق اس سویوس راکٹ کے ذریعے جو 55 مصنوعی سیارے خلا میں بھیجے گئے، ان میں سے 51 روسی سیٹلائٹس تھے، ایک روسی چینی سیٹلائٹ، ایک روس اور زمبابوے کی طرف سے مشترکہ طور پر خلا میں بھیجا جانے والا مصنوعی سیارہ اور دو ایسے ایرانی سیٹلائٹس جو نجی طور پر تیار کیے گئے تھے۔

ایران کا ایک اور سیٹلائٹ اب زمین کے مدار میں، سرکاری میڈیا

اس مشن کی زمین کے مدار کی طرف روانگی کے بعد روسکوسموس کے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا، ''یہ پہلا موقع ہے کہ روس نے اسپیس سیٹلائٹس کی ایک ریکارڈ تعداد کو بیک وقت زمین کے مدار میں بھیجا ہے۔‘‘

ایرانی سیٹلائٹس کوثر اور ہدہد

روسی خلائی ادارے نے منگل کے روز جو دو ایرانی سیٹلائٹس زمین کے مدار میں بھیجے، ان کے نام کوثر اور ہدہد ہیں اور یہ دونوں خلا سے تصویریں لینے والے اور موصلاتی سیارے ہیں۔

یہ راکٹ مشرق بعید میں ایک روسی خلائی مرکز سے اپنے مشن پر روانہ ہوا
یہ پہلا موقع ہے کہ روس نے بیک وقت اتنے زیادہ مصنوعی سیارے خلا میں بھیجے ہیںتصویر: Sergei Savostyanov/TASS/dpa/picture alliance

کوثر اور ہدہد ایک نجی ایرانی ادارے امید فضا کمپنی نے ڈیزائن اور تیار کیے ہیں اور ان کا بنیادی کام دور دراز ایرانی علاقوں میں تحفظ ماحول کے لیے ارضیاتی مانیٹرنگ اور ٹیلی مواصلات کو بہتر بنانا ہے۔

پاکستان کا مواصلاتی سیٹلائٹ خلاء میں اپنے مدار کی طرف رواں

ان سیٹلائٹس کے بارے میں تہران میں ایرانی حکام کی طرف سے کہا گیا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ روس نے کوئی ایسے ایرانی مصنوعی سیارے خلا میں بھیجے، جو نجی شعبے کے تیار کردہ ہیں۔

روس اور ایران کے باہمی سیاسی، اقتصادی اور عسکری تعلقات یوکرین میں روسی فوجی مداخلت کے آغاز اور مشرق وسطیٰ میں جنگ کے شروع ہونے کے بعد سے مزید گہرے ہو چکے ہیں اور اس قربت پر مغربی دنیا میں تشویش بھی پائی جاتی ہے۔

م م / ر ب (اے ایف پی، اے پی)

بے کار’مردہ‘ مصنوعی سیٹلائٹس کا کیا ہوتا ہے؟