نیوزی لینڈ نے پاکستان کو ہرا دیا
8 مارچ 2011پاکستانی بیٹنگ لائن مکمل طور پر ناکام رہی۔ سوائے عبد الرزاق کے کوئی بھی بلے باز نمایاں کارکردگی نہ دکھاسکا۔ عبد الرزاق نے 62 رنز بنائے۔ اوپنر محمد حفیظ 5، احمد شہزاد 10 کامران اکمل 8، یونس خان 0، مصباح الحق 7 اور شاہد آفریدی 17 جبکہ عمر اکمل 38 رنز پر آؤٹ ہوئے۔ عمر گل 25 گیندوں پر 34 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔
اس سے قبل نیوزی لینڈ کو 302 رنز تک پہنچانے میں نمایاں بلے باز روس ٹیلر رہے جنہوں نے124 گیندوں پر131 رنز بنائے۔ ان کی اننگز میں سات چھکے اور آٹھ چوکے بھی شامل تھے۔ جیکب اورم نے محض نو گیندوں پر 25 رنز بنائے۔
نیوزی لینڈ کی اننگز کے دوران پاکستان کی طرف سے عبد الرزاق مہنگے گیند باز ثابت ہوئے جن کے آخری چار اوورز میں 49 رنز بنے، عمر گل دس اوورز میں 32 رنز دے کر تین وکٹوں کے ساتھ نمایاں رہے۔ شعیب اختر کے نو اوورز میں 70 رنز بنے۔ پاکستان کی فیلڈنگ نیوزی لینڈ کے مقابلے میں انتہائی غیر معیاری رہی جبکہ وکٹ کیپر کامران اکمل نے بھی انتہائی ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
نیوزی لینڈ کے قائد ڈینیل ویٹوری نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا تھا۔ نیوزی لینڈ نے پہلے اوور میں 8 رنز پر پہلی وکٹ گنوا دی تھی۔ آؤٹ ہونے والے پہلے کھلاڑی مک کلم تھے جو شعیب اختر کی گیند پر بولڈ ہوئے۔ آؤٹ ہونے والے دوسرے کھلاڑی جیمی ہاؤ تھے جو 55 کے مجموعی سکور پر عمر گل کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔
پاکستانی کپتان شاہد آفریدی نے 29 ویں اوور میں 57 رنز بنانے والے اوپنر مارٹن گپٹل کو بولڈ کرکے پویلین کی راہ دکھائی۔ اگلے ہی اوور میں عبد الحفیظ کی گیند پر جیمز فرینکلن کو ایل بی ڈبلیو قرار دیا گیا جبکہ نیوزی لینڈ کا مجموعی سکور 113 رنز تھا۔ نیوزی لینڈ کے آؤٹ ہونے والے پانچویں کھلاڑی سکاٹ سٹائرس تھے جو 175 کے مجموعی سکور پر عمر گل کا نشانہ بنے۔
وکٹوں کے اس طرح تواتر سے گرنے کے بعد امید تھی کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم 250 رنز کے آس پاس تک محدود رہے گی۔ تاہم نیوزی لینڈ کی ٹیم نے اپنی اننگز کے آخری 10 اوورز میں 139 رنز بنائے۔
گروپ اے میں پاکستان نے تین میچ جیت کر چھ پوائنٹ حاصل کر رکھے ہیں اور اس کے کوارٹر فائنل میں پہنچے کے امکانات بہت روشن ہیں۔ پاکستان کے ساتھ کھیلنے سے قبل نیوزی لینڈ نے اپنے تین میں سے دو میچوں میں کامیابی حاصل کی تھی۔ ایک میچ میں اسے شکست ہوئی تھی۔
اس میچ سے قبل پاکستان اور نیوزی لینڈ ورلڈ کپ کے مقابلوں میں سات بار آمنے سامنے آ چکے تھے، جن میں سے چھ بار پاکستان کو کامیابی ملی جبکہ 1983ء کے ورلڈ کپ کا ایک میچ نیوزی لینڈ کے نام رہا تھا۔
رپورٹ: شادی خان سیف
ادارت: مقبول ملک