وکی لیکس کے بانی کے وارنٹ گرفتاری جاری
19 نومبر 2010جمعرات کو سویڈن میں ایک عدالت کی ایک خاتون جج نے وکی لیکس ویب سائٹ کے بانی جولیان آسانج کے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے کہا کہ بہت جلد ان کے بین الاقوامی وارنٹ گرفتاری بھی جاری کر دئے جائیں گے۔ سٹاک ہولم ضلعی عدالت کی جج ایلن کامیٹز نے خبر رساں ادارے AFP کو بتایا کہ جولیان کی عدم موجودگی میں بھی انہیں گرفتار تصور کیا جائے گا۔
جولیان کو گرفتار کرنے کی درخواست کرنے والی وکیل استغاثہ ماریانہ نے بتایا ہے کہ ان کا جنسی زیادتی میں ملوث ہونے کا شبہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی گرفتاری کے لئے جلد ہی بین الاقوامی وارنٹ گرفتاری جاری کر دئے جائیں گے۔ سویڈن میں جنسی زیادتی کے واقعات کی روک تھام کے خصوصی ادارے کی سربراہ ماریانہ نے کہا ہے کہ جولیان آسانج کے وارنٹ گرفتاری اس لئے جاری کئے گئے ہیں تاکہ ان سے ابتدائی تفتیش کی جا سکے۔
انتالیس سالہ جولیان آسانج نے اپنے اوپر عائد کئے گئے تمام الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔ آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے وکی لیکس نامی متنازعہ ویب سائٹ کے بانی آسانج کے بقول ان کی ویب سائٹ کی ساکھ خراب کرنے کے لئے ان کے خلاف سازش کی جا رہی ہے۔ ان کے وکیل مارک سٹیفن نے کہا ہے کہ وہ اپنے مؤکل کی گرفتاری کو رکوانے کا منصوبہ بنا چکے ہیں۔
جولیان آسانج کی گرفتاری کے وارنٹ پہلی مرتبہ بیس اگست کو جاری کئے گئے تھے، اس وقت ان پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ انہوں نے ایک خاتون کے ساتھ زنا بالجبر جبکہ ایک دوسری خاتون پر جنسی حملہ کیا۔ تاہم اس وارنٹ کے جاری کرنے کے کچھ گھنٹوں بعد ہی یہ واپس لے لئے گئے۔ بعد ازاں ماریانہ نے یکم ستمبر میں اس کیس کو دوبارہ کھولا لیکن جولیان کی گرفتاری کے لئے درخواست نہ کی۔ اس طرح جولیان آسانج کے لئے ممکن ہو گیا کہ وہ سویڈن سے ’فرار‘ ہو جائیں۔ ماریانہ کے بقول ان کو علم نہیں ہے کہ جولیان اس وقت کہاں ہیں اور ان سے کس طرح رابطہ ممکن ہو سکتا ہے۔
جولیان آسانج نے سویڈن میں دوعورتوں سے تعلقات کا اعتراف کر رکھا ہے تاہم یہ کوئی نہیں جانتا کہ ان دونوں کے نام کیا ہیں۔ آسانج نے ان دونوں خواتین کے ساتھ ناجائز جنسی تعلقات کے حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے، جولیان آسانج کے مطابق یہ ان کا نجی معاملہ ہے۔
خیال رہے کہ عراق اور افغانستان کی جنگوں سے متعلق ہزاروں خفیہ دستاویزات کو منظرعام پر لانے کے بعد سے وکی لیکس اور امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کا تنازعہ بھی چل رہا ہے۔ وکی لیکس نے گزشتہ ماہ ہی عراق جنگ سے متعلق چار لاکھ خفیہ دستاویزات عام کی تھیں جبکہ اس سے قبل جولائی میں اسی ویب سائٹ نے افغان جنگ سے متعلق 77 ہزار خفیہ دستاویزات بھی جاری کی تھیں۔ امریکی فوج کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اتنی زیادہ تعداد میں خفیہ راز جولیان آسانج نے ہی افشاں کئے ہیں۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: شادی خان سیف