ٹرائی بیکا فلم فیسٹول، نیویارک میں شروع
25 اپریل 2010امریکی شہر نیویارک میں واقع ورلڈ ٹریڈ سنٹر کی بلند وبالا عمارت کو ستمبر گیارہ سن 2001ء میں دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا۔ اس واقعے کے چند ماہ بعد نیویارک شہر کی اس میں عمارت میں ہلاک شدگان کی یاد میں ایک فلم فیسٹول شروع کرنے کا اعلان کیا گیا۔ ورلڈ ٹریڈ سنٹر کے عمارت کے قریب ہی نیو یارک شہر کے ایک حصے مین ہٹن کے زیریں علاقے میں یہ فیسٹول منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ یہ مقام Triangle Below Canal Street کے پہلو میں واقع ہے۔ یہ علاقہ سارے نیویارک میں ٹرائی بیکا کے نام سے مشہور ہے۔ اسی باعث اس فیسٹول کو بھی ٹرائی بیکا فلم فیسٹول کا نام دیا گیا۔ اس فیسٹول کے بانیوں میں مشہور اداکار رابرٹ ڈی نیرو، امریکی فلم پروڈیوسر جین روزنتھال اوران کے شوہر کریگ ہیٹکاف شامل ہیں۔
اس فلم فیسٹول کا مقصد یہ رکھا گیا کہ فلم بینوں کی بین الاقوامی کمیونٹی کو فلم کے میڈیم کے ذریعے اور فلم فیسٹول کے تجربات و مشاہدات کے ذریعے اصل حالات وواقعات سے روشناس کرایا جائے گا۔ فیسٹول میں دستاویزی فلموں سمیت تجرباتی اور بیانیہ فلموں کی نمائش کی جاتی ہے۔فیسٹول کے دوران مختلف موضوعات پر بحث و تمحیث اور مذاکروں کا سلسلہ بھی جاری رکھا جاتا ہے۔ فیسٹول میں بچوں کے لئے تیار کی گئی نئی فلموں کے بھی مقابلے ہوتے ہیں اور یہ فلمیں نمائش کے لئے پیش کی جاتی ہیں۔
مین ہٹن زیریں میں نو سال قبل شروع ہونے والے اِس یادگاری فلمی فیسٹول نے صرف چند سالوں میں ایک بین الاقوامی فلمی میلے کا روپ دھار لیا ہے۔ فلموں کی نمائش اور شائقین کی شمولیت کے تناظر میں ٹرائی بیکا فلم فیسٹول اب عالمی فلموں میلوں کی صف میں شمار کیا جانے لگا ہے۔ پہلے ٹرائی بیکا فلم فیسٹول کو رضاکاروں کی ضرورت تھی اور آج یہ ایک ادارہ بن چکا ہے، جس کے فلم فیسٹول میں شرکت کرنے والے شائقین ڈیڑھ لاکھ سے تجاوز کر چکے ہیں۔ فیسٹول میں شمولیت کو ہدایتکار اور فنکار ایک اعزاز خیال کرتے ہیں۔
ٹرائی بیکا فلم فیسٹول خاص طور پر گیارہ ستمبر کے دہشت گردانہ واقعات کے تناظر میں بننے والی فلموں کی نمائش کا فورم بھی خیال کیا جاتا ہے۔ اس سال بھی اس فیسٹول کے دوران ایک فلم ’مائی ٹرپ ٹو القاعدہ‘ کو خاصی اہمیت دی جا رہی ہے۔ اس فلم میں صحافی ہدایتکار پروڈیوسر لارنس رائٹ نے القاعدہ تنظیم کی شناخت اور قیام کے تاریخی پس منظر کو کھوجنے کی کوشش کی ہے۔ خاص طور پر القاعدہ کی مرکزی شخصیات اسامہ بن لادن اور ایمن الظواہری کی ذات کو دہشت کی علامت بننے کے معروضی حالات و واقعات کو دستاویزات کی روشنی میں پیش کیا گیا ہے۔ لارنس رائٹ نے اپنی فلم میں القاعدہ کے ابتدائی بنیادی ایجنڈے سے لے کر موجودہ دور میں اس کی دہشتگردانہ کارروائیوں تک کو یکجا کرنے کی ہمت کی ہے، جسے فلم ناقدین کی جانب سے بے حد سراہا جا رہا ہے۔ یہ فلم لارنس رائٹ کے’پولیٹزر انعام‘ کے حامل ڈرامے ’دی لُومنگ ٹاور‘ پر مبنی ہے۔
کئی شہرہ آفاق فلموں کی ابتدائی نمائش بھی اس فیسٹول کے دوران کی گئی، جن میں ’سپائیڈر مین تھری‘ بھی شامل ہے۔
رٹورٹ: عابد حسین
ادارت: امجد علی