ٹرمپ نے خود کو ’جینیئس‘ قرار دے دیا
7 جنوری 2018اپنی ٹوئیٹس کے ایک سلسلے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نہ اپنی ذہنی صلاحیتوں اور کا دفاع کرنے کے ساتھ ساتھ یہ بھی کہا ہے کہ ذہانت کے حوالے سے وہ ’’واقعی اسمارٹ‘‘ ہیں اور ایک ’’انتہائی مستحکم جینیئس‘‘ ہیں۔
ٹرمپ کا یہ نقطہ نظر دراصل جمعہ پانچ جنوری کو فروخت کے لیے پیش کی جانے والی اُس کتاب کے بعد سامنے آیا ہے جس میں امریکی صدر کو ایک ایسے رہنما کے طور پر پیش کیا گیا ہے جو بطور صدر اپنی ذمہ داریوں کی اہمیت سے آگاہ نہیں ہیں اور جن کی استعداد یا قابلیت پر ان کی حکومت میں شامل عہدیدار اور نائبین بھی سوال اٹھاتے ہیں۔
ٹرمپ نے ’’فائر اینڈ فیوری‘‘ نامی اس کتاب کے مصنف مشائیل وولف کے بارے میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’’میں اسے تصوراتی کام سمجھتا ہوں اور میرے خیال میں یہ شرم کی بات ہے کہ اس ملک میں ذمہ داری عائد کیے جانے کے حوالے سے قوانین بہت ہی کمزور ہیں۔ اگر یہ قوانین مضبوط ہوتے تو وہ چیزیں ہم تک نہ پہنچتیں جنہیں آپ کہہ سکتے ہیں کہ وہ محض آپ کے دماغ کی پیداوار ہیں۔‘‘
اس موقع پر امریکی صدر نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے امریکا کے بہترین کالجوں سے تعلیم حاصل کی اور کاروباری طور پر انتہائی کامیاب رہے اور اربوں ڈالرز بنائے۔ ان کا استدلال تھا کہ یہ بات بھی ان کی صلاحتیوں کا ہی اظہار ہے کہ انہوں نے پہلی بار عہدہ صدارت کے لیے انتخاب لڑا اور اس میں کامیاب ہو گئے۔
حالیہ چند ماہ کے دوران امریکی میڈیا میں ڈونلڈ ٹرمپ کی عہدہ صدارت کے لیے ان کی ذہنی استعداد کے بارے میں بحث شدت اختیار کر چکی ہے۔ اس کے علاوہ کانگریس میں موجود ڈیموکریٹک ارکان بھی اس پر سوال اٹھاتے نظر آتے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کی خاتون ترجمان سارہ سینڈرز نے رواں ہفتے کے دوران اس طرح کی بحث کو ’’باعث شرم اور مضحکہ خیز‘‘ قرار دیا تھا۔