1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
میڈیاشمالی امریکہ

ٹویٹر بورڈ نے 44 ارب ڈالر میں فروخت کی توثیق کر دی

22 جون 2022

دنیا کے امیر ترین تاجر ایلون مسک کا کہنا ہے کہ ٹویٹر کو خریدنے کی ان کی کوشش کے حوالے سے اب بھی کئی سوالات حل طلب ہیں۔ تاہم ٹوئٹر کے بورڈ نے سفارش کی ہے کہ کمپنی کے شیئر ہولڈرز معاہدے کو تسلیم کر لیں۔

https://p.dw.com/p/4D2ll
Illustration Elon Musk Twitter logos
تصویر: Dado Ruvic/REUTERS

سوشل میڈیا کی معروف کمپنی ٹویٹر کے بورڈ نے منگل کے روز اتفاق رائے سے یہ سفارش کر دی کہ کمپنی کہ حصص یافتگان ایلون مسک کی خریداری کے معاہدے کو قبول کر لیں۔

امریکی سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن میں ایک ریگولیٹری فائلنگ کے مطابق سوشل میڈیا کمپنی ٹویٹر کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے اتفاق رائے سے یہ سفارش کی ہے کہ کمپنی کے شیئر ہولڈرز ایلون مسک کو اس کے فروخت کے معاہدے کو منظور کرنے کے لیے ووٹ کریں۔

ارب پتی اور ٹیسلا کے مالک سوشل میڈیا کی اس کمپنی کو 44 ارب ڈالر کی قیمت پر خریدنے کی کوشش کر رہے ہیں، تاہم اس حوالے سے معاہدے میں ابھی بھی کئی رکاوٹوں کا سامنا ہے۔

ٹویٹر کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے شیئر ہولڈرز کو بتایا کہ وہ ریگولیٹری فائلنگ میں ''اتفاق رائے سے اس بات کی تجویز پیش کرتے ہیں کہ آپ انضمام کے اس معاہدے کو تسلیم کرنے کے لیے ووٹ دیں۔''

حالانکہ کمپنی کے حصص کی قیمت ایلون مسک کی پیش کردہ قیمت سے بہت نیچے ہیں اور یہ مارکیٹ میں ان شکوک و شبہات کی جانب نشاندہی کرتی ہے کہ آیا یہ معاہدہ طے پائے گا بھی، یا نہیں۔

اطلاعات کے مطابق ٹویٹر آئندہ مہینوں میں اس ووٹ کے لیے شیئر ہولڈرز کی ایک خصوصی میٹنگ منعقد کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ خرید کے اس معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے جن اہم اقدامات کی ضرورت ہے ان میں سے یہ ایک اہم قدم ہے۔

Elon Musk
تصویر: Muhammed Selim Korkutata / Anadolu Agency/picture alliance

ٹویٹر کے بورڈ نے اپریل میں متفقہ طور پر کمپنی کو ایلون مسک کو 44 بلین ڈالر میں فروخت کرنے پر اتفاق کیا تھا۔ منگل کے روز کی فائلنگ اس بات کا تازہ اشارہ ہے کہ مسک کی جانب سے اس سودے کے حوالے سے بعض شکوک و شبہات کے باوجود، کمپنی منصوبے کے مطابق معاہدے کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔

گزشتہ ماہ ٹویٹر کے ملازمین کے ساتھ ایک ورچوئل میٹنگ کے دوران ایلون مسک نے اپنے ارادوں کے بارے میں ملے جلے اشارے کیے، تاہم ساتھ ہی انہوں نے کمپنی خریدنے کی اپنی خواہش کا اعادہ بھی کیا تھا۔

منگل کے روز قطر اکنومک فورم سے خطاب کرتے ہوئے مسک نے کہا تھا کہ ٹویٹر نیٹ ورک پر جعلی صارفین کی تعداد کے بارے میں اب بھی ''بہت اہم'' سوالات موجود ہیں۔

مسک نے ویڈیو لنک کے ذریعے کہا، ''ابھی بھی کچھ حل طلب معاملات باقی ہیں۔ اس میں یہ بھی شامل ہے کہ ان کے دعووں کے مطابق، سسٹم میں جعلی اور اسپیم صارفین کی تعداد پانچ فیصد سے کم ہے، تاہم میرے خیال سے ٹویٹر استعمال کرتے وقت زیادہ تر لوگوں کا تجربہ ایسا نہیں ہے۔''ان کا مزید کہنا تھا، ''لہذا ہم اب بھی اس معاملے پر حل کا انتظار کر رہے ہیں۔ یہ ایک بہت اہم معاملہ ہے۔''

اس موقع پر انہوں نے مزید کہا کہ ان کے پاس ٹویٹر کے قرض سے متعلق بھی سوالات ہیں اور ایک اہم سوال یہ بھی ہے کہ کیا کمپنی کے شیئر ہولڈرز اس معاہدے کی حمایت میں ووٹ دیں گے یا نہیں۔  مسک نے کہا، '' میرے خیال سے یہ تین وہ چیزیں ہیں جن کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔''

ص ز/ ج ا (اے پی، روئٹرز، اے ایف پی)

ایلون مسک نے ٹوئٹر خرید لیا، ٹرمپ کا اکاؤنٹ بحال ہو گا؟

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید