ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ: ہیڈن پھر پاکستانی بلے بازوں کے مینٹور
9 ستمبر 2022پاکستان کے شہر لاہور میں ملکی کرکٹ بورڈ کے جمعہ نو ستمبر کو جاری کردہ ایک بیان کے مطابق اکتوبر میں جب آسٹریلیا میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ ٹورنامنٹ شروع ہو گا، تو پاکستانی ٹیم کو اپنے بلے بازوں کی بہتر کوچنگ اور ٹریننگ کے لیے ایک بار پھر ان مقابلوں کے میزبان ملک کی قومی کرکٹ ٹیم کے سابق سٹار اوپنر میتھیو ہیڈن کی خدمات حاصل رہیں گی۔
پاک بھارت میچ ’ہیرو سازی‘ کی ایک اور کوشش
میتھیو ہیڈن کی عمر اس وقت 50 برس ہے اور انہوں نے بابر اعظم کی قیادت میں پاکستانی ٹیم کے ساتھ مل کر اس وقت بھی کام کیا تھا، جب گزشتہ برس متحدہ عرب امارات میں پاکستانی ٹیم ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ مقابلوں کے سیمی فائنل میں پہنچی تھی۔
’پاکستان کے لیے بہت فائدے کی بات‘
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجہ نے ایک بیان میں کہا، ''میتھیو ہیڈن ایک ایسے ماہر ہیں، جنہوں نے اپنی اہلیت کو پوری طرح ثابت کیا ہے اور ان کی خاص طور پر کوچنگ کی صلاحیتوں کا پوری دنیا میں اعتراف کیا جاتا ہے۔‘‘
رمیز راجہ نے اس بیان میں کہا، ''میتھیو ہیڈن کے پاس آسٹریلیا میں کرکٹ کے حوالے سے گراؤنڈز، موسمی حالات اور مجموعی صورت حال سے متعلق ایک پورا خزانہ موجود ہے اور ان کے پاکستانی ٹیم کے ساتھ اشتراک عمل کے حوالے سے مجھے یقین ہے کہ یوں ہمارے بہت باصلاحیت کرکٹرز کو آئندہ ورلڈ کپ کے ساتھ ساتھ مستقبل میں اس ملک کے دوروں کے لحاظ سے بھی بہت فائدہ ہو گا۔‘‘
آسٹریلیا میں ورلڈ کپ سے پہلے تین ملکی سیریز
پاکستانی قومی کرکٹ ٹیم آئندہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں اپنا پہلا میچ 23 اکتوبر کو میلبورن میں اپنی سب سے بڑی حریف ٹیم بھارت کے خلاف کھیلے گی۔ اس میچ سے قبل پاکستانی ٹیم نیوزی لینڈ میں ایک ایسی تین ملکی سیریز میں بھی حصہ لے گی جس میں تیسرا ملک بنگلہ دیش ہو گا۔
انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم سترہ سال بعد اگلے ماہ پاکستان کا دورہ کرے گی
اس ٹرائی سیریز کے بعد پاکستانی ٹیم بھارت کے خلاف میلبورن میں ورلڈ کپ کے اپنے پہلے میچ سے قبل برسبین پہنچے گی۔ میتھیو ہیڈن برسبین میں ہی پاکستانی اسکواڈ میں شامل ہو جائیں گے۔
ہیڈن کی پاکستانی ٹیم سے وابستہ امیدیں
میتھیو ہیڈن نے کہا ہے، ''میری رائے میں پاکستانی ٹیم کے پاس وہ سب کچھ ہے، جس کی مدد سے وہ آسٹریلیا کے حالات میں واقعی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر سکتی ہے اور وہاں کی صورت حال اس کے لیے واقعی بہت مددگار بھی ہو گی، بیٹنگ اور بولنگ دونوں حوالوں سے۔‘‘
ویراٹ کوہلی کی حمایت، بابر اعظم نے دل جیت لیے
ہیڈن کے مطابق، ''مجھے بڑی خوشی ہے کہ مجھے موقع ملا ہے کہ میں آسٹریلیا میں اچھی کرکٹ کے لیے سازگار حالات سے متعلق اپنا تجربہ اور علم پاکستانی کھلاڑیوں کو منتقل کر سکوں۔ میں بڑی بے چینی سے اس وقت کے انتظار میں ہوں کہ خود کو ایک بار پھر پاکستانی ٹیم کے ڈریسنگ روم میں دیکھوں۔‘‘
م م / ع ا (روئٹرز، پی سی بی)