پاناما پیپرز: نواز شریف کا تحقیقاتی کمیشن کے قیام کا اعلان
5 اپریل 2016خبر رساں ادارے اے ایف پی کی اسلام آباد سے منگل پانچ اپریل کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف نے اس کمیشن کی تشکیل کا اعلان آج شام قوم سے اپنے ایک خطاب میں کیا۔
نواز شریف نے اپنے خطاب میں کہا، ’’میں نے سپریم کورٹ کے ایک ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی عدالتی کمیشن بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ کمیشن تحقیقات کے بعد فیصلہ کرے گا کہ ان الزامات میں کتنی صداقت ہے۔‘‘
گزشتہ روز پاناما کی لاء فرم موزیک فونسیکا کی ساڑھے گیارہ ملین ایسی خفیہ دستاویزات منظر عام پر آ گئی تھیں، جن میں بہت سی دیگر عالمی اور اہم کاروباری شخصیات کے ساتھ ساتھ نواز شریف اور ان کے خاندان کے متعدد افراد کے نام بھی شامل تھے۔
نواز شریف کے دو بیٹوں، حسن اور حسین نواز کی ملکیت ان ’آف شور کمپنیوں‘ کی خبریں آنے کے بعد اپوزیشن پارٹیوں کی جانب سے وزیر اعظم سے مستعفی ہونے کا مطالبہ بھی کیا جانے لگا تھا۔
پاکستانی میڈیا کے مطابق حزب اختلاف کی دو بڑی سیاسی جماعتوں، پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے کئی اہم سیاست دانوں نے اپنے فوری ردعمل میں نواز شریف کے اس عدالتی کمیشن کے قیام کے فیصلے کو رد کر دیا ہے۔
پیر چار اپریل کے روز حسین نواز شریف نے شریف خاندان کی ’آف شور کمپنیوں‘ کا دفاع کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس گھرانے کی بیرون ملک کمپنیاں موجود ہیں۔ انہوں نے کہا تھا، ’’اس میں کچھ غلط نہیں ہے۔ نہ ہم نے اسے کبھی چھپایا ہے اور نہ ہی ہمیں چھپانے کی ضرورت ہے۔‘‘