پاکستانی وزیراعظم کی ایشیائی بینک کے سربراہ سے ملاقات
24 جنوری 2018سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈاووس میں جاری عالمی اقتصادی فورم (WEF) میں شریک پاکستانی وزیراعظم کی ایشیا انفراسٹکرچر انویسٹمنٹ بینک کے سربراہ جن لیچوان سے ملاقات کے موقع پر وزیراعظم کے خصوصی نائب علی جہانگیر صدیقی اور دیگر اہم حکومتی شخصیات موجود تھیں۔
چین، پاکستان اور افغانستان کے مشترکہ مذاکرات
نواز شریف کا پاکستانی زیرانتظام کشمیر میں ترقی کا وعدہ
چینی سفیر کا دعویٰ اور ’چھوٹے صوبوں‘ کے شکوے
ایشیا انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک ایک کثیرالقومی بینک ہے، جو بنیادی ڈھانچے کی تعمیر اور علاقائی روابط نقل و حمل میں سرمایہ کاری اور تعاون کرتا ہے۔ اس بینک کےپاس مجموعی سرمایہ سو ارب ڈالر کے برابر ہے اور پاکستان اس کے بانی ممالک میں سے ایک ہے۔ اسی تناظر میں اس بینک کے بورڈ آف گورنرز میں پاکستان کی نشست بھی موجود ہے، جب کہ یہ بینک اس وقت پاکستان میں چار سو ملین ڈالرکے دو منصوبوں میں سرمایہ کاری میں معاونت کر رہا ہے۔ ان منصونوں میں شورکورٹ سے خانیوال سیکشن کے لیے ایم فور منصوبہ اور تربیلا فائیو توسیعی منصوبہ شامل ہے۔ اس بینک کا ایک سات رکنی بینک گزشتہ برس دسمبر میں پاکستان کا دورہ کر چکا ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان ایشیا انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک کا ایک پرعزم حامی ہے اور اسلام آباد حکومت کو امید ہے کہ وہ اس بینک کے ساتھ اپنا مضبوط تعلق قائم رکھے گا۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اس ملاقات میں ایشیا انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک کے سربراہ جن لیچوان کو دورہء پاکستان کی دعوت بھی دی۔
اس ملاقات میں شاہد خاقان عباسی نے پاکستانی قبائلی علاقوں میں سماجی و اقتصادی ترقی اور ان علاقوں کی مجموعی حالت بہتر بنانے کو اپنی حکومت کی اہم ترجیح قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا کے علاقے میں پانی ذخیرہ کرنے والے ڈیموں کا قیام خطے کی ترقی کا ضامن ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ایشیا انفراسٹرکچر ایویسٹمنٹ بینک فاٹا میں سرمایہ کاری کرے، تاکہ اس سے ایک طرف تو پاکستان میں توانائی کے شعبے میں بہتری پیدا ہو اور ساتھ ہی صاف پانی کے تحفظ کا اہتمام بھی ہو۔