1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان متاثرین مسیحیوں کو فی کس دو ملین روپے ادا کرے گا

21 اگست 2023

پاکستانی حکام نے جڑانوالہ میں مبینہ توہین مذہب کے واقعے کے بعد گرجا گھروں اور مسیحیوں کے گھروں پر ہونے والے حملوں کے تقریبا ایک سو غریب متاثرین کے لیے فی کس دو ملین روپے معاوضہ ادا کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4VPak
Pakistan | Angriffe auf Kirchen in Jaranwala
تصویر: K.M. Chaudary/AP Photo/picture alliance

پاکستان کے مشرقی شہر فیصل آباد کی تحصیل جڑانوالہ میں گزشتہ بدھ کے روز قرآن کی مبینہ بے حرمتی کی افواہیں پھیلنے کے بعد سینکڑوں مسلمانوں نے ایک مسیحی بستی پر حملہ کر دیا تھا۔ وہاں نہ صرف توڑ پھوڑ کی گئی بلکہ گرجا گھروں کو بھی جلا دیا گیا تھا۔

پیر کو پولیس حکام نے بتایا کہ مشتعل مسلمانوں نے کم از کم 16 کلیساؤں کو نذر آتش کیا اور مسیحیوں کے بہت سے گھروں میں توڑ پھوڑ کی اور انہیں شدید نقصان پہنچایا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اُس نے مزید درجنوں حملہ آوروں کو گرفتار کر لیا ہے اور اس طرح حالیہ فسادات میں گرفتار ہونے والوں کی تعداد 160 تک پہنچ چُکی ہے۔

صوبہ پنجاب کے نگراں وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے سوشل میڈیا نیٹ ورک ایکس پر ایک پیغام میں یہ اعلان کیا کہ مسیحی برادری کے گھروں اور چرچوں کو پہنچنے والے نقصانات کے ازالے کے لیے حکومت 100 سب سے زیادہ متاثر ہونے والے مسیحیوں کو فی کس دو ملین روپے کا معاوضہ ادا کرے گی۔ محسن نقوی نے یہ پیغام جڑانوالہ  کے اپنے دورے کے ایک روز بعد دیا۔

گزشتہ روز محسن نقوی نے جڑانوالہ میں خاکستر ہوئے ایک چرچ میں کابینہ کی میٹنگ بلائی اور اس کے شرکاء میں موجود پادریوں اور مقامی رہائشیوں کی موجودگی میں گزشتہ ہفتے کے تشدد کے متاثرین کے لیے معاوضے کی منظوری کے بارے میں بات کی۔

جڑانوالہ میں ایک چرچ کی عمارت
مبینہ توہین مذہب کے واقعے کے بعد گرجا گھروں کو نذر آتش کیا گیاتصویر: Fayyaz Hussain/REUTERS

دریں اثناء سینکڑوں خوفزدہمسیحی ، جو اپنے گھروں سے بھاگ گئے تھے، اب واپس اپنے علاقوں کی طرف لوٹے ہیں، جہاں انہیں چاروں طرف تباہی کا منظر دیکھنے کو مل رہا ہے۔ وہ اپنے گھروں سے باہر رہ رہے ہیں کیونکہ ان کے جلے ہوئے گھروں کے ڈھانچے گرنے کا خدشہ ہے۔

 پادری خالد مختار نے بیان دیتے ہوئے کہا،''وہ اپنی حفاظت کے لیے پریشان ہیں، وہ اپنے لیے اور اپنے بچوں، جنہوں نے اس سانحے کو دیکھا ہے اور جو شدید  صدمے کا شکار ہیں، کے لیے بہت فکر مند ہیں۔‘‘ پادری خالد مختار نے مزید کہا کہ اُن کی معلومات کے مطابق تمام جڑانوالہ میں 26 گرجا گھروں پر حملہ کیا گیا، جلایا گیا یا انہیں جزوی نقصان پہنچایا گیا ہے۔

 مقامی پولیس کے سربراہ منصور صادق نے کہا کہ انہوں نے 160 فسادیوں کو گرفتار کیا ہے اور مزید 450 مشتبہ افراد کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ حکام کے مطابق بدھ کے تشدد میں مسیحیوں کے ایک قبرستان کی بھی بے حرمتی کی گئی تھی۔

Pakistan Jaranwala | Angriffe auf Kirchen
کلیساؤں کو نذر آتش اور مسیحیوں کے بہت سے گھروں میں توڑ پھوڑ کر کے انہیں برباد کر دیا گیاتصویر: AP/picture alliance

 پنجاب کے نگراں وزیر اعلیٰ نقوی نے اپنے بیان میں کہا کہ ان تمام عیسائیوں کو، جنہیں ان حملوں سے مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے، اگلے 48 گھنٹوں میں  فی کس دو ملین روپے معاوضہ ادا کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکام نے گرجا گھروں کی مرمت  کا کام شروع کر دیا ہے اور یہ کہ تمام تباہ شدہ مذہبی مقامات اپنی اصلی حالت میں بحال ہو جائیں گے۔

 تاہم پادری خالد مختار نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ محسن نقوی اور دیگر حکام نے اتوار کو صرف ایک تباہ شدہ چرچ کا دورہ کیا اور وہ مسیحیوں کے گھروں میں بھی نہیں گئے۔

پنجاب پولیس مسیحی املاک بچانے میں کیوں ناکام ہوئی؟

 

انہوں نے محسن نقوی کے اس دعوے کو چیلنج کیا کہ تمام گرجا گھروں کی مرمت کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔ پادری کے بقول دو گرجا گھروں کی صرف  دیواریں رنگ کی گئی ہیں جبکہ ان عمارتوں کی  تعمیرنو کرنے کی ضرورت ہے۔

ک م/ اا (اے پی)