پاکستان میں افیون کی واحد فیکٹری کی بحالی سے 400 سے 500 ملین ڈالر کے خطیر زر مبادلہ کی بچت ہو ممکن ہو سکے گی۔ افیون کی گولیوں کی مریضوں میں تقسیم کے حوالے سے بے ضابطگیوں اور دیگر وجوہات کی وجہ سے اسے سن 2012 میں بند کر دیا گیا تھا۔ یہ فیکٹری پنجاب حکومت کے محکمہ ایکسائز اینڈ نارکوٹکس کنٹرول کے زیر انتظام کام کرے گی۔