پاکستان میں جمہوری حکومت کا ایک سال، ’راوی چین ہی چین لکھتا ہے‘
25 مارچ 2009پیپلز پارٹی کی حکومت کی ایک برس کی کارکردگی پر حقائق نامہ جاری کیا گیا ہے۔ اس حقائق نامے میں حکومت کے ایک سال کو پارلیمان کی بالادستی، جمہوری اداروں کی مضبوطی اور بینظیر بھٹو کے عہد کی پاسداری کا سال قرار دیا ہے۔
حقائق نامے میں بتایا گیاہے کہ حکومت نے ایک برس میں ملک کو مفاہمت اور رواداری کی راہ پر گامزن کیا اور مرکز اور چاروں صوبوں میں قومی مفاہمت کے تحت حکومتیں قائم کی گئیں۔ پیپلز پارٹی کے بقول اس سال جمہوری طاقتوں سے مل کر آمریت کا خاتمہ کیا گیا، ہر اہم مسئلے کو پارلیمینٹ میں پیش کیاگیا اور اہم قومی امور پر پہلی مرتبہ ملک بھر کی سیاسی قیادت کو پارلیمان کے ذریعے اعتماد میں لیا گیا۔
پیپلز پارٹی کا یہ بھی دعویٰ ہے کے گزرنے والے سال میں سینیٹ کے انتخاب میں مفاہمت کی ایک نئی جہت سامنے آئی اور عدلیہ کو مکمل طور پر بحال کر کے عوامی امنگوں کی ترجمانی کی گئی۔
پیپلز پارٹی کا موقف ہے کہ حکومت نے سابق ادوار میں ملازمتوں سے نکالے ہوئے 7700 ملازمین کو بحال کیا، یونین سازی کا حق بحال کیا گیا، بے روزگاری کے خاتمے کیلئے سرکاری نوکریوں پر سے پابندی اٹھائی گئی اور یوتھ پالیسی تیار کی گئی جس کے ذریعے 4 کروڑ نوجوانوں کو فنی تربیت اور ملازمتیں فراہم کی جائیں گی۔
پاکستانی صدر آصف علی زرداری نے بھی جمہوری حکومت کا پہلا سال مکمل ہونے پر حکومت، پارلیمنٹ، تمام سیاسی جماعتوں اور عوام کو مبارکباد پیش کی ہے۔ اپنے ایک پیغام میں زرداری کا نےکہا ہے کہ قومی مصالحت، اقتصادی استحکام، دہشت گردی کے خلاف جنگ اور خطہ میں امن و استحکام کے لئے حکومتی اقدامات کے ثمرات حاصل ہونا شروع ہو گئے ہیں۔
دوسری جانب سیاسی مبصرین پاکستان میں سیاسی حکومت کے پہلے سال کی کارکردگی کو متاثر کن قرار نہیں دے رہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ جمہوری حکومت کے پہلے برس پاکستان بدستور دہشت گردی کی زد میں رہا اور عسکریت پسندوں کی کارروائیوں میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا۔ اس کے علاوہ جمہوری حکومت کے اس پہلے سال میں ملکی اقتصادی صورت حال مزید خراب ہوئی اور آئی ایم ایف سے قرض لے کر اسے عارضی طور پر سہارا دیا گیا۔
عوامی حلقوں میں بھی اس حوالے سے حکومت پر تنقید کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اور عوامی توقعات کے برعکس مہنگائی میں مسلسل اضافے اور لوڈشیڈنگ کے مسائل میں شدت کے علاوہ کارخانوں کی بندش اور دیگر سنگین مسائل کی وجہ سے سیاسی حکومت کی حمایت میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔