1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان میں جمہوری حکومت کا ایک سال، ’راوی چین ہی چین لکھتا ہے‘

عاطف توقیر25 مارچ 2009

پاکستان میں پیپلز پارٹی کی حکومت کا ایک سال مکمل ہونے پر حکمران جماعت نے صدر آصف زرداری، وزیراعظم یوسف گیلانی، قائدین ، کارکنوں اور ملک بھر کی سیاسی قیادت کو مبارکباد پیش کی ہے۔

https://p.dw.com/p/HJNd
گزشتہ برس فروری میں ہونے والے انتخابات میں پیپلز پارٹی کو اکثریت حاصل ہوئی تھیتصویر: picture-alliance/ dpa

پیپلز پارٹی کی حکومت کی ایک برس کی کارکردگی پر حقائق نامہ جاری کیا گیا ہے۔ اس حقائق نامے میں حکومت کے ایک سال کو پارلیمان کی بالادستی، جمہوری اداروں کی مضبوطی اور بینظیر بھٹو کے عہد کی پاسداری کا سال قرار دیا ہے۔

Pervez Musharraf
سابق صدر پرویز مشرف گزشتہ برس اگست میں اپنے عہدے سے مستعفی ہوئے تھےتصویر: dpa - Report

حقائق نامے میں بتایا گیاہے کہ حکومت نے ایک برس میں ملک کو مفاہمت اور رواداری کی راہ پر گامزن کیا اور مرکز اور چاروں صوبوں میں قومی مفاہمت کے تحت حکومتیں قائم کی گئیں۔ پیپلز پارٹی کے بقول اس سال جمہوری طاقتوں سے مل کر آمریت کا خاتمہ کیا گیا، ہر اہم مسئلے کو پارلیمینٹ میں پیش کیاگیا اور اہم قومی امور پر پہلی مرتبہ ملک بھر کی سیاسی قیادت کو پارلیمان کے ذریعے اعتماد میں لیا گیا۔

پیپلز پارٹی کا یہ بھی دعویٰ ہے کے گزرنے والے سال میں سینیٹ کے انتخاب میں مفاہمت کی ایک نئی جہت سامنے آئی اور عدلیہ کو مکمل طور پر بحال کر کے عوامی امنگوں کی ترجمانی کی گئی۔

Pakistan Präsident Pervez Musharraf und Premierminister Yousaf Raza Gilani
انتخابات میں پرویز مشرف مخالف جماعتوں کو اکثریت حاصل ہوئی تھیتصویر: AP

پیپلز پارٹی کا موقف ہے کہ حکومت نے سابق ادوار میں ملازمتوں سے نکالے ہوئے 7700 ملازمین کو بحال کیا، یونین سازی کا حق بحال کیا گیا، بے روزگاری کے خاتمے کیلئے سرکاری نوکریوں پر سے پابندی اٹھائی گئی اور یوتھ پالیسی تیار کی گئی جس کے ذریعے 4 کروڑ نوجوانوں کو فنی تربیت اور ملازمتیں فراہم کی جائیں گی۔

پاکستانی صدر آصف علی زرداری نے بھی جمہوری حکومت کا پہلا سال مکمل ہونے پر حکومت، پارلیمنٹ، تمام سیاسی جماعتوں اور عوام کو مبارکباد پیش کی ہے۔ اپنے ایک پیغام میں زرداری کا نےکہا ہے کہ قومی مصالحت، اقتصادی استحکام، دہشت گردی کے خلاف جنگ اور خطہ میں امن و استحکام کے لئے حکومتی اقدامات کے ثمرات حاصل ہونا شروع ہو گئے ہیں۔

Pakistan Asif Ali Zardari neuer Präsident
ابتداء میں مسلم لیگ نواز حکمران اتحاد کا حصہ تھی جو بعد میں الگ ہو گئیتصویر: AP

دوسری جانب سیاسی مبصرین پاکستان میں سیاسی حکومت کے پہلے سال کی کارکردگی کو متاثر کن قرار نہیں دے رہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ جمہوری حکومت کے پہلے برس پاکستان بدستور دہشت گردی کی زد میں رہا اور عسکریت پسندوں کی کارروائیوں میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا۔ اس کے علاوہ جمہوری حکومت کے اس پہلے سال میں ملکی اقتصادی صورت حال مزید خراب ہوئی اور آئی ایم ایف سے قرض لے کر اسے عارضی طور پر سہارا دیا گیا۔

عوامی حلقوں میں بھی اس حوالے سے حکومت پر تنقید کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اور عوامی توقعات کے برعکس مہنگائی میں مسلسل اضافے اور لوڈشیڈنگ کے مسائل میں شدت کے علاوہ کارخانوں کی بندش اور دیگر سنگین مسائل کی وجہ سے سیاسی حکومت کی حمایت میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔