1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان میں ٹرمپ کے دور میں پہلا ڈرون حملہ، دو افراد ہلاک

مقبول ملک
2 مارچ 2017

امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد سے پاکستان میں کیے گئے پہلے مبینہ امریکی ڈرون حملے میں دو افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ یہ حملہ دو مارچ جمعرات کے روز پاکستانی قبائلی علاقے میں افغان سرحد کے قریب ایک گاؤں میں کیا گیا۔

https://p.dw.com/p/2YXAm
US-Drohnen in Afghanistan
لیزر گائیڈڈ میزائلوں سے مسلح ایک امریکی ڈرون طیارہتصویر: picture alliance/Pacific Press/A. Ronchini

پاکستان میں وفاقی حکومت کے زیر انتظام قبائلی علاقوں میں سے کرم ایجنسی سے ملنے والی نیوز ایجنسی روئٹرز کی رپورٹوں کے مطابق اس مبینہ امریکی فضائی حملے کی ایک مقامی حکومتی اہلکار اور ایک قبائلی رہنما نے بھی تصدیق کر دی ہے۔

روئٹرز نے لکھا ہے کہ ماضی میں پاکستان کے ریاستی علاقے میں مشتبہ دہشت گردوں کے خلاف امریکی ڈرون حملے باقاعدگی سے کیے جاتے تھے لیکن گزشتہ چند برسوں کے دوران ایسے حملوں کی تعداد اور تسلسل بہت کم ہو گئے تھے۔ تاہم اگر باقاعدہ تصدیق ہو گئی کہ یہ ایک امریکی حملہ ہی تھا، تو یہ جنوری میں صدر ٹرمپ کے اقتدار میں آنے کے بعد سے لے کر اب تک جنوبی ایشیائی ایٹمی طاقت پاکستان میں کیا جانے والا پہلا امریکی ڈرون حملہ ہو گا۔

اوباما کے دور میں ایک سو سترہ شہری ڈرون حملوں کا نشانہ بنے

اب تک باسٹھ ہزار پاکستانی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہلاک

آرمی پبلک اسکول پر حملے کا ماسٹر مائنڈ ڈرون اٹیک میں ہلاک

شمالی پاکستانی قبائلی علاقے کرم ایجنسی سے آمدہ رپورٹوں کے مطابق اس حملے میں ایک موٹر سائیکل پر سوار دو افراد کو ایک میزائل سے نشانہ بنایا گیا۔ یہ علاقہ پاکستان کے زیادہ تر لاقانونیت کا شکار ان قبائلی علاقوں میں سے ایک ہے، جہاں کئی سکیورٹی ذرائع کے مطابق پاکستان اور ہمسایہ ملک افغانستان سے تعلق رکھنے والے القاعدہ اور طالبان کے عسکریت پسندوں نے اپنے مبینہ ٹھکانے قائم کر رکھے ہیں۔

Afghanistan Taliban-Führer Akhtar Mohammed Mansur durch Drohne getötet
پاکستان میں گزشتہ بڑا امریکی ڈرون حملہ پچھلے سال مئی میں بلوچستان میں کیا گیا تھا، جس میں افغان طالبان کا رہنما ملا اختر منصور مارا گیا تھاتصویر: Reuters

کرم ایجنسی کے ایک مقامی حکومتی اہلکار نے بتایا، ’’یہ واضح نہیں کہ اس حملے میں جن دو افراد کو نشانہ بنایا گیا، وہ کون تھے۔‘‘ اسی بارے  میں ایک مقامی سرکردہ قبائلی شخصیت حاجی ضامن حسین نے کہا، ’’ڈرون طیارے سے فائر کیا گیا میزائل ایک موٹر سائیکل کو لگا، جس پہلے آگ لگ گئی اور پھر فوراﹰ ہی وہ دھماکے سے پھٹ گئی۔‘‘

اس حملے کے بارے میں اسلام آباد میں پاکستانی دفتر خارجہ نے آخری خبریں آنے تک کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا تھا۔

اس سے قبل پاکستانی علاقے میں کیا جانے والا آخری بڑا امریکی ڈرون حملہ گزشتہ برس مئی میں کیا گیا تھا، جس میں جنوب مغربی صوبے بلوچستان میں افغان طالبان کے لیڈر ملا اختر منصور کو ہدف بنا کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں