پاکستان نے بالآخر دو برس بعد نیوزی لینڈ کو ہرا دیا
25 جنوری 2018پاکستان نے کیویز کے خلاف دو برس کے طویل عرصے کے بعد کسی فارمیٹ میں یہ پہلی کامیابی حاصل کی ہے۔
جمعرات کو پاکستانی کپتان سرفراز احمد کا ٹاس جیت کر ڈے نائٹ میچ میں پہلے کھیلنے کا فیصلہ پاکستانی اوپنرز فخر زمان اور احمد شہزاد نے دس اوورز میں چورانوے رنز بنا کر درست ثابت کر دیا۔ مردان سے تعلق رکھنے والے ستائیس سالہ فخر زمان کو انتیس گیندوں میں پچاس رنز کی اننگز کھیلنے پر مین آف دی میچ قراردیا گیا۔
فخر کی بین الاقوامی ٹی ٹونٹی میچوں میں پہلی نصف سینچری پانچ چوکوں اور تین دھواں دھار چھکوں سے مزّین تھی۔ بابر اعظم اور کپتان سرفراز احمد نے بھی اپنی کھوئی ہوئی فارم تیسری وکٹ کی شراکت میں اکانوے رنز بنا کر واپس حاصل کر لی۔ سرفراز نے دو چوکوں اور تین چھکوں کی مدد سے اکتالیس رنز بنائے۔
بابر اعظم نے بھی جارحانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے اننگز کی آخری گیند پر چوکا لگا کر اپنی نصف سینچری اور ٹیم کے دو سو رنز مکمل کیے۔ دیگرکھلاڑیوں میں احمد شہزاد نے چوالیس اور حسن علی نے چھ رنز بنائے۔ پاکستان نے مقررہ بیس اوورز میں چاروکٹ پر 201 رنز بنائے۔ نیوزی لینڈ کی جانب سے بین ویلرز نے دو کھلاڑی آوٹ کیے۔
جواب میں نیوزی لینڈ کی ٹیم پاکستانی تیز باؤلنگ کی تاب نہ لاتے ہوئے انیسویں اوور میں 153 رنز پر آل آؤٹ ہوگئی۔ محمد عامر نے اپنے دوسرے اوور میں ’ڈینجرمین‘ کولن منرو کو ایل بی ڈبلیو کرکے نیوزی لینڈ پر پہلا وار کیا۔ اگلے اوور میں کپتان کین ولیم سن کو رومان رئیس نے پویلین واپس بھیج کر گرین شرٹس کےلئے کامیابی کی راہ مزید ہموار کر دی۔ پاورپلے ختم ہونے پرنیوزی لینڈ کا اسکور تین وکٹ پر انچاس تھا۔ اسکے بعد لیگ اسپنر شاداب خان نے اِن فارم مارٹن گپتل اور کولن گرینڈ ہوم کو یکے بعد دیگرے پسپا کرکے طویل دورے میں پاکستان کی پہلی جیت یقینی بنا دی۔
مچل سینٹنر اور بین ویلرکے بالترتیب سینتیس اور تیس رنز شکست کو نہ ٹال سکے۔ پاکستان کی طرف سے پیسر فہیم اشرف نے نپی تلی باؤلنگ کرتے ہوئے چھبیس رنز کے عوض تین اورعامر نے دو وکٹیں اڑائیں۔
دورہ نیوزی لینڈ میں مسلسل چھ میچ ہارنے کے بعد پاکستان کی یہ جہاں پہلی کامیابی ہے وہیں میزبان ٹیم کی سیزن میں پہلی ناکامی بھی ہے۔ اس ضمن میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی کپتان سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ ان کے پاس ہارنے کو کچھ نہ تھا اس لئے تمام کھلاڑیوں نے کُھل کر کھیل پیش کیا۔ سرفراز کے مطابق انہوں نے ٹاس جیت کر 170 رنز بنانے کی منصوبہ بندی کی تھی لیکن فخر، احمد اور بابر نے اسکور کو 200 کے پار پہنچا دیا۔ سرفراز احمد کے بقول ایڈن پارک کے چھوٹے میدان پر باؤلرز کے لئے باؤلنگ آسان نہ تھی لیکن تمام باؤلرز نے جان ماری اور کامیابی نے ان کے قدم چومے۔
پاکستانی باؤلنگ کوچ اظہر محمود کا کہنا تھا کہ پاکستان کا بیٹنگ اور باؤلنگ دونوں پاور پلے میں مخالف ٹیم کو پیچھے چھوڑنا فتح کا سبب بنا۔
آخری بار پاکستان نے جنوری 2015ء میں ایڈن پارک میں کھیلے گئے ٹونٹی ٹونٹی میں ہی نیوزی کو شکست سے ہمکنار کیا تھا۔
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان بے اوول پر اٹھائیس جنوری کو ہونیوالے تیسرے ٹونٹی ٹونٹی میچ میں سیریز کے ساتھ عالمی نمبر ایک کا بھی فیصلہ ہو جائے گا۔ اس وقت نیوزی لینڈ عالمی رینکنگ میں پہلے اور پاکستان دوسرے نمبر پر ہے۔