1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان کے تعاون پر شکر گزار ہیں، جرمن وزیر خارجہ

7 جون 2022

پاکستان کا دورہ کرنے والی جرمن وزیر خارجہ نے بین الاقوامی برادری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ طالبان کو یہ پیغام پہنچائے کہ وہ ایک غلط سمت میں جا رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/4CMTr
Pakistan Außenministerin Baerbock Bilawal Bhutto-Zardari
تصویر: Bernd von Jutrczenka/dpa/picture alliance

پاکستان کا دورہ کرنے والی جرمن وزیر خارجہ انالینا بیئربوک نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوکرین پر روسی حملے کے باوجود دنیا کو مصائب کے شکار افغان شہریوں کو نہیں بھولنا چاہیے۔ اپنے پاکستانی ہم منصب بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا، ''ہم ایک انسانی المیے کے دروازے پر کھڑے ہیں۔‘‘

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے پڑوسی ملک افغانستان کے لوگوں کو بھوکا مرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی لیکن ساتھ ہی انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا، ''انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کے علاوہ باقی سب کچھ سخت شرائط کے تحت فراہم کیا جانا چاہیے۔‘‘

طالبان  کی طرف سے انسانی حقوق کے ساتھ ساتھ خواتین کے حقوق کو نظر انداز کرنے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا، ''میں ایمانداری سے بتا رہی ہوں، جو کچھ افغانستان میں ہو رہا ہے، اس حوالے سے ہمارا اثرو رسوخ انتہائی محدود ہے۔ اس کا انحصار طالبان پر ہے کہ وہ عقلی لحاظ سے سوچیں اور اپنے معاشی مفاد میں فیصلے کریں لیکن فی الحال وہ ایسا نہیں کر رہے۔ طالبان غلط سمت میں جا رہے ہیں۔‘‘

Pakistan Außenministerin Baerbock Bilawal Bhutto-Zardari
تصویر: Bernd von Jutrczenka/dpa/picture alliance

افغان عوام کے حق میں بیان دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا، ''یہ افغان عوام کا قصور نہیں ہے کہ طالبان نے ان کی حکومت کو گرا دیا گیا تھا۔‘‘

جرمن وزیر خارجہ نے حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا کہ وہ خطرے سے دوچار افغان شہریوں کو اپنی سرزمین کا استعمال کرتے ہوئے جرمنی پہنچا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس عمل کو تیز تر بنانے کے لیے جرمنی اور پاکستان نے جانچ پڑتال کے نظام کو بہتر بنایا  ہے۔ حالیہ مہینوں کے دوران 14 ہزار سے زائد افغان باشندے بذریعہ پاکستان جرمنی پہنچ چکے ہیں۔ افغان باشندوں کے انخلا کے حوالے سے پاکستان جرمنی کا سب سے اہم اتحادی ہے۔

اس دوران پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اسلامی ممالک سے بھی اپیل کی کہ وہ مشترکہ لائحہ عمل اپنائیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ افغان حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔

بلاول بھٹو زرداری نے بین الاقوامی برادری سے یہ اپیل بھی کی کہ افغانستان کے منجمد شدہ مالی اثاثوں کو افغان حکومت کے حوالے کیا جائے کیوں کہ ایسا کرنا اس ملک کی معیشت اور استحکام کے لیے بہت ضروری ہے۔

پاکستان کے اپنے دو روزہ دورے کے دوران جرمن وزیر خارجہ نے تحفظ ماحول کی علامت کے طور پر پائن کا ایک پودا بھی لگایا۔ وہ آج شام کو پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف سے بھی ملاقات کر رہی ہیں۔

جرمنی ترقیاتی تعاون میں پاکستان کی حمایت کرتا ہے۔ جرمنی سن 2020 اور 2021ء میں آب و ہوا، تعلیم اور پائیداری کے شعبوں کے علاوہ کئی دیگر معاملات میں پاکستان کو 170 ملین یورو کی مدد فراہم کر چکا ہے۔

ا ا / ع ا ( ڈی پی اے، روئٹرز)