1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاک افغان سرحد پر دو سو طالبان ہلاک یا گرفتار، نیٹو

25 اکتوبر 2011

نیٹو نے پاکستان سے ملحق افغانستان کی مشرقی سرحد پر ایک بڑی فوجی کارروائی کرتے ہوئے حقانی گروپ کے بیس جنگجؤوں کو بھی ہلاک یا گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/12y7L
بریگیڈیئر جنرل کارسٹین جیکبسنتصویر: DW

مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے مطابق اس فوجی کارروائی کا ہدف طالبان عسکریت پسند تھے۔ نیٹو کا کہنا ہے کارروائی میں عسکری گروپ حقانی نیٹ ورک سے تعلق رکھنے والے بیس جنگجو گرفتار یا ہلاک کر لیے گئے۔ واضح رہے کہ امریکہ اور نیٹو کا مؤقف ہے کہ حقانی گروپ کو پاکستان کے بعض سرکاری حلقوں، بالخصوص خفیہ ادارے آئی ایس آئی کا تعاون حاصل ہے۔ حال ہی میں امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے اپنے دورہء پاکستان میں پاکستانی حکام پر زور دیا تھا کہ وہ شمالی وزیرستان کے علاقے میں حقانی نیٹ ورک کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کا آغاز کریں۔

نیٹو کی اس کارروائی کے بعد بریگیڈیئر جنرل کارسٹین جیکبسن نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا، ’’ آئی سیف کی کمانڈ میں ہونے والی اس کارروائی میں حقانی گروپ کے بیس افراد ہلاک کر دیے گئے ہیں یا انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے۔‘‘

Superteaser NO FLASH Afghanistan Deutschland ISAF Soldat in Faisabad
’’عسکریت پسندوں کے لیے موسم سرما آسان نہیں ہوگا۔‘‘تصویر: picture alliance / dpa

جنرل جیکبسن کا کہنا تھا کہ یہ آپریشن موسم سرما کی آمد سے قبل عسکریت پسندی کو روکنے کے لیے ایک مرکزی کارروائی تھی۔ ان کا کہنا تھا، ’’عسکریت پسندوں کے لیے موسم سرما آسان نہیں ہوگا۔‘‘

خیال رہے کہ ہلیری کلنٹن اپنے دورہء پاکستان میں حقانی گروپ کے خلاف افغان سرحدی حدود کے اندر ایک بڑی کارروائی کا عندیہ دے چکی تھیں۔ پاکستان میں بعض حلقوں کا خیال ہے کہ امریکہ شمالی وزیرستان میں عسکریت پسندوں کے خلاف از خود کارروائی بھی کر سکتا ہے۔ پاکستانی افواج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی کا بہر حال کہنا ہے کہ امریکہ ایسا کرنے سے اجتناب کرے گا۔

رپورٹ: شامل شمس ⁄ خبر رساں ادرے

ادارت: امتیاز احمد

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں